Description
الشفاء، طلاء مقوی خاص۔
Al Shifa, Tila Muqawwi Khas.
فوائد: عضو مخصوص کے مردہ پٹھوں میں نئی جان ڈالتا ہے، طلاء مقوی خاص، ایک عرصہ تحقیق کے بعد ہمارے قابل حُکماء نے جدید سائنسی تکنیک کے مطابق موجودہ ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا ہے، عضو مخصوص کی تمام خرابیوں کا مستقل علاج۔
الشفاء، طلاء مقوی خاص، ہزاروں لوگوں پرتجربہ کرنے کے بعد الشفاء نیچرل ہربل دواخانہ نے متعارف کروایا ہے۔
عضو مخصوص کے مردہ خلیوں کوزندہ کرکے اپنی اصلی حالت میں لا کر سختی پیدا کرتا ہے، موٹائی پیدا کرتا ہے۔
الشفاء، طلاء مقوی خاص مکمل علاج ہے۔
طلاء پیکنگ 25 گرام، مکمل کورس۔
ہوم ڈلیوری آل پاکستان۔
نوٹ : عضوخاص کے اوپر کوئی پٹی وغیرہ نہیں لگانی صرف مالش ہی کرنی ہے۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70
مشت زنی کے نقصانات کا پکا مستقل علاج۔
الشفاء، طلاء مقوی خاص۔
: مشت زنی کے اسباب
نمبر1۔ شادی میں تاخیر۔
جلق، مشت زنی، ماسٹر بیشن، خود لذتی، کا پہلا سبب شادی میں تاخیر ہے۔ ایک بچہ 13 یا 14 سال کی عمر میں بالغ ہوجا تا ہے۔ لیکن معاشی اور سماجی مسائل کی بنا پر وہ بلوغت کے 15 یا 16 سال بعد ہی شادی کے قابل ہوتا ہے۔ اس کا علاج جلد از جلد شادی ہے۔
اگر شادی کی استطاعت نہ ہو تو حدیث کے مطابق روزے رکھ کر شہوت پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
نمبر2 ۔ بُری صحبت۔
بچہ جب جوان ہوتا ہے تو اس کے ہارمونز میں تبدیلی آتی ہے۔ چنانچہ وہ اس ہیجان کی نوعیت سمجھنےکے لئے اپنے دوستوں سے رجوع کرتا ہے۔
اگر اس کے دوست احباب مشت زنی عریاں فلموں اور اس قبیل کی دیگر خرافات میں ملوث ہوتے ہیں تو وہ اسے بھی ان معاملات میں ملوث کرلیتے ہیں۔ اس کا علاج دو رخی ہے۔
ایک تو ماں باپ بچے کی بلوغت کے وقت اس پر کڑی نظر رکھیں اور اس کے معمولات کو دیکھیں۔
دوسرا یہ کہ اگر کوئی شخص بری صحبت سے بچنا چاہے تو اسے چاہئے کہ فوری طور پر وہ ایسے دوستوں سے قطع تعلق کرلے۔ نعم البدل کے طور پر وہ صالح فطرت لوگوں کی صحبت تلاش کرے۔
نمبر 3 ۔ جنسی تعلیم کا فقدان۔
ہمارے معاشرے میں جب ایک بچہ یا بچی جوان ہوتے ہیں تو ان کی جنسی تعلیم کا کوئی انتظا م موجود نہیں ہوتا۔ نہ تو تعلیمی اداروں میں اس موضوع پر کوئی تربیت فراہم ہوتی ہے اور نہ ہی ماں باپ اپنی روایتی ہچکچاہٹ کی بنا پر کسی راہنمائی کی پوزیشن میں ہوتے ہیں۔
چنانچہ نوجوان کیلئے اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا کہ وہ اپنے ہی ہم عمر اور ناپختہ دوستوں سے رجوع کرے یا جنسی موضوعات پر موجود ناقص کتابوں پر بھروسہ کرے۔
یا پھر انٹرنیٹ اور فلموں جیسے آزاد اور بد چلن میڈیا کو اپنا استاد بنالے۔ اسکے نتیجے کے طور پر ایک متجسس نوجوان بہت آسانی سے مشت زنی کی جانب راغب ہوجاتا ہے۔
انٹرنیٹ پر جنسی تعلیم کے نام پر جو مواد موجود ہے وہ بالعموم مغربی فکر کے حامل افراد نے تیار کیا ہے ۔اس کا بیشتر حصہ غیر معیاری ہے اور اس کا مقصد آزادانہ جنسی اختلاط کو فروغ دینا ہے۔
نیز یہ انگلش زبان اور غیر ملکی کلچر کی وجہ سے ہماری آبادی کے ایک بڑے حصے کے لئے بے کار ہے۔اردو میں جنس کے موضوع پر معیاری مواد نہ ہونے کے برابر ہے۔
اس ضمن میں ریاست کو اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔
ریاست اپنی نگرانی میں ماہرین کی مدد سے ایسا لٹریچر تیار کرے جو ان نوجوانوں کی درست راہنمائی کرے۔ اس کے علاوہ ایسے ادارے رجسٹرڈ کئے جائیں جہاں جنسی مسائل کا اسپیشلائزڈ انداز میں حل پیش کیا جائے۔
اس کے ساتھ ساتھ اہل علم حضرات، نفسیات دان اور ڈاکٹرز کو چاہئے کہ وہ اپنی انفرادی و اجتماعی کوششوں کے ذر یعے معیاری لٹریچر تیار کریں۔ ہمارے اہل علم حضرات عام طور پر جنس کے موضوع پر نہیں لکھتے کیونکہ ایسے مصنفین کو معاشرے میں تنقید کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
لیکن ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ نوجوانوں کی تربیت ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے اور اس ذمہ داری کو پورا کرنے کے دوران اگر ہمیں ملامت بھی برداشت کرنی پڑے تو کوئی حرج نہیں۔
نمبر4 ۔ کیبل ٹی وی جنسی لٹریچر کی بھرمار
مشت زنی کی ایک اور وجہ جنسی بے راہ روی کو فروغ
د ینے والے میڈیا تک آسان رسائی ہے۔ آج تقریباً ہر گھر میں ٹی وی، کیبل، انٹرنیٹ وغیرہ با آسانی دستیاب ہے۔
اس میڈیا پر بہت آسانی سے عریاں فلمیں، فحش تصاویر اور دیگر اخلا ق باختہ مواد مل جاتا ہے۔ چنانچہ جب ایک نوجوان اپنے ارد گرد نظریں دوڑاتا ہے تو وہ خود کو چاروں طرف اس جنسی یلغار میں گھرا پاتا ہے۔
دوسری جانب اس کے اندرونی تقاضے بھی اسے گناہ کی جانب اکساتے ہیں یہ سب صورت حال اسے مشت زنی کی جانب باآسانی لے جاتی ہے۔
اس کا علاج یہی ہے کہ انٹرنیٹ اور ٹی وی یا کیبلز کو کم سے کم وقت دیا جائے اور تنہائی میں ٹی وی یا کمپیوٹر استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔
مزید یہ کہ ٹی وی اور کمپیوٹر کو کسی ایسی جگہ پر رکھا جائے جہاں لوگوں کا گذر ہو۔ آجکل تو نئے بالغ لڑکوں کے پاس وائی فائی والے موبائل اور تیز انٹرنیٹ نیٹ ورک جیبوں میں رکھے ہوئے، نوجوانوں کو ایسے موبائل سے بھی گریز کرنا چاہیے۔
نمبر5۔ عشق و محبت میں گرفتاری۔
بلوغت کے فوراً بعد ہی ایک نوجوان اپنے ارد گرد ایک عشق گزیدہ ماحول میں آنکھیں کھولتا ہے۔ ہر دوسرے ڈرامے، فلم یا ناول میں عشق و محبت کی داستانیں چل رہی ہوتی ہیں۔
چنانچہ وہ اس خیالی دنیا کو حقیقی سمجھ کر خود بھی قسمت آزمائی کرتا ہے جب وہ اس میں کامیاب ہوجاتا ہے تو صنف مخالف سے اس کا اختلاط بڑھ جاتا ہے جو اسے مشت زنی کی جانب لے جاسکتا ہے۔
اس کا علاج یہ ہے کہ نوجوان ان ناولوں اور فلموں سے خود کو دور رکھتے ہوئے حقیقت پسندی پر مبنی لٹریچر پڑھے یا دیکھے مثال کے طور سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم یا سیرت صحابہ کا مطالعہ کریں۔
نمبر6۔ تنہائی اور بے کاری۔
عام طور پر نوجوانوں کے پاس فارغ اوقات زیادہ ہوتے ہیں اوراس فراغت میں تنہائی بھی میسر آجائے تو ذہن پر جنسی خیالات چھا جانے کا قوی اندیشہ ہوتا ہے۔
چنانچہ نوجوانوں کو چاہئے کہ خود کو مصروف رکھیں، ورزش کریں، کھیل کود میں حصہ لیں اور مثبت سرگرمیوں میں خود کو ملوث کریں۔ اچھی اور دینی ویب سائیٹس کا مطالعہ کریں اور ان سے راہ نمائی حاصل کریں۔
نمبر7۔ مخلوط تعلیمی نظام۔
مخلوط تعلیمی نظام کی بنا پر لڑکے اور لڑکی کو ایک دوسر ے کے قریب رہنے کا موقع ملتا ہے۔ اس اختلاط کی بنا پر نگاہیں بے قابو ہوتیں اور خیالات برانگیختہ ہوتے رہتے ہیں۔
اسلام میں واضح ہدایت ہے کہ نگاہوں کو نیچی رکھو یعنی کسی کو شہوت کی نگاہ سے نہ دیکھو۔ چنانچہ پہلے تو اسی ہدایت پر عمل کیا جائے۔
دوسرا یہ کہ کلاس لینے کے علاوہ کسی اور مقام پر صنف مخالف سے بے تکلفی نہ برتی جائے بلکہ اپنے ہم جنسوں ہی سے دوستی اور روابط رکھے جائیں۔
: مشت زنی سے نجات کیلئے چند ہدایات
نمبر1۔ نگاہوں کی حفاظت کی جائے اور جونہی کوئی فحش منظر دیکھیں تو اس سے نظر ہٹالیں۔
نمبر2۔ خیالات کو پاکیزہ رکھنے کی کوشش کی جائے اور کوئی فحش خیال آنے پر اللہ کا ذکر اور اسکی یاد شروع کردی جائے۔
نمبر3 ۔ نکاح میں جلدی کی جائے اور خود کو اپنی شریک حیات تک ہی محدود رکھا جائے۔ اگر نکاح کی استطاعت نہ ہو یا بیوی یا شوہرتک رسائی ممکن نہ ہو تو کثرت سے روزے رکھے جائیں۔
نمبر4 ۔ غذا کو سادہ رکھا جائے تاکہ سفلی جذبات کم سے کم پیدا ہوں۔
نمبر5۔ کسی گناہ کے سرزد ہونے کے بعد مایوس نہ ہوں بلکہ توبہ کرکے نئے سرے سے محنت میں لگ جائیں۔
نمبر6 ۔ خود کو مصروف رکھیں اور زیادہ سے زیادہ مثبت سرگرمیاں شروع کریں۔
نمبر7۔ جذبات کو بھڑکانے والی فلم ، ڈرامہ، ناول، ویب سائٹ یا رسائل و جرائد سے پرہیز کریں۔
نمبر8 ۔ جسمانی مشقت کریں اور کسی کھیل کود یا جسمانی ورزش میں خود کو مصروف کریں۔
حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70
Reviews
There are no reviews yet.