Description
الشفاء، لیکوریا کیپسول۔
Al Shifa, Likoria Capsules.
فوائد: اندام نہانی سے سفید یا پیلا پانی خارج ہونا، چہرے کی رنگت زرد، کمر ٹانگوں رانوں میں درد، معدہ میں تیزابیت، پٹھوں میں کھینچاؤ، چڑچڑا پن، شدید جسمانی کمزوری، کمر درد، ماہانہ نظام میں خرابی، حمل کا نہ ٹھہرنا، ٹانگوں میں درد، بھوک نہ لگنا وزن کا تیزی سے گھٹنا، لو بلڈ پریشر، اداسی، بانجھ پن، نسوانی حسن میں کمی، چہرے کی بے رونقی، خون کی کمی، طبیعت میں سستی اور جلدی غصہ آنا، دل ڈوبنا، خواتین میں لیکوریا کے خاتمے کے لئے مفید دواء۔
مقدارخوراک: ایک کیپسول صبح، ایک کیپسول رات، کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں
دوا برائے ایک ماہ۔
ہوم ڈلیوری آل پاکستان۔
حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70
رحم میں سے سفید رطوبت جاری ہونا یہ بڑی سخت بیماری ہے اس سے عورتوں کی صحت بہت جلد بگڑ کر خراب ہو جاتی ہے۔
:لیکوریا کے اسباب
:لیکوریا کی علامات
طبیعت سست اور کمر درد پیشاب کی بار بار حاجت رہتی ہے اندام نہانی میں خارش اور اس سے سفید زرد پانی بہتا رہتا ہے۔
پر ہیز: دال چنا، دال ماش، چاول، آلو، گوبھی، شملہ مرچ، تمام بوتلیں، ٹھنڈے مشروبات، بازاری تلی ہوئی فرائی چیزیں، ٹھنڈا دودھ، سفید چنے،نان، خمیری روٹی، ڈبل روٹی، بڑا گوشت، چھوٹے بڑے پائے، پیزا، حلوہ پوڑی، تمام کھٹے فروٹ، اور تمام کھٹی چیزیں، سموسے، پکوڑے، برگر، پرہیز لازمی ہے، گھر کی سادہ روٹی کھائیں شوربے والا سالن ذیادہ استعمال کریں۔
:لیکوریا ہے کیا کیوں ہوتا ہے مکمل معلومات
تحریر حکیم محمد عرفان فاضل طب والجراحت
لیکوریا کو سیلان الرحم بھی کہا جاتا ہے یہ سفید رنگ کی رطوبت ہوتی ہے جو وجائینہ سے خارج ہوتی رہتی ہے۔
زنانہ اعضائے تناسل کی بلغمی جھلیوں سے خاص قسم کی رطوبات خارج ہوتی رہتی ہیں یہ قدرت کی طرف سے ان اعضاء کی حفاظت اور کسی مقصد کیلیئے خارج ہوتی ہیں۔ لیکن جب کسی بےاحتیاطی یا بیماری کی وجہ سے یہ تراوش بڑھ جائے تو سیلان بڑھ جاتا ہے۔ جو تکلیف دہ ہوتا ہے اور مریضہ کو کمزور کردیتا ہے۔
اندام نہانی سے سفید رطوبت کا اخراج خواتین کے بہت سے عوارض کی علامات کو ظاہر کرتا ہے۔ بعض اوقات یہ حاد اور شدید نوعیت کا ہوتا ہے۔ اس حالت میں یہ گاڑھا اور سفید رنگ کا ہوتا ہے بعض اوقات شفاف رطوبت کی مانند اور مزمن حالت میں پتلا پیلا بدبو دار خراش دار اور کبھی جما ہوا سبزی مائل چھیچھڑوں کی شکل میں ہوتا ہے۔
اگر معمولی نوعیت کا ہوتو حیض سے ایک دن قبل یا ایک دن بعد میں ہوتا ہے۔ جو خواتین اس عارضے میں مبتلاء ہوتی ہیں۔ ان کی صحت کمزور ہوتی ہے چہرہ زرد اور مرجھایا ہوا۔ کمر کے نچلے حصے اور ٹانگوں میں درد۔ معمولی محنت سے تھک جانا۔ ہڈیوں اور پٹھوں کی کمزوری ہوجاتی ہے۔
یاد رہے لیکوریا بذات خود کوئی مرض نہیں ہے کیونکہ ایک صحت مند عورت کو مخصوص حالات میں وجائنہ میں چپچپاہٹ کا احساس رہنا چاہیئے۔ جیسے بلوغت کے بعد۔ خواتین کو حیض سے قبل۔ جماع کے وقت۔ انڈا نکلتے وقت۔ یہ سیلان خارج ہوتا ہے۔
اگر یہ سیلان بڑھ جائے اور تکلیف یا بدبو کا باعث بنے تو رحم کی سوزش ورم یا رسولیوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے خواتین ذہنی طور پر کمزور اور یاداشت میں کمی محسوس کرتی ہیں۔ جونہی اس عارضے کی علامات شروع ہوں تو مناسب دواء کے ساتھ کسی ماہر طبیبہ سے مکمل چیک اپ کروانا ضروری ہے۔
:لیکوریا کی درجہ بندی
عمر کے لحاظ سے لیکوریا کی مختلف درجہ بندیاں ہیں۔
نمبر1: بچپن کا لیکوریا۔
یہ عموما بلوغت سے پہلے شروع ہوتا ہے۔ اس وجہ سے بچیاں تکلیف دہ حالات کا شکار رہتی ہیں
تیز خراش دار پیشاب، یا پیشاب کی جلن ہونا۔ بچیاں جب لیکیوریا کو چھپاتی ہیں تو ان میں وجائنا کی سوزش پیدا ہوجاتی ہے۔ اور لیکیوریا اپنی حالتیں بدلنے لگتا ہے۔
نمبر2: شرم گاہ کی خارش۔
شرم گاہ کی خارش انتہائی شدید ہوتی ہے۔ مریضہ کو شرم گاہ کھجاتے ہوئے لذت آتی ہے۔ اور وجائنہ کی نالیوں میں سوزش پیدا ہوکر لیکیوریا کو بدبو دار بنادیتی ہے۔
نمبر3: سوتی کیڑوں کا شرم گاہ میں داخل ہونا۔
وجائینہ کی خارش کی شکایت کرتی لڑکیوں کو اس مقام پر سخت چبھن اور درد کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ ایسی صورت میں پیٹ کے کیڑے مقعد کے راستے وجائینہ میں داخل ہوجاتے ہیں۔ جو نہ صرف خارش پیدا کرتے ہیں بلکہ لیکیوریا کا باعث بھی بنتے ہیں۔
نمبر4: غذائی بد پرہیزی کے اثرات۔
ایسی لڑکیاں جو بہت زیادہ کھٹی اشیاء کھاتی ہیں ان میں لیکوریا کا مرض پیدا ہوجاتا ہے۔ عموما بچیاں کھٹی چیزیں۔ املی اور املی سے بنی ہوئی چیزیں۔ اچار۔ چٹنیاں۔ چاٹ۔ دہی بھلے۔ امبیاں۔ لیموں اور دیگر مصالحوں والی ڈشیں شوق سے کھاتی ہیں تب لیکیوریا بگڑ جاتا ہے۔ اور یہ بچیاں آگے چل کر کئی مسائل کا شکار ہوجاتی ہیں۔
نمبر5: غم، فکر، پریشانی۔
بلوغت کی عمر میں پاوں رکھتے ہی لڑکیاں عشق و محبت کا روگ پال لیتی ہیں اس پریشانی سے لڑکیوں کے ماہانہ نظام میں گڑ بڑ پیدا ہوجاتی ہے۔ خیالوں خیالوں میں محبوب سے ملتی ہیں جس کی وجہ سے شرم گاہ یا رحم میں سوزش پیدا ہوجاتی ہے اور لیکیوریا شدید ہوجاتا ہے۔
نمبر6: زیادہ دیر کھڑے رہنے سے۔
جاب کرنے والی لڑکیاں زیادہ دیر کھڑی رہتی ہیں جس کی وجہ سے لیکیوریا جیسے مرض میں مبتلا ہوجاتی ہیں۔
نمبر7: لڑکے لڑکیوں کا ایک جگہ اکٹھے رہنا۔
ایسی لڑکیاں جو مردوں کے ساتھ رہ کر کام کرتی ہیں، یا کو، ایجوکیشن کیلئے آتے جاتے اٹھتے بیٹھتے لڑکوں کی شہوت انگیز نظروں کے سبب لیکیوریا کا شکار ہوجاتی ہیں۔
نمبر8: نئی دلہن کا لیکوریا۔
نئی نئی شادی کی وجہ سے جماع کی زیادتی ہوتی ہے تو رحم کی نالیوں میں سوزش پیدا ہوجاتی ہے اور لیکوریا کا باعث بنتی ہے۔ اور پھر مسلسل جماع سے سسٹ یا رسولیاں بننے لگتی ہیں۔
نمبر9: بچوں والی خواتین کا لیکوریا۔
ایسی جواتین جو کئی بچے پیدا کرچکی ہوں وہ رحم کی رسولی۔ سوزش یا کثرت جماع کی وجہ سے لیکوریا کا شکار بنتی ہیں۔
نمبر10: سن یاس کا لیکوریا۔
سن یاس کی عمر میں خواتین کی شرم گاہ میں خشکی پیدا ہوجاتی ہے لیکن اگر رحم میں انفیکشن یا رسولی بن جائے تو سیلان شروع ہوجاتا ہے۔
: لیکوریا کی اقسام
عام طور پہ لیکوریا چھے اقسام کا ہوتا ہے۔
نمبر1: سیلان فرجی۔
اس میں اندام نہانی کے بیرونی حصے سے لیسدار رطوبت خارج ہوتی ہے۔ اس قسم کا لیکوریا نوجوان لڑکیوں کو ہوا کرتا ہے۔
نمبر2: سیلان مہبلی۔
اندام نہانی کے اندرونی حصے سے گاڑھی دودھیا رطوبت نکلتی ہے جو خارش اور جلن پیدا کرتی ہے۔ یہ لیکیوریا نئی نویلی دلہن کو ہوتا ہے۔
نمبر3: سیلان عنقی۔
اس قسم میں عنق الرحم سے سیلان ہوا کرتا ہے جو انڈے کی سفیدی کی طرح لیسدار اور کھارا ہوتا ہے۔
نمبر4: سیلان رحمی۔
رحم کے اندرونی حصے سے رطوبت کا افراز ہوتا ہے جو سفید یا نیلگوں ہوتی ہے۔ لیکن لیسدار نہیں ہوتی۔ لیکوریا پرانا ہونے کی صورت میں مادے کی رنگت سرخی مائل۔ زردی مائل اور پانی جیسی خارج ہونے لگتی ہے۔ سیلان کی شدت سے کپڑے ہر دم تر رہتے ہیں مرض کی یہ قسم ہر عمر کی عورت کو ہوسکتی ہے۔
نمبر5: سیلان بیضی۔
یہ سیلان عورت کے خصیہ الرحم کے کمزور۔ اور قوت ماسکہ کے ختم ہونے سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ رطوبت قازف نالیوں سے بہتی ہے۔
نمبر6: سیلان بارتھولی۔
اس سیلان کا سبب گوناکوکس جراثیم ہوتے ہیں۔ التہاب کی وجہ سے غدہ بارتھولین سے رطوبت جاری ہوتی ہے جو کہ مردوں میں سیلان منی کی طرح ہوتی ہے۔ اگر سیلان رحم میں خون کے زرات پائے جائیں تو یہ رحم میں ورم سوزش یا رسولی کا اظہار ہے۔
: لیکوریا کی علامات
اس مرض سے متاثرہ خواتین میں درج ذیل میں سے کچھ علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
نمبر1: مرض کے شروع میں بغیر تکلیف کے لیکوریا ہونا۔
نمبر2: مرض بڑھ جائے تو وجائینہ میں خارش اور جلن ہونا۔
نمبر3: چپچپا پانی خارج ہونا۔
نمبر4: انڈے کی سفیدی کی طرح ہونا۔
نمبر5: دودھیا لیسدار ہونا۔
نمبر6: بدبودار لوتھڑوں کی شکل میں ہونا۔
نمبر7: لیکوریا میں خون کے ذرات ہونا۔
نمبر8: مریضہ کا چہرہ زرد ہونا۔
نمبر9: آنکھیں گال اندر دھنسے ہونا۔
نمبر10: چڑچڑا پن ہونا۔
نمبر11: سستی و کاہلی سے کام میں جی نہ لگنا۔
نمبر12: سر کمر پنڈلیوں اور جوڑوں میں شدید درد ہونا۔
نمبر13: قبض ہونا۔
نمبر14: بھوک بند ہونا۔
نمبر15: جی متلانا۔
نمبر16: بار بار پیشاب جلن دار آنا۔
نمبر17: رحم کی خارش۔
نمبر18: رحم کا بار بار ٹل جانا۔
نمبر19: رحم کی رسولیاں۔ سسٹ وغیرہ۔
:لیکوریا کی وجوہات
اس مرض کی عموما درج ذیل وجوہات ہوتی ہیں۔
نمبر1: رحم اور اس کے متعلقات کی خرابیاں۔
نمبر2: رحم یا اس کے ارد گرد اعضاء میں خرابی یا بیماری پیدا ہونے کے باعث فرج کے راستے سیلان ہونا۔
نمبر3: جنسی اعضاء کی عدم صفائی۔
جوڑوں میں بائی کے دردوں کا مزمن عارضہ۔
نمبر5: جو خواتین جوڑوں کے دردوں کیلیئے گرم ادویہ استعمال کرتی ہیں ان میں اس مرض کے امکانات
بڑھ جاتے ہیں۔
نمبر6: بندش حیض۔
نمبر7: بواسیر و قبض کا عارضہ۔
نمبر8: رحم کی سوزش۔
نمبر9: آتشک، سوزاک۔
نمبر10: پریشانی مایوسی غصہ۔
نمبر11: رحم یا اس کے متعلقہ اعضاء میں سرطان ہونا۔
نمبر12: رحم کا ٹل جانا۔
نمبر13: کثرت حیض۔
نمبر14: چٹ پٹی کھٹی اشیاء کا استعمال۔
نمبر15: خون، کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی ہونا۔
نمبر16: شہوت کی زیادتی ہونا۔
نمبر17: ہارمونز کی کمی بیشی ہونا۔
نمبر18: زچگی کے بعد نفاس کے دب جانے سے شدید بخار کی کیفیت نمایاں ہوتی ہے اس کے ساتھ رحم سے نفاس کے بجائے لیکیوریا جاری ہوجاتا ہے۔
نمبر19: بعض خواتین میں یہ عارضہ اندام نہانی میں ٹرائیکومونس ویجینائلیس جراثیم کے انفیکشن کے باعث پیدا ہوجاتا ہے۔ یہ جراثیم چالیس فیصد خواتین کے رحم میں موجود ہوتا ہے۔ اور جنسی اعضاء میں سوزش پیدا کرکے سیلان کا باعث بنتا ہے۔
:الشفاء، لیکوریا کیپسول کورس
:لیکوریا کی مزید معلومات
:لیکوریا کیاہے
لیکوریا اور وائٹ ڈسچارج کیا ہے۔
کیا لیکوریا کا علاج ضروری ہے۔
کیا لیکوریا بانجھ پن کا سبب بنتا ہے۔
لیکوریا ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جو عورت کی تمام زندگی کو مکمل طور تباہ کر دیتا ہے۔ ہر عورت کی فُرج میں سے کچھ رطوبتوں کا اخراج ہوتا ہے ۔کیمیائی توازن قائم رکھنے کے لئے ،یہ اخراج ،فرج کا نارمل دفاعی نظام ہوتا ہے۔
اور اِس اخراج کے ذریعے فُرج کے عضلات کی نارمل لچک بھی قائم رہتی ہے۔تاہم اگر اِس اخراج کی مقدار واضح طور پر بڑھ جاتی ہے اور یہ سفید رنگ کی گاڑھی رطوبت بن جائے تو اِسے لیکوریا کہا جاتا ہے۔
لیکوریا میں مبتلا مریضہ کی حالت چند مہینوں میں ہی عجیب سے عجیب تر ہوتی چلے جاتی ہے۔لیکوریا اپنا پہلا ٹارگٹ ریڑ کی ہڈی کو بناتا ہے جس سے اٹھنے بیٹھنے کی سکت کم ہو جاتی ہے۔ آگر آپ نیچے دی گئی کسی بھی علامت سے دوچار ہیں تو کہیں یہ لیکوریا کے سبب تو نہیں؟
: لیکوریا کی علامات
نمبر1: بالوں کا گرنا۔
نمبر2: چہرے پے دانوں کا نکلنا۔
نمبر3: غذائی بد پرہیزی۔
نمبر4: ماہواری میں عدم توازن۔
نمبر5: دل ڈوبنا۔
نمبر6: بھاری پن۔
نمبر7: چڑچڑاپن۔
نمبر8: ہر وقت غصہ کا رہنا۔
نمبر9: پاؤں اور ٹانگوں میں ہر وقت درد کا رہنا۔
نمبر10: پٹھوں کا کھینچاؤ۔
نمبر11: کمر کا درد۔
نمبر12: حمل کا نہ ٹھہرنا۔
نمبر13: ریڑ کی ہڈی میں درد رہنا۔
نمبر14: دل کی دھڑکن کا تیز رہنا۔
نمبر15: بھوک نہ لگنا۔
نمبر16: معدہ کا خراب رہنا۔
نمبر17: چکر آنا۔
نمبر18: بلڈ پریشر کا کم رہنا۔
نمبر19: وزن کا تیزی سے گھٹنا۔
نمبر20: جسمانی کمزوری۔
نمبر21: ہڈیوں میں درد۔
نمبر22: جوڑوں کا درد۔
نمبر23: نسوانی حسن میں کمی۔
:وجوہات
نمبر1: بچپن میں مٹی کا کھانا۔
نمبر2: بچپن کا لیکوریا۔
نمبر3: پیشاب کی جلن ہونا۔
نمبر4: شرم گاہ کی خراش۔
نمبر5: وجائنہ کی صفائی کا خیال نہ رکھنا۔
(sexual feelings) نمبر6: سیکسول فیلنگز کا زیادہ یا کم ہونا۔
نمبر7: خوراک کا متوازن نہ ہونا۔
پریشانی۔ (stress) :نمبر8
نمبر9: ٹائلٹ کا انفیکشن۔
نمبر10: غیر اخلاقی مواد کا دیکھنا۔
ماسٹربیشن۔ (vigina rubbing or fingering) : نمبر11
نمبر12: زیادہ بھاری وزن اٹھانا۔
نمبر13: ماہانہ نظام میں خرابی۔
جو خواتین لیکوریا کے مسئلہ کو ختم کرنا چاہتی ہیں وہ الشفاء، لیکوریا کیپسول کورس ایک ماہ استعمال کریں اور ان تمام مسائل سے چھٹکاڑہ پائیں۔
Reviews
There are no reviews yet.