Description
الشفاء، ڈپریشن کیپسول۔
Al Shifa, Depression Capsules.
ڈپریشن، سٹریس، اینگزائٹی، گھبراہٹ سے مکمل نجات۔
Stress-Anxiety-Depression.
فوائد: مالیخولیا، ڈپریشن، نیند کا نہ آنا یاں کم آنا، رات سوتے وقت ڈپریشن خیالات وسوسے آنے کی وجہ سے باربار نیند خراب ہوناـ مختلف پریشانیوں کی وجہ سے دماغ کا ہر وقت چلتے رہنا، طبیعت میں بے چینی رہناـ ہروقت تھکن سُستی جسم کا بوجھل رہنا۔
ان تمام علامات کی وجہ سے بھوک نہ لگنا، قبض کی شکایت رہنا، دن با دن وزن میں کمی ہوناـ چہرہ کی رنگت زرد مرجھائی ہوئی رہنا نیند پُرسکون آتی ہے طبیعت ہشاش بشاش ہوجاتی ہے، ان تمام علامات کےلیے مفید دواء۔
مقدار خوراک : ایک کیپسول صبح، ایک کیپسول رات، کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں۔
دوا برائے ایک ماہ ـ
ہوم ڈلیوری آل پاکستان ـ
حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number.
0 30 40 50 60 70
:وجوھات
ڈپریشن، سٹریس، اینگزائٹی، گھبراہٹ ـ
ڈپریشن کو عام جسمانی بیماری سمجھنا چاہئے اور اسی طرح اس کاعلاج کرناچاہیئے اور امید رکھنی چاہیئے کہ ڈپریشن کا 100 فیصد علاج ممکن ہے۔
ڈپریشن یا (افسردگی) اینگزائٹی (تشویش یا فکرمندی) بہت ہی تکلیف دہ اور قابلِ رحم بیماریاں ہیں۔ ڈیپریشن انگریزی زبان کا لفظ ہے لیکن اس کا استعمال ہر زبان میں ہو رہا ہے پنجابی اردو ہندی اور علاقائی زبانوں میں بھی۔
اگر آپ ارد گرد غور کریں تو آپ کو ڈپریشن اور اینگزائٹی کے مریض ہر گھر اور دفتر میں نظر آئیں گے ـ
ڈپریشن کاتعلق کسی خاص قبیلے علاقے یا سوشل کلاس سے نہیں۔ یہ دنیا بھر میں ہر جگہ عام ہے۔
ڈپریشن ہر عمر میں ہوسکتا ہے۔ خواتین میں ڈپریشن کی شرح دوگنا زیادہ ہے۔
یوں تو ہر انسان زندگی میں ڈپریشن کا شکار ہوتا ہے زندگی میں بعض نا موافق حالات نقصانات ناکامیوں اور رویوں سے انسان دکھی اور پریشان ہوجاتا ہے لیکن کچھ وقت کے بعد انسان اس صورتِ حال پر قابو پالیتا ہے اور اس کیفیت سے باہر آجاتا ہے اور اس کی ذندگی اور معمولات نارمل ہوجاتے ہیں۔ لیکن اگر مایوسی اور افسردگی مستقل رہنے لگے۔ نیند کم ہوجائے۔ بھوک کم یا زیادہ ہوجائے۔جسم میں بلاوجہ درد،سر میں درد، کسی کام میں دل نہ لگنا گھبراہٹ خودکشی اور خوف کا احساس، اگر یہ علامتیں آپ اپنے گھر یا ارد گرد کے لوگوں میں محسوس کریں تو ان کی ضرور مدد کریں۔
ڈپریش کے مریضوں کی حالت بڑی قابل، رحم ہوتی ہے وہ بڑی مشکل اور تکلیف دہ صورتِ حال سے دوچار ہوتے ہیں۔ معمول کا کام کاج اور اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے قابل نہیں رہتے۔
ہمیشہ شک اور خوف میں مبتلا رہتے ہیں، سماجی سرگرمیوں اور میل جول سے بہت زیادہ پرشان ہوتے ہیں اپنے آپ کو تنہا کر لیتے ہیں احساس کمتری کاشکار ہو جاتے ہیں اور معمولی کام کو بھی بوجھ محسوس کرتے ہیں۔
عام جسمانی بیماریوں، سر درد اور نظامِ ہضم کی شکایات بھی ہوتی ہیں نیند کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں اور ڈراو نے خواب دیکھتے ہیں ۔
غیر معمولی طور پر پریشان رہتے ہیں۔ ڈر اور خوف میں مبتلا رہتے ہیں۔
Depression is when you do not really care about any thing.
Anxiety is when you care too much about every thing.
Having both is just like hell.
Symptoms of Depression. ڈپریشن کی علامات
Persistance sadness or irritability.
مسلسل پریشانی اور چڑچڑا پن۔
Feeling of helplessness and hopelessness.
نا امیدی اور مجبوری کا احساس۔
Isolation.
تنہائی پسند ہوجانا۔
Difficulty with sleep.
بے خوابی یازیادہ تر سوئے رہنا۔
Symptoms of anxiety. اینگزائٹی کی علامات
Constant thoughts and fears about safety of self.
مسلسل غیر محفوظ رہنے کاخوف اور خیالات۔
Inability or difficulty going to work.
کام کرنے میں مشکل اور د شواری۔
Frequent physical illness complaints of headache and stomach disorder.
زیا دہ تر عام جسمانی بیماریوں سردرد اور معدہ کی خرابی کی شکایات رہنا۔
Extreme worries about social events or outing that results to Isolating self.
سماجی تقریبات میل جول اور اور گھومنے پھرنے میں انتہائی پریشانی محسوس کرنا نتیجتاً اپنے آپ کو تنہا کردینا۔
Phobias, obsession, excessive worrying and low self esteem ، sleeping trubble or nightmares.
خوف اور جنون کے امراض غیر معمولی پریشانی سونےمیں دشواری اور ڈراونے خواب دیکھنا۔
: ڈپریشن کی متعدد وجوہات ہیں
Stress. سٹریس Anxiety. اینگزائٹی Depression. ایک سرکل ہے- ڈپریشن
جو لوگ بعض وجوہات گھر کے ماحول، جاب کے مسائل، کاروباری پریشانیاں عزیز و اقارب کے رویے وغیرہ سے مستقل دباو میں زندگی گزارتے ہیں یا ہر کام اپنی مرضی کے مطابق چاہتے ہیں اور معمولی معمولی باتوں اور معاملوں کو بلا وجہ ضرورت سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں جس وجہ سے مستقل ذہنی دباو یا سٹریس کا شکار رہتے ہیں۔
Anxiety. اینگزائٹی
مسلسل ذہنی دباو میں رہنے کی وجہ سے جب انسان بہت زیادہ حساس ہوجاتا ہے او ہر چیز کی غیر معمولی طور پر فکریا کیر کرنا شروع کردیتا ہے اور جو چیز ایک بار ذہن میں آگئی اس پر اڑے رہنا ۔ کسی بھی معاملے کو آسانی سے نہ چھوڑنا تو ایسی حالت کو طبی زبان میں اینگزائٹی کہتے ہیں۔
Depression. ڈپریشن
عام ذہنی بے قاعد گی یاسیت اور افسردگی، کسی چیز کی پرواہ یا کیئرنہ کرنا، کسی چیز کیلئے دلچسپی، خوشی اور جرم کا احساس ختم ہو جانا، خود اعتمادی کانہ ہونا،بھوک نیند اور توجہ میں بے قاعدگی ڈپریشن کی خصوصیات ہیں۔
:ڈپریشن کی وجوہات
گھر یا دفتر کاماحول اگر مناسب نہ ہو، دفتر میں کام بہت زیادہ ہو اور سٹاف کواپریٹو نہ ہو ، گھر کاماحول اگر اچھا نہ ہو تو اس کی وجہ سے میاں بیوی اور بچے بھی ذہنی دباو اور ڈ پریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
جسمانی عوارض، شوگر، بلڈ پریشر وغیرہ، ڈپریشن دور کرنے کیلئے شراب نوشی یا دیگر منشیات کا استعمال ڈپریشن میں کمی نہیں بلکہ اضافہ کرتا ہے۔
:ڈپریشن کی وجہ موروثی بھی ہے
اللہ تعالیٰ نے انسان کے مزاج میں تبدیلی رکھی ہے وقت، مقام، کام اور ترتیب بد لنے سے ڈپریشن میں کمی آتی ہےـ
باقاعدگی سے سیرکرنا، مناسب ورزش کرنا، سماجی تقریبات میں حصہ لینا ، لوگوں سے ملنا جلنا اورگفتگوکرناـ دوسرے لوگون سے اپنا دکھ درد شیر کرنا۔
حسد بغض، نفرت سے پرہیز کرنا، دوسرے لوگوں کو اپنی ذات کے مقابلے میں ترجیح دینا، فلاحی کاموں میں حصہ لینا، خوراک مین تبدیلی لے آنا ،متوازن خوراک استعمال کرنا، اس سے ڈپریشن میں کمی ہوتی ہے۔
کسی قسم کے جسمانی عارضے کی صورت میں مناسب علاج اور پرہیز سے بھی ڈپریشن میں کمی ہوتی ہے۔
اپنے نصیب پر خوش رہنا، صبر کرنا اور قناعت اختیار کرنا۔
:معلومات اور علاج اینگزائٹی، ڈیپریشن
:ڈیپریشن، اینگزائٹی تعارف و جوھات علاج
یوں محسوس ہوتا ہے پورا معاشرہ اس دماغی اور نفسیاتی مرض میں مبتلا ہوتا جا رہا ہے خاص کر یورپ اور امریکہ میں یہ مرض زیادہ عام ہے جہاں چمک دمک اور مصنوعی زندگی فطرت سے ہٹ کر بسنے والے لوگ جہاں یہ بھی علم نہیں کہ فطرت کیا چیز ہے ہر شخص انجانے اندیشے اور خوف کا شکار عجیب عجیب حرکات زندگی پیدا کی جارہی ہیں ذہنی سکون اور پرتعیش زندگی بناتے بناتے ایک حقیقی معاشرہ کو غیر حقیقی بنا دیا جاتا ہے جہاں انسانیت کی تذلیل شدت سے ہو وہاں ڈیپریشن اور اینگزائٹی جیسے امراض کا پیدا ہونا معمولی بات ہےـ
اب یہ نہ سمجھیں کہ ہمارا ملک اس مرض سے پاک صاف ہے بلکہ یہاں اس مرض میں اسی 80 فیصد لوگ ملوث ہیں کیوں اور کیسے پہلے اس سوال کا جواب اس مرض کی پیدائش کا سبب اخلاط کی ناموزوں پیدائش ہے ایسی ادویات اور غذاؤں کا استعمال جو جانے انجانے میں ہم استعمال کرتے ہیں جو نہ تو ہمارے مزاج کے موافق ہوتی ہیں اور نہ ہی ہماری طبع کو راس آتی ہیں عجیب سی صورت حال ہےـ
غذائیں ناقص ہیں تو دوائیں ناموافق ہیں اور پھر طرز زندگی تو بالکل ہی ناموزوں ہے زندگی بظاہر آسودہ اور حقیقت میں نا آسودہ ہے ماحول غیر صحت مندانہ اور عادات و اطوار ناشائستہ ہیں اب ان ساری چیزوں کے ملنے سے اخلاط بھی صالح نہیں پیدا ہوتی یاد رکھیں جب اخلاط صالح پیدا نہیں ہونگی تو خون بھی صالح پیدا نہیں ہوگا اب ایسے میں خوشگوار اور طاقت ور اور صحت مند پرورش کی صلاحیت بھی معدوم ہوتی جارہی ہےـ
آجکل ہر مرض کو صرف دواؤں کے ذریعے دبایا جاتا ہے چاہے مرض جسمانی ہو چاہے نفسیاتی ہو یا عضوی ہو یا خلطی ہو اب ہوتا یہ ہے کہ بعد میں انتہائی خوفناک انجام پہ آکر بات ختم ہوتی ہے یاد رکھیں علامات مرض کو دبانا مرض الموت سے آنکھیں بند کرلینا ہے اب یہ ایسی ہی بات ہے کہ بلی کو دیکھ کر کبوتر اپنی آنکھیں بند کر لے کہ اب میں اسے نظر نہیں آرہا یاد رکھیں مرض کا اصل علاج فطری اور طبعی راستہ اختیار کرنے میں ہے چند باتوں کو ہمیشہ کے لئے ذہن میں بٹھا لیں ـ
اخلاط سے جو خون بنتا ہے اس کے لطیف بخارات ہمارے نفس اور روح پر اثر انداز ہوتے ہیں اگر یہ بخارات غلیظ متعفن اور گندے ہوں تو لازماً یہ بات سمجھ لیں آپ کا نفس اور روح کو غلیظ اور گندہ کر دیا گیا ہے یا اس بات کو یوں سمجھ لیں جب غلیظ اور متعفن بخارات آپ کے نفس اور روح پہ وارد ہوئے تو پھر اس سے روح اور نفس پر وارد ہونے والی کیفیات عمل معکوس سے جسم اور تن و بدن بھی متاثر ہو گا اب اس متاثر ہونے والی کیفیات کو ہم نفسیاتی امراض کہتے ہیں ـ
آپ کو نفسیاتی امراض پیدا ہونے کے طریقہ کار کی سمجھ آ گئی ہو گی اب یاد رکھیں اصول اور کلیہ قانون کو تو آسان طریقہ سے بیان کر دیا ہے یعنی خلط کا متعفن ہونا ضروری ہے جب خلط متعفن ہو گی تو خون بھی اسی خلطی مزاج کی مطابق متعفن ہو گا جب خون سے اس کے بخارات اٹھیں گے تو نفس اور روح پہ وہی کیفیات عمل معکوس سے جسم پہ وارد ہونگی جو آپکا خلطی مزاج ہو گا یعنی یہ الگ الگ کیفیت نفسیاتی امراض ہونگی ہمارا معاشرتی ماحول برائیوں ناپاک فضاؤں یعنی آلودگیوں سے بھرا ہوا ہے ـ
اب اس سے نفس پہ جو اثرات مرتب ہو رہے ہیں وہی نفس پہ عوارضات کی آماج گاہ بنارہے ہیں منفی رجحانات ہر طرف پنپ رہے ہیں اس وقت پوری دنیا میں 95 فیصد لوگ منفی خیالات کے مالک ہیں 5 فیصد مثبت خیالات کے مالک ہیں اب اخلاقیات اور حسنات عنقا ہوتی جارہی ہے مال و دولت کی ہوس آپس کے عناد و خصومت و بدخواہی، حسد، بغض، تعصب، عداوت، جنسی ہوسں کی اخلاق باختگی کردار کی ناپختگی شہوت ناک ماحول خاص کر نیٹ کا منفی استعمال اور اللہ ﷻ سے دوری اور پتہ نہیں کیا کیا غیر اخلاقی اور منفی خیالات یہ سب کچھ نفسیاتی عوارضات ہی ہیں اب انہی کے برے اثرات جب جسم پہ پڑتے ہیں تو وہ بیمار بھی ہوتا ہے اب ان نفسیاتی امراض کا سبب بڑہی ہوئی خواہشات کی نا تکمیل ہے جب وہ پوری نہیں ہوتی تو انسان یاس و قنوطیت مایوسی و دل شکنی کا شکار ہو جاتا ہےـ
اب ان تمام نفسیاتی امراض میں دو امراض آجکل سب سے زیادہ ہیں اینگزائٹی ڈپریشن اب ان امراض کا ایلوپیتھی میں تو سوائے اس کے کوئی علاج نہیں کہ ذہن کو سن کر دیا جائے یا موڈ پیدا کیا جائے بے شمار ادویات ہیں اس بارے میں جو مختلف علامات میں مختلف ادویات دیتے ہیں وقتی ریلیف مل جایا کرتا ہے لیکن مرض کا مکمل علاج نہیں ہےـ
ایک انجانا خوف طاری رہتا ہے پریشان خیالی رہتی ہے سوچ ایک جگہ یکسو یا یہ کہہ لیں ارتکاز توجہ نہیں رہتا تفکر اور اضطراب طاری رہتا ہے اپنے دماغ پہ کنٹرول بہت کم ہو جاتا ہے تھوڑی تھوڑی دیر بعد انسان گہرا سانس لیتا ہے ہر وقت تھکاوٹ اور بے آرامی محسوس کرتا ہے خوف مسلط ہو جانے کی وجہ سے بزدلی اور پست ہمتی لا حق ہو جاتی ہےـ
یہ مرض خالصتا اعصابی یا بلغمی کہہ لیں ہوتی ہے اب آپ نے سوداوی یعنی عضلاتی مزاج پیدا کرنا ہے تو مرض ٹھیک ہو جائے گا لیکن مقوی عضلاتی پیدا کرنا ہےـ
Reviews
There are no reviews yet.