Description
الشفاء، ٹائیفائیڈ- بُخار کیپسول۔
Al Shifa, Typhoid-Fever Capsules.
فوائد : ٹائیفائیڈ بخار، ملیریا، ڈینگی، پرانا بخار اور ہر قسم کے بخاروں کےلیے مفید دواء۔
ُ
مقدارخوراک : ایک کیپسول صبح، ایک کیپسول دوپہر، ایک کیپسول رات، کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی یا دودھ کیساتھ استعمال کریں۔
دوا برائے 10 یوم۔
ہوم ڈلیوری آل پاکستان۔
حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number.
0 30 40 50 60 70
ٹائفائیڈ کیوں ہوتا ہے؟ علامات اور علاج کیا ہے؟
گندگی ہمیشہ کسی نہ کسی جراثیم کی افزائش کا باعث بنتی ہے۔ ٹائی فائیڈ فیور (حمی طیفوریہ) اسی قبیل (گروہ) سے ہے کہ گندئے کھانوں سے پھیلتا ہے۔ اس بخار کا سبب جراثیم، سیلمونیلا ٹائی فی، ہے۔ یہ ایک متعدی مرض ہے جو ایک مریض سے صحت مند شخص کو پھیل سکتا ہے۔اس مرض کی مدّت اکیس ایام ہے یا اس سے زیادہ بھی رہ سکتا ہے۔
عموماًاس بخار میں باریک دانے جسم پر نکل آتے ہیں۔ یہ خصوصاً سینہ ،شکم اور پشت پر نمایاں ہوتے ہیں اس کا مرکز، آنتیں، ہیں۔
یہیں اس جراثیم کے بُرے اثرات خون میں شامل ہوتے ہیں۔ اس بخار کے جراثیم چھوٹی آنتوں کے غدود می ورم اور قرح (وہ زخم جس میں پیپ بھی پیدا ہوجائے) پیدا کرتے ہیں۔ یہ جراثیم جگر ، تلی، پتہ، دماغ کی جھلیاں اور ہڈی کے گودے میں بھی سرایت کر جاتے ہیںاور فضلات کے ذریعے خارج ہوتے رہتے ہیں۔
اِن کی افزائش آنتوں میں بہت تیزی سے ہوتی ہے۔ جو دانے جسم پررونما ہوتے ہیں یہ جراثیم ان دانوں کے مواد میں بھی موجود رہتے ہیں۔
:ٹائیفائیڈ کے اسباب
پاکستان میں تیزی سے پھیلنے والے (ٹائیفائیڈ) بخار کا ذمہ دار جراثیم2تا 5 مائیکرون طویل اور0.5 تا 1.5 مائیکرون عریض ہے۔ اس مرض کے پھیلنے کا ذریعہ مریض کے پیشاب اور پاخانہ کے علاوہ مریض کا پسینہ اور تھوک ہیں۔ بعض علاقوں میں یہ مرض ایسے کنوؤں اورتالابوں سے پھیلتا ہے جس میں کسی مریض کے فضلات شامل ہوں، نیز کچے دودھ، گندے پانی سے کاشت کی گئی سبزیاں، مریض کے برتن، کپڑے وغیرہ سے مرض منتقل ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ اس مرض سے شفاء یاب ہونے کے بعد بھی کچھ لوگوں کے فضلات میں اس مرض کا جراثیم مہینوں تک خارج ہوتا رہتا ہے۔یہ بیماری گرم ممالک ، برسات اور تیز گرم موسم میں زیادہ پھیلتی ہے۔ بچوں اور نوجوانوں کو یہ مرض زیادہ تنگ کرتا ہے۔
بعض اشخاص میں اس مرض کے خلاف قوتِ مدافعت کمزور ہونے کی وجہ سے یہ مرض دوسروں کی نسبت جلدی ہوجاتا ہے، اس مرض کے خلاف قوتِ مدافعت کمزور کرنے میں ہاضمے کی کمزوری ، زیادہ تفکرات، دلی دکھ، خراب غذاؤں کا زیادہ استعمال مدد گار ہوتے ہیں۔
مدّت حصانت، جراثیم کے داخل ہونے کے آٹھ سے پندرہ دن کے بعد یہ مرض ظاہر ہوتا ہے۔ اس مدّ ت کا انحصار جراثیم کی مقداراور طاقت پر ہے، بعضافراد میں تین دن سے ایک ماہ کے بعد یہ مرض ظاہر ہوتا ہے، بعض اشخاص میں پانچ دن اور بعض میں بائیس ایام بعد بھی ظاہر ہوتا ہے۔
علامات، چھٹے سے بارہویں روز تک سینے، پشت، اور پیٹ پر چھوٹے چھوٹے گول دانے نکل آتے ہیں اور آپس میں مل کر گلابی دھبے نما بن جاتے ہیں، انہیں دبانے سے کچھ دیر تک انکی سرخی زائل ہوجاتی ہے پھر دوبارہ لوٹ آتی ہے یہ اس مرض کی خاص علامت ہے۔
کچھ لوگوں میں سفید اور چمکدار دانے نکلتے ہیں، کبھی یہ دانے پہلو، پشت، بازو او ر رانوں پر بھی نکلتے ہیں عموماََ تین ہفتے یا اس سے زائد عرصے تک پرانے دانے ختم اور نئے دانے بنتے رہتے ہیں، ہر دھبہ تین سے چار دنوں میں غائب ہوجاتا ہے۔
:علاوہ ازیں
بخار کے ساتھ سردی لگنا، پسینہ آنا، سر درد، جسم درد، اور قے/الٹی کی علامات بھی شامل ہیں ـ
نمبر1۔ بخار ( 102 تا 103 ڈگری فارن ہائیٹ)۔
نمبر 2۔ کمزوری۔
نمر3۔ پیٹ اور سر میں درد۔
نمبر4 ۔ بعض لوگوں کو قبض اور بعض کو اسہال۔
نمبر5 ۔ بھوک کی کمی۔
نمبر6 ۔ خارش۔
نمبر7۔ السر۔
نمبر8 ۔ خشکی (خون کے گاڑھے ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے)۔
نمبر9 ۔ سانس میں تنگی۔
نمبر10۔ چہرہ کا زرد ہونا۔
نمبر11۔ حرارت کا پانچ دن تک روزانہ 2 درجہ بڑھنا (یہاں تک کہ 103 تا 104 فارن ہائیٹ تک پہنچ جاتی ہے۔
نمبر 12۔ آنکھ کی پتلی کا پھیلنا۔
نمبر13۔ ہونٹ کا سیاہ ، زبان کا خشک ہونا نیز زبان کے دونوں طرف سفید تہہ جم جاتی ہے۔
نمبر14۔ کبھی نکسیر ہو جاتی ہے۔
نمبر15۔ ناف کے نیچے دائیں جانب دبانے سے درد ہونا۔
نمبر16۔ دست کا رنگ زرد اور قوام پتلا ہونا، کبھی ان میں خون کی آمیزش بھی ہوتی ہے۔
نمبر17۔ تلی بڑھ جاتی ہے۔
نمبر18۔ پیشاب کی مقدار کم،گاڑھا اور رنگ سیاہی مائل۔
نمبر19۔ دس سے چودہ ایام کے بعد بخارکبھی چڑھتا اور کبھی اترتا ہے، صبح کو بخار معتدل اور شام کو 101 ڈگری فارن ہائیٹ تک ہوجاتا ہے، پھر ایک دو دن بعد بخار صبح اور شام معتدل رہتاہے مگر جسمانی کمزوری رہتی ہے ۔ بخار بالکل ٹھیک ہونے سے چند دن قبل سے ہی بھوک محسوس ہونے لگتی ہے۔
: ٹائیفائیڈ کے نتائج
نمبر1۔ دل اور دماغ کی کمزوری۔
نمبر 2۔ ہاضمے کی شکایات۔
نمبر3۔ نیند اور سستی میں اضافہ۔
نمبر 4 ۔ زبان خشک اور چہرہ غبار آلود۔
نمبر 5۔ عضلات کا ضعف۔
نمبر6۔ دانت پیلے۔
نمبر7۔ ہونٹ پر پپڑیاں۔
نمبر 8 ۔ پیشاب کا بعض اشخاص میں رکنا اور بعض کا بے ارادہ خارج ہونا (حالتِ طیفوریہ)۔
نمبر9 ۔ پھیپھڑوں کے عروقِ خشنہ (برانکیولز) میں ورم۔
یہ نسخہ بخار کی تمام اقسام میں مفید و مجرب ہے۔
نسخہ الشفاء : پانچ 5 دانے منقیٰ لے کر ان کے بیج نکال دیں اور ان بیجوں کی جگہ اس منقیٰ میں ایک ایک چُٹکی خوب کلاں اس کوخاکسی یا خاکسیر بھی کہتے ہیں اس سے بھر کے منقی کا منہ دبا کر بند کر دیں۔
ترکیب استعمال : ان پانچ 5 دانے منقیٰ کو اب توے پر ڈال کر ہلکا سا سینک کر گرم کرلیں اور صبح نہار منہ یہ پانچ دانے چبا کر کھالیں دن میں ایک بار۔
فوائد : إن شاءالله دو سے تین دن میں بخار دور ہوجائے گا کم از کم 5 سے 7 دن کھلائیں اس نسخہ کا کوئی سائیڈ افیکٹ نہیں ہے۔
نوٹ ؟ یہی نسخہ بچوں کے خسرہ میں بھی مفید ہے۔
ٹائیفائیڈ سے کیسے بچیں؟
نمبر1۔ ہاضمہ درست رکھیں۔
نمبر2 ۔ قبض نہ ہونے دیں۔
نمبر3 ۔ اُبلا ہوا پانی استعمال کریں۔
نمبر4 ۔ مریض کو ہوا دار کمرے میں رکھیں تاکہ تندرست لوگوں کو نہ پھیلے۔
:ٹائیفائیڈ کے دوران غذا اور پرہیز
ٹائیفائیڈ کے دوران پرہیز انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔
کیونکہ اس بخار کا اثر آنتوں پر ہوتا ہے اس لئے ٹائیفائیڈ کے دوران ثقیل، روغن والی، مرچ مصالحے والی بھاری اور دیر ہضم غذاؤں سے انتہائی سختی کے ساتھ پرہیز کرنا چاہئے۔
ٹائیفائیڈ کے دوران بد پرہیزی ٹائیفائیڈ کو بگاڑ دیتی ہے جس کے بہت پیچیدہ اور مضر اثرات نکلتے ہیں اور مریض دائمی مریض بھی بن سکتا ہے۔
ٹائیفائیڈ کے دوران ہلکی زود ہضم غذا مثلا، بسکٹ دودھ کے ساتھ، چائے زیادہ دودھ والی کے ساتھ پاپے، اگر ڈبل روٹی دیں تو پہلے اس کو ٹوسٹر یا توے پر سینک لیں، ساگودانے کی کھیر، جو کا دلیہ، مونگ کی دال کی پتلی کھچڑی جس میں دال دو حصے اور چاول ایک حصہ ہو، دھلی ہوئی مونگ کی دال کو خوب اچھی طرح پانی میں نمک ڈال کر سوپ جیسا بنالیں اور اس پر ہلکی سی کالی مرچ چھڑک کر پلائیں، پھلوں کا رس بھی پلاسکتے ہیں لیکن بہت کھٹا نہ ہو، مسمی اور مٹھا بہت مفید ہے۔ ٹائفائیڈ بخار کے دوران چودہ دن کا سخت پرہیز لازمی اختیار کیجئے۔
Reviews
There are no reviews yet.