Description
Black Oil Plant, Climbing Staff Tree, Intellect Tree
The seeds are acrid, alterative, antiinflammatory, aphrodisiac, appetiser, bitter, cardiotonic, diaphoretic, digestive, diuretic, emetic, emmenagogue, emmolient, expectorant, febrifuge, laxative, liver tonic, nervine, stimulant, stomachic and thermogenic, and are used for stimulating the intellect and sharpening the memory. Also used to cure sores, ulcers, joint pains, rheumatism, gout and paralysis.
The oil is recommended externally in the treatment of rheumatism, gout, paralysis, non healing wounds, ulcers, leprosy and leucoderma. Also useful in neurasthenia, hemiplegia, sciatica, arthritis and lumbago. As a stimulant, it is applied on penis on erectile failure.
Recommended Dosage
Seeds: 500 mg to 2 g powder; Oil: 5 to 15 drops.
Contraindication
Larger doses have been reported to cause burning of skin and vomiting.
Celastrus Seeds
Celastrus Seeds (Celastrus Paniculatus) is a deciduous vine plant which grows natively throughout the Indian subcontinent. It has been used in various Indian cultural and medical traditions, such as Ayurveda and Indian Unani. The plant, which is widely known as the “intellect tree,” is used to both sharpen mental focus and relax the nerves. It is considered by some to be a more effective memory supplement than the ginkgo biloba herb.These effects are at least partly achieved through the inhibition of re-uptake of various important neurotransmitters relating to cognitive performance. Celastrus Paniculatus is also connected to vivid and lucid dream states. The following is a summary of how the Celastrus plant works, as well as the best ways to take it for optimum cognitive benefits.
Celastrus Paniculatus Benefits
Celastrus Paniculatus has been described by users online as a “brain tonic.” It produces a light, refreshing burst of mental energy within a short while of consumption. It creates the feeling of fluid, alert thoughts, and heightened concentration. It can be taken as a potent and effective stimulant which makes schoolwork or other detail oriented tasks easier to focus upon and complete. Almost all users report an immediate increase in the vividness of dreams, as well as the sporadic ability to exert conscious control over dreams, a technique known as lucid dreaming. The plant is sometimes marketed expressly for this purpose. In general, it is suggested for use as a memory enhancing stimulant with strong mood-lifting qualities.
Information, statements and products on this website have not been evaluated by the FDA and are not intended to diagnose, mitigate, treat, cure, or prevent any disease or health condition..
مال کنگنی Staff Tree
ماہیت ۔
یہ ایک بیل دار بوٹی ہے۔جو قریب کے درختوں پر چڑھ کر رسیوں کیطرح ان کی شاخوں پر پھیلتی ہے۔اس کی چھال زرد اسفنجی اوربعض اوقات ریشہ دار ہوتی ہے۔ٹہنیاں نرم اور پچیدہ ان کی لکڑی بھی نرم اور اسفنجی ہوتی ہے۔پتے تین چارانچ لمبے دو تین انچ چوڑے لمبوتری شکل کے نیچے سے سکڑے ہوئے اوپر سے چوڑے ہوتے ہیں ۔پھول زردیا سبزی مائل زردرنگ کے مخروطی شکل کے دوسے چار انچ لمبے ہوتے ہیں ۔ان کی ڈنڈی بھی لمبی ہوتی ہے۔ساون میں پھول گرکر پھل لگتے ہیں پھل چنے یامٹر کے برابر خوشوں میں لگتاہے جو پھل پکنے کے بعدپھٹ جاتے ہیں اور تخم باہر سے بہت خوبصورت دکھائی دیتے ہیں ۔ان کا رنگ دار چینی جیسا ہوتاہے جس پر لکیریں سی ہوتی ہے۔تخم کے اوپر ایک سرخ رنگ کا غلاف ہوتاہے۔یہ پھل خشک ہونے پر تین شقوں میں پھٹ جاتاہے اورہرایک شق سے دو تین سہ گوشہ تخم نکلتے ہیں ۔یہی تخم مال کنگنی کہلاتے ہیں اور بطور دواء مستعمل ہیں ۔ان کا مزہ تلخ ہوتاہے۔
مقام پیدائش ۔ کوہ ہمالیہ کے دامن کشمیر آسام کوہ اردلی پربت بہار اور دکشنی بھارت بکثرت ہوتاہے۔
مزاج ۔ گرم خشک درجہ سوم۔۔۔بعض کے نزدیک گرم درجہ دوم خشک درجہ سوم۔
افعال ۔ مقوی ذہن و حافظ،دافع امراض باردہ و بلغمیہ مقوی معدہ و ہاضمہ کاسرریاح مقوی باہ مصفیٰ خون ،منفث بلغم ،ملین شکم مدر،معرق۔محلل
استعمال ۔ مقوی ذہن و حافظ ہونے کے باعث پروفیسر اور طلباء یا ذہنی کام کرنے وال افراد کی تقویت ذہن کے لئے استعمال کرتے ہیں دودھ میں مال کنگنی کے بیج پکا کر پینانظام عصبی کو چست کرتاہے۔
مال کنگنی کا روغن زیادہ تر اندرونی اوربیرونی امراض میں استعمال کیاجاتاہے۔لہٰذا تخم مال کنگنی کو کولھومیں پیل کر بیجوں کا تیل نکالاجاتاہے۔
مقوی باہ ہونے کی وجہ سے نامردی اور ضعف باہ میں دس دس بوند پان میں رکھ کر کھلانے سے بہت فائدہ ہوتاہے۔دوران استعمال دودھ اور گھی کا استعمال زیادہ کریں ۔منفث بلغم ہونے کی وجہ سے وجع المفاصل فالج لقوہ عرق النساء نقرس اور دردوں میں کھلاتے ہیں ہاضم اورمقوی ہونے کی وجہ سے بھوک کی کمی و امراض معدہ میں مستعمل ہے۔
مدر ہونے کی وجہ سے روغن مال کنگنی کو دودھ کی لسی میں ملاکر استعمال کرنے سے کمی پیشاب اورتقطیر البول کو دور کرتاہے۔معرق ہونے کے باعث اس کے روغن کو استعمال کرنے کے فوراًبعد بکثرت پسینہ آنے لگتاہے۔
مال کنگنی کے بیج یا اس کا تیل دودھ میں ہر روز صبح پلاتے رہنے سے حافظہ تیز ہوجاتاہے۔
بیرونی استعمال ۔
روغن ماکنگنی کو وجع المفاصل ،فالج لقوہ درد کمر نقرس عرق النساء وغیرہ میں مالش کرنے سے فائدہ ہوتاہے۔یہی روغن مقوی باہ طلاء میں شامل کرتے ہیں جوکہ محرک اعصاب مصفیٰ خون ہونے کے باعث جذام برص اور جرب و حکہ میں استعمال کرتے ہیں ۔محلل اورام ہونے کی وجہ سے اس کے پتوں اور تخموں کا پلٹس بناکر پرانے اور نئے ورموں ناسوروں پر لگاتے ہیں ۔
جسم کے کسی حصہ کے بے حس ہوجانے کی صورت میں روغن ماکنگنی کی مالش بڑی مفیدہے۔اس کو ہتھیلی پر ملنا بینائی کو تیز کرتاہے۔
فوائد خاص ۔ مقوی باہ ،امراض بلغمیہ ۔
مضر۔ گرم مزاج خصوصاًجوانوں میں ۔
مصلح ۔ گائے کا دودھ اور گائے کا دیسی گھی
بدل ۔ روغن قرنفل لونگ کا تیل۔
مقدارخوراک ۔ تخم آدھا گرام سے ایک گرام تک ۔
Reviews
There are no reviews yet.