Description
The seeds are antibacterial, antiinflammatory, aphrodisiac, diaphoretic, diuretic, emetic, emmenagogue, laxative, refrigerant, rubefacient, stomachic and sudorific. Useful in rheumatism, stiffness of the limbs, nervousness, haemorrhoids, chronic bronchitis, phthisis and sexual and seminal debility. Also useful in eczema, blisters, dry skin and itch.
Externally useful in rheumatism and lumbago.
Recommended Dosage
5 to 7 g powder of dried seeds.
Contraindication
This herb has no known warnings or contraindications.
حب القلقل Balooon Vine
حب القلقل کو انگریزی زبان میں بیلون وائنBalloon Vine کے نام سے منسوب کرتے ہیں۔اس کی چھال پتلی ہوتی ھے اور بھورے رنگ کی شکل کا پھل لگتا ھے۔جس کی لمبائی 3سینٹی میٹر ہوتی ھے۔اس کے اندر تین کالے رنگ کے بیج ہوتےہیں۔بیجوں کے اوپر سفید رنگ کا دل کی شکل کا نشان بنا ہوتا ھے۔یہ پودا برمودا،فلوریڈا اور ٹیکساس میں قدیم زمانے سے پایا جاتا ھے۔ہومیوپیتھی میں اس پودے کو Willmar Schwabe نے 1956 میں استعمال کیا۔اس کی کاشت سو ئٹزر لینڈ اورجنوبی جرمنی میں ہوتی ھے۔تامل ناڈو اور مشرقی بنگال میں بھی اسےبہت کاشت کیا جاتا ھے۔
طب یونانی میں حب القلقل کا استعمال
جدید سائنس اور طب یونانی میں حب القلقل کے پودے کے دوائی اجزا میں اختلاف موجود ہے۔ نجم الغنی کی تحریر کے مطابق یہ ایک درخت ھے۔ جب کہ جدید سائنس اس کو بیل کہتی ہے جسے اوپر چڑھنے کے لیے سہارے کی ضرورت ہوتی ھے۔ دوسری جانب طب یونانی میں صرف اس کے بیجوں کو بطور دوا استعمال کیا گیا ہے۔ جبکہ دیگر طریقہ ہائے علاج میں اس کے پتوں اور جڑوں کو زیادہ استعمال کیا گیا ھے۔
طب یونانی میں حب القلقل کے صرف بیجوں کو بطور دوا استعمال کیا جاتا ھے ۔اس کا مزاج گرم وتر بتایا گیاھے۔اور اس کی مقدار خوراک5 گرام سے 9 گرام تک ھے۔
بیجوں کے طبی فوائد: مقوی باہ مسمن بدن( بدن کو موٹا کرنے والا) اخلاط کے احتراق کو دور کرتا ھے۔ معدہ کی رطوبات اور خون کا تنقیہ کرتا ھے۔
مقعد کے خون کو روکتا ھے۔
احتیاط: زیادہ کھانے سے دماغ کے لیے نقصان دہ ھے۔
ہومیوپیتھی طریقہ ٔ علاج میں اس کا مدر ٹنکچر دافع الرجی اور دافع پیچش کے طور پر استعمال کیا جاتا ھے ۔ اس کا مدر ٹنکچر بنانے کے لیے زمین کے اوپر والے حصے کو استعمال کیاجاتا ھے ۔
حب القلقل کی ادویاتی خصوصیات
حب القلقل کے پتے، پوٹاشیم کاربونیٹ ،ارجن کی چھال اور بچھ۔ان تمام چیزوں کو ملا کر دودھ میں پیسٹ بناتے ہیں اور ایک چائے کا چمچ دن میں تین بار استعمال کرتے ہیں۔
اس کے بیجوں کا سفوف جوڑوں کے درد میں مفید ھے۔
Reviews
There are no reviews yet.