Description
الشفاء، گینگرین کیپسول۔
Al Shifa, Gangrene Capsules.
فوائد : شوگر کنٹرول کرتا ہے اور ذیابیطس، شوگر کے زخم اور تمام جسمانی، جلدی زخم جو گینگرین کہ صورت اختیار کرچکے ہوں ان کیلئے مفید دواء۔
مقدارخوراک : ایک کیپسول صبح، ایک کیپسول دوپہر،ایک کیپسول رات کھانے کے دو گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں۔
دوا برائے 20 یوم۔
ہوم ڈلیوری آل پاکستان۔
حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70
:الشفاء، گینگرین کیپسول
ذیابیطس کے زخم اور گینگرین کا زبردست مکمل علاج۔
ذیابیطس کے جن مریضوں کے علاج میں کوتاہی ہوتی ہے یا علاج اثر انداز نہیں ہوتا ان میں ایک سنگین پیچیدگی پیدا ہو جاتی ہے، یعنی ایسا زخم پیدا ہو جاتا ہے جو باوجود علاج اور کوششوں کے آسانی کے ساتھ مندمل نہیں ہوتا بڑھی ہوئی صورتوں میں تو یہ مریض اور اس کے متعلقین کے لیے تشویش اور ذہنی تناؤ کا باعث بن جاتا ہے اور مریض کے زخم سے اٹھنے والی عفونتی بو کے سبب ملنے جلنے والے بھی کترانے لگتے ہیں گھن کرتے ہیں آئیے اس زخم کی پیدائش کے اسباب اور علتوں پر معلومات حاصل کریں
Gangrene. : اسباب و علامات
ذیابیطس کے زخم کی پیدائش کے اسباب بڑے مختلف قسم کے ہیں، لیکن ایک مجموعی سبب اس طرح بنتا ہے پیرو ں کی ہڈیوں کی ساخت میں کمزوری پیدا ہوجانا، بیرونی سرے کے عصبی ریشوں کی تباہی، اسی طرح بیرونی حصے کی شریانوں کی ساختوں میں خرابی کی پیدائش؛ یہ زخم عام طور پر پیروں کو متاثر کرتے ہیں عضلات کے رباطات۔
(Ligaments)
میں غیر منہضم شکر سرایت کر جانے سے ان میں سختی پیدا ہو جاتی ہے،عصبی ریشوں کی تباہی کی وجہ سے کسی بھی قسم کے مسلسل دباؤ جیسے تنگ موزے یا جوتے وغیرہ، خراش یا ضرب کے لگنے، موسم کی شدت یعنی گرمی یا سردی کا احساس مریض کو نہیں ہو پاتا، پھر پیروں میں آبلے پڑتے ہیں اور ان میں انفیکشن ہو جانے کی وجہ سے زخم پھیلنے لگتا ہے۔
شریانوں کی سختی ۔ (Atherosclerosis) : تصلّب
یوں تو دیگر مریضوں میں بھی پائی جاسکتی ہے لیکن ذیابیطس کے مریضوں میں یہ نسبتاً تیزی سے پیدا ہوتی ہے خصوصاً پیروں میں گھٹنوں سے نیچے کی جانب۔
(infrapopliteal segments)
اسی وجہ سے اس مقام کی خون کی پرورش متاثر ہو جاتی ہے نتیجتاً زخم پیدا ہوتا ہے اور علاج و دواؤں کے باوجود وہ مندمل ہونے میں بہت زیادہ وقت لیتا ہے اگر بروقت دھیان دے کر علاج نہیں کیا گیا تو وہ گینگرین۔
(Gangrene) غانغرانہ
کی صورت اختیار کر لیتا ہے گینگرین کے معنی ہیں زندہ جسم کے کسی حصہ کا مردہ ہو جانا یا فوت ہو جانا پھر یہ حصہ سڑنے لگتا ہے زخم کو اس حالت تک پہنچانے والے بہت سے معاون عوامل بھی ہیں جو شکر (گلوکوز) کے ہضم و استحالہ سے عنوان ہیں اور اس پر بڑی تحقیقات ہوئی ہیں
شریانوں کے تصلّب (ایتھیرو سکلیروسس) سے مراد یہ ہے کہ مہین شریانوں۔
Capillaries. (عروقِ شعریہ)
کی اندرونی دیواروں پر چربی کی تہہ جمتی جاتی ہے اور ان کی ساختی لچک بھی کم ہوتی جاتی ہے مطالعے کی روشنی میں سامنے یہ بات آئی ہے کہ ذیابیطس کی دوسری پیچیدگیوں کے سبب مریضوں کو اسپتال میں اتنا نہیں داخل ہونا پڑتا جتنی بڑی تعداد میں مریض پیروں کے زخموں کے سبب اسپتال میں داخل کیے جاتے ہیں پندرہ فیصد مریضوں کو پیروں میں یہ زخم ہو جاتے ہیں ان میں سے کم و بیش بیس فیصدی مریضوں کے پیر (علاج میں تساہلی یا تاخیر کی وجہ سے) کاٹنے پڑتے ہیں اور وہ معذور ہو جاتے ہیں کسی حادثے کے بغیر پیروں سے محروم کردینے والی یہ اکلوتی وجہ ہے جب عصبی احساسات مفقود ہو جاتے ہیں تو پیروں یا تلووں میں چپل یا جوتوں کے دباؤ کی وجہ سے زخم پیدا ہوتے ہیں، ہڈیاں اور جوڑ بھی متاثر ہو کر خراب ہوجاتے ہیں، اور مریض کو ان کا احساس نہیں ہو پاتا اسے شارکٹ کا مرض کہا جاتا ہے۔
(Charcot’s Disease)
جب عصبی علامات شروع ہوتی ہیں تو یہ بڑی متغیر قسم کی ہوتی ہیں کسی کو۔
Hyperaesthesia. : زود حسّیت
گھیرتی ہے تو اسے احساسات بڑھ جاتے ہیں اور تیز ہوتے ہیں کسی کو احساسات دھیمے ہو جاتے ہیں
Hypoaesthesia. : یعنی سست
کسی کو عجیب قسم کے غیر طبعی احساس ہوتے ہیں جیسے گرمی سردی کی مانند لگتی ہے اور سردی۔
Heteroaesthesia. : گرمی
جیسی خون کی سپلائی (پرورش) متاثر ہوتی ہے تو پیروں میں پھٹن کا احساس ہوتا ہے، کبھی شدید درد ہوتا ہے تو کبھی مسلسل دھیما درد ہوتا رہتا ہے۔ پیروں میں اینٹھن سی ہوتی ہے۔ چلنے پر علامت شدید ہوتی جاتی ہے اور کچھ دیر تک بیٹھنے یا لیٹنے کے بعد اس علامت میں افاقہ ہو جاتا ہے متاثر ہونے والے حصئہ بدن جن حصوں پر بدن کا بوجھ پڑتا ہے وہی حصے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
مثلاً ایڑی کا حصہ،تلووں کا ا حصہ پیروں کی انگلیوں کے سرے اور انگوٹھے پیروں کی شریانیں اور اعصاب بھی بری طرح متاثر ہوتے ہیں اور ان کی بھی مخصوص علامات و نشانیاں سامنے آتی ہیں۔
:تشخیص
ذیابیطس کی پیچیدگیوں اور پیروں میں زخم کی پیدائش کو قبل از وقت پرکھنے کے لیے تشخیصی ٹیسٹ لازمی ہوتے ہیں خون کی جانچ کروانے سے اگر سفید ذرات کی تعداد میں واضح اضافہ نظر آئے۔
Leucocytosis.
تو فوری طور پر مریض کا معائنہ بغور کرنا چاہیے اس کے علاوہ خون میں۔
Blood Sugar .:شکر کی مقدار
Creatinine .: کریٹنین
لیول بھی جانچنا چاہیے علاوہ ازیں بہت سارے نئے عکاسی۔
(Imaging)
MRI ٹیسٹ بھی ہونے لگے ہیں جیسے
جن کی مدد سے پیروں کی ہڈیوں اور جوڑوں کی حالت اور شریانوں میں خون کے بہاؤ کی کیفیت اور مقدار وغیرہ کو بھی جانچا جا سکتا ہے، عصبی افعال۔
Nerve conduction studies
کی جانچ کے لیے بھی کئی قسم کے آلات اور مشینیں دستیاب ہو چکی ہیں
:علاج معاملات
ذیابیطس کے زخموں کا علاج بہت توجہ کے ساتھ کرنا اور کروانا چاہیے سب سے اوّل تو ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنے کی کوشش ہے اس طرح ہم موجودہ زخم سے بھی نجات حاصل کرنے کی پوزیشن میں رہیں گے اور نیا بھی کوئی زخم پیدا نہیں ہوگا۔
دوسرا کوئی اور ساتھی مرض ہو جیسے ہائی بلڈپریشر، موٹاپا یا گردے کا کوئی مرض تو اس کا بھی خاطرخواہ علاج ساتھ میں ہونا چاہیے اگر زخم پیدا ہو گیا ہو تو مناسب اینٹی بایوٹک دواؤں کے ساتھ انفیکشن سے بچاؤ کرنا چاہیے زخم کے مقام پر کسی بھی قسم کا بوجھ یا دباؤ مٹانے کی کوششیں کی جاتی ہیں۔
اور مریض کے لیے خصوصی ڈیزائن کی چپلیں یا جوتے وغیرہ بنوائے جاتے ہیں کبھی کبھار سرجری کے بغیر زخم مندمل نہیں ہوپاتے جب لازمی ہو تو الگ الگ ماہرینِ امراض کا مجموعی علاج کرنا پڑتا ہے یعنی قلبی امراض کے ماہر، گردے کے امراض اور عصبی امراض کے ماہرین اور سرجن کا علاج یکجا کرنا پڑتا ہے۔
اس طرح سے دیکھا جائے تو ذیابیطس کے مریضوں کا خصوصی رول سامنے آتا ہے کہ اگر واقعی وہ کسی بھی پیچیدگی کی صورت سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو اپنے پیروں کی جانب روزانہ دھیان دیا کریں اور کسی بھی قسم کی غیرطبعی صورت کی پیدائش ہو تو اپنے معالج سے رجوع ہو کر اس کے مشورے پر عمل کریں۔
الشفاء، گینگرین کیپسول : ذیابیطس کے زخم اور گینگرین کا زبردست مکمل علاج۔
Types of Gangrene . گینگرین کی اقسام
نمبر 1 : خشک گینگرین۔
خشک گینگرین عام طور پر خون کی دھار میں کمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ حالت آہستہ آہستہ ترقی کرتی ہے اور متاثرہ جسم کے حصے میں سوکھنے اور سوجن کا باعث بنتی ہے۔ اس کی علامتیں شامل ہیں ایک خشک اور کڑوی جلد، جس کے تحت متاثرہ علاقوں میں انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نمبر 2 : نمی گینگرین۔
نمی گینگرین ایک جلد کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے جو کہ تیز اور شدید ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر ایک یا زیادہ نازک زخموں، آتشزدگیوں یا کٹ جانے کی صورت میں ہوتی ہے، جہاں بیکٹیریا جلد کی سطح میں داخل ہو کر تیزی سے پھیلتے ہیں۔ یہ گینگرین زیادہ خطرناک ہوتی ہے کیونکہ یہ جلد کی سخت ساخت میں رکاوٹ ڈال سکتی ہے۔
نمبر 3 : گیس گینگرین۔
گیس گینگرین ایک خطرناک قسم کی گینگرین ہے جو بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے، خاص طور پر کلوسٹریڈیم نوع کے جراثیم کی موجودگی کی صورت میں۔ یہ صورت بیماری کے نشانوں کے ساتھ بہت تیزی سے پیش آتی ہے اور متاثرہ حصے میں گیس کی تشکیل کی وجہ سے سوجن، درد، اور جلد کی سیاہی جیسے علامات فراہم کرتی ہے۔
نمبر 4 : متعددی گینگرین۔
متعددی گینگرین عام طور پر ان لوگوں میں دیکھی جاتی ہے جو شدید بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں، جیسے کہ ذیابیطس یا دیگر مدافعتی نظام کی کمزوری۔ یہ حالت مختلف جسمانی سرگرمیوں کے ذریعے پیش آتی ہے، جیسے کہ زخموں کے ذریعے یا دیگر جسمانی آفات کے نتیجے میں۔
نمبر 5 : بڑھتی ہوئی گینگرین۔
یہ ایک جراحی حالت ہے جس میں متاثرہ جسم کے حصے میں تیز رفتار پھیلاؤ ہوتا ہے، عام طور پر جلد کی سطح کے نیچے۔ یہ زیادہ تر خون کی گردش کی رکاوٹ کے نتیجے میں ہوتی ہے اور اس میں تیز درد، سوجن، اور ممکنہ طور پر پیپ بھرنے جیسے علامات شامل ہوتے ہیں۔
نمبر6 : زخم گینگرین۔
زخم گینگرین وہ حالت ہے جو کہ زخم کے متاثرہ حصے میں بڑھتی ہے، خاص طور پر اگر اسے ناپسندیدہ بیکٹیریا سے متاثر کیا جائے۔ یہ زیادہ تر بڑی زخموں یا کھلی زخموں کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے، اور اس کی علامات میں تیز درد، سوجن، اور خوشبو دار آلودگی شامل ہوسکتی ہیں۔
نمبر 7: نرمی گینگرین۔
نرمی گینگرین ایک ہلکی قسم گینگرین کی ہے جس میں متاثرہ حصے میں نرمی اور سرخی کی علامت ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر جلد کے نیچے نقصان یا سوزش کی وجہ سے پیش آتی ہے اور عام طور پر خودبخود انتظام یا بعض اوقات دوائیں لے کر ٹھیک ہو سکتی ہے۔
نمبر8 : تنغی گینگرین۔
تنغی گینگرین ایک نایاب حالت ہے جو عام طور پر ذیابیطس کے مریضوں میں دیکھی جاتی ہے۔ یہ حالت عام طور پر اوپر کی تہوں سے نیچے تک متاثر کرتی ہے، جہاں جلد کی سرخی اور سوجن کے ساتھ ساتھ جلد کے نیچے پیپ کا بھرنا شامل ہوتا ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.