الشفاء، بلڈ پریشر نجات کیپسول۔

الشفاء، بلڈ پریشر نجات کیپسول۔

Al Shifa, Blood Pressure Nijaat Capsules.
Blood Pressure Care Herbal Medicine.

ہائی بلڈ پریشر اور لو بلڈ پریشر، کولیسٹرول، بے چینی۔ دل کی گھبراہٹ کےلیے مفید دواء۔

 9,500

Additional information

Description

– الشفاء، بلڈ پریشر نجات کیپسول

Al Shifa, Blood Pressure Nijaat Capsules.

فوائد : ہائی بلڈ پریشراور لو بلڈ پریشر، دل کی گھبراہٹ، کولیسٹرول، معدہ کی خرابی، اور پٹھوں کی کمزوری، جسمانی کمزوری کےلیے مستقل  مفید دواء۔

مقدارخوراک : ایک کیپسول صبح ایک کیپسول رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں

دوا برائے ایک ماہ یوم ـ

ہوم ڈلیوری آل پاکستان ـ

حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
.Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70

 

:معلومات

:ہائی بلڈ پریشر کی علامات احتیاط

ہائی بلڈ پریشر کو ہائپر ٹینشن بھی کہا جاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے شریانوں کے خلاف خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے، جس کہ وجہ سے خون کی نالیوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کا شمار عام بیماریوں میں کیا جاتا ہے، کیوں کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وقت دنیا میں اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ارب اٹھائیس کروڑ ہے۔ جب کہ ڈی ڈبلیو نیوز کے مطابق پاکستان میں ہر بیس میں سے نواں شخص ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق کئی افراد میں یہ مرض خاموش قاتل بھی ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ اس کی علامات لمبے عرصے تک ظاہر نہیں ہوتیں۔ اس کے علاوہ ہائپر ٹینشن کی وجہ سے اسٹروکس، دل کی بیماریوں، اور گردوں کے مسائل کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

عمومی طور پر نارمل بلڈ پریشر 80 سے 120 ملی میٹر مرکیوری ہونا چاہیئے، اس کے برعکس ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے بلڈ پریشر نارمل سطح سے بڑھ جاتا ہے۔

ہائپر ٹینشن لاحق ہونے کی صورت میں بہت زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، کیوں کہ احتیاط نہ کرنے کی وجہ سے مزید طبی مسائل کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

:ہائی بلڈ پریشر کی علامات، ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات، ہائی بلڈ پریشر کا علاج

نمبر1: متوازن غذائیں استعمال کریں۔

نمبر2: نمک کے استعمال میں کمی۔

نمبر3: سگریٹ نوشی سے گریزکریں۔

نمبر4: جسمانی وزن میں کمی کریں۔

نمبر5: باقاعدگی سے ورزش کریں۔

نمبر6: الکوحل کے استعمال سے گریزکریں۔

نمبر7: ذہنی دباؤ میں کمی۔

:ہائی بلڈ پریشر کی علامات

ہائی بلڈ پریشر کی علامات مختلف ہوتی ہیں، تاہم زیادہ تر افراد کو مندرجہ ذیل علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نمبر1: سر میں شدید درد۔

نمبر2: ناک سے خون بہنا۔

نمبر3: ٹینشن، پریشانی، کنفیوژن۔

نمبر4: تھکاوٹ۔

نمبر5: آنکھوں کے مسائل۔

نمبر6: سینے میں درد ۔

نمبر7: سانس لینے میں مشکلات۔

نمبر8: دل کی دھڑکن کا بے ترتیب ہو جانا۔

نمبر9: پیشاب میں خون آنا۔

نمبر10: غنودگی۔

:ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات

نمبر1: ہائی بلڈ پریشر کی مختلف علامات مندرجہ ذیل وجوہات کی وجہ سے لاحق ہو سکتی ہیں۔

نمبر2: کچھ لوگوں کو جینیاتی مسائل کی وجہ سے اس مرض کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جینیاتی مسائل والدین سے بچوں میں منتقل ہوتے ہیں۔

نمبر3: پینسٹھ 65 سال سے زائد عمر کے افراد میں ہائپر ٹینشن کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

نمبر4: کسی خاص نسل کے افراد میں بھی اس مرض کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔

نمبر5: اس مرض کی وجوہات میں موٹاپہ بھی شامل ہے۔

نمبر6: الکوحل استعمال کرنے سے بھی اس مرض کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

نمبر7: جسمانی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی وجہ سے بھی ہائی بلڈ پریشر لاحق ہو سکتا ہے۔

نمبر8: میٹابولک سینڈروم اور ذیابیطس بھی اس مرض کے خطرات بڑہا دیتے ہیں۔

نمبر9: دن بھر میں ڈیڑھ گرام سے زائد سوڈیم استعمال کرنے سے بھی ہائپر ٹینشن لاحق ہو سکتا ہے۔

: ہائی بلڈ پریشر کا علاج

گھریلو علاج کی مدد سے ہائی بلڈ پریشر کی علامات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، جو کہ نہایت کارگر ثابت ہوتی ہے۔

:متوازن غذائیں

بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں متوازن غذائیں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں ایسی غذائیں جو فائبر، پوٹاشیم، اور میگنیشیم سے بھرپور ہوں، وہ ہائپر ٹینشن کو کم کرنے میں مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔

پھلوں، سبزیوں، اور کم کولیسٹرول والی غذاؤں کو اپنی خوراک میں شامل کر کے ہائی بلڈ پریشر کی سطح 11 ملی میٹر مرکیوری تک کم کی جا سکتی ہے۔ بلڈ پریشر نارمل رکھنے کے لیے ایک صحت مند ڈائٹ پلان نہایت ضروری تصور کیا جاتا ہے۔

:نمک کے استعمال میں کمی

روزمرہ کی غذاؤں میں نمک کی مقدار کو کم کرنا بلڈ پریشر کی سطح کو متوازن رکھنے کے لیے نہایت ضروری سمجھا جاتا ہے نمک کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے جسم میں ایسے مرکبات جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں، جن کی وجہ سے بلڈ پریشر تیزی سے بڑہنا شروع ہو جاتا ہے۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق کسی صورت بھی ایک دن میں 1500 سے 2300 ملی گرام سے زیادہ نمک استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔ کھانے میں نمک کی مقدار کم کرنے کے لیے پکے ہوئے کھانے میں مزید نمک شامل کرنے سے گریز کریں۔ نمک کے بجائے کھانے کا ذائقہ بڑھانے کے لیے مختلف مصالحے اور جڑی بوٹیاں استعمال کی جا سکتی ہیں۔ جنک فوڈ بھی استعمال کرنے سے گریز کریں کیوں کہ اس میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔

:سگریٹ نوشی سے گریزکریں

سگریٹ نوشی کے بعد کچھ وقت کے لیے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے،اگر زیادہ تمباکو نوشی کی جائے تو بلڈ پریشر زیادہ وقت تک ہائی رہ سکتا ہے۔ ایسے افراد جو مستقل طور پر سگریٹ نوشی کرتے ہوں، ان میں ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کے خطرات بڑھ جاتے ہیں اس کے علاوہ سگریٹ کا دھواں بھی ہائی بلڈ پریشر اور دل کے امراض کا خطرہ بڑہا دیتا ہے، اس لیے ایسے افراد جو سگریٹ نوشی کے عادی ہوں،ان سے دور رہی تمباکو نوشی کی عادت ترک کرنے سے نہ صرف بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے بلکہ کئی اور بیماریوں کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

: جسمانی وزن میں کمی

جسم پر اضافی چربی جمع ہونے یا وزن بڑہنے کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ موٹاپے کا شکار افراد کی سانسیں سونے کے دوران بے ترتیب بھی ہو سکتی ہی ہائپر ٹینشن کو کنٹرول کرنے کا سب سے مؤثر ذریعہ وزن میں کمی لانا ہے، اگر آپ بھی موٹاپے کے ساتھ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں تو آپ کو فوری طور پر اس سے چھٹکارا پانا ہو گا۔

:باقاعدگی سے ورزش

ہائپر ٹینشن کے شکار مریضوں کے لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ وہ دن میں بھر میں کم از کم تیس منٹس ورزش کے لیے مختص کریں، اس کے ساتھ ساتھ ہفتے میں کم از کم ایک سو پچاس منٹس ورزش کے لیے مختص ہونے چاہئیں ہر روز باقاعدگی کے ساتھ ورزش کرنے سے آپ ہائی بلڈ پریشر میں پانچ سے آٹھ ملی میٹر مرکیوری تک کمی لا سکتے ہیں باقاعدگی کے ساتھ ورزش کرنا نہایت ضروری ہے، کیوں کہ ورزش نہ کرنے کی صورت میں بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

سوئمنگ، جاگنگ، اور سائیکلنگ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے نہایت مفید ورزشیں ثابت ہو سکتی ہیں۔

:الکوحل کے استعمال سے گریزکریں

الکوحل استعمال کرنے سے نہ صرف بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ کئی اور طبی مسائل کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں، اس کے علاوہ الکوحل کے استعمال سے ادویات کے اثرات بھی کم ہو جاتے ہیں، ہائی بلڈ پریشر سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ کو الکوحل کا استعمال ترک کرنا ہو گا۔

:ذہنی دباؤ میں کمی

ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں، اس لیے یہ ضروری ہے اپنی مصروفیت میں سے کچھ وقت نکال کر ذہنی دباؤ میں کمی لانے کی کوشش کی جائے۔

ان عناصر کو جاننے کی کوشش کریں، جن کی وجہ سے آپ کو ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مندرجہ ذیل عناصر سے چھٹکارا پانے کی کوشش کریں۔ ان عناصر سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ یوگا سمیت مختلف ورزشیں کر سکتے ہیں۔

یہ گھریلو علاج ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں اگر ان علاج کی مدد سے آپ میں ہائی بلڈ پریشر کی علامات میں کمی نہ آئے تو آپ کو کسی ماہرِ امراض سے رابطہ کرنا ہو گا، کسی بھی ماہر امراض سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

:بلڈ پریشر کے اسباب اعلامات

بلڈ پریشر کے ممکنہ اسباب اورعلامات کیا ہو سکتی ہیں
عمر بڑھنے کے ساتھ کچھ لوگوں میں ہائی بلڈ پریشر کا امکان بڑھ ہوتا ہے کیونکہ خون کی نالیوں میں گاڑھا پن زیادہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر ہائی ہوتا ہے۔

بلڈ پریشر کے اوپر اور نیچے ہونے سے کسی کی بھی صحت کی سنگین صورت حال پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جن میں فالج، ہارٹ اٹیک، ہارٹ فیل اور گردے کی بیماری بھی شامل ہے۔

اگر کسی کا بلڈ پریشر معمول کی حدود میں ہو تو یہ جاننے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ڈاکٹر کے پاس بلڈ پریشر چیک کروائیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ غیرمعمولی ہے اور پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے دوا کے ذریعے علاج کیا جائے یا بغیر دوا کے ٹینشن پریشانی ختم کر کے ریکور کیا جا سکتا ہے۔

نوٹ؟ بلڈ پریشر اور دل ک امراض کا علاج صرف 40 دن میں علاج ہوتا ہے

ہائی بلڈ پریشر کو مثبت لائف اسٹائل کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

:بلڈ پریشر کے حوالے سے غلط فہمیاں

کن کھانوں کا استعمال بلڈ پریشر کنٹرول کر سکتا ہے
یہ کہا جاتا ہے کہ لو بلڈ پریشر کو بہ نسبت ہائی کے زیادہ مسئلہ نہیں سمجھا جاتا ہے تاہم مستقل کم ہونا بھی بہتر نہیں، ایسے میں طبی علاج ضروری ہو جاتا ہے۔

2020 کے ایک تجزیے کے مطابق خواتین کو مردوں کے مقابلے میں بلڈ پریشر کی بیماری زیادہ ہوتی ہے محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ خواتین میں قلبی مرض مختلف طرح سے ظاہر ہوتا ہے لیکن ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص کے لیے کٹ آف پوائنٹ عمر کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتا ہے۔

:بلڈپریشر، بی پی کا ہائی ہونا

ہائی بلڈ پریشر کی کوئی قابل توجہ علامات نہیں ہے لہٰذا کسی شخص کے لیے اس کے زیادہ یا کم ہونے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اس کو چیک کر لیا جائے۔

بلڈ پریشر کم ہونے پر متلی کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔

طویل مدتی ہائی بلڈ پریشر آپ کے بہت سے شدید اور ممکنہ طور پر جان لیوا خطرات کو بھی بڑھا سکتا ہے، جیسے دل کی بیماری، ہارٹ اٹیک، برین ٹیومر، بند کا بند ہو جانا، پیریفرل آرٹیریل بیماری، گردوں کا عارضہ اور ویسکولر ڈیمنشیا وغیرہ۔

اس کے علاوہ بلند فشار خون سے وابستہ خطرے کے عوامل میں کسی شخص کی طرز زندگی، صحت کی موجودہ صورتحال اور موروثیت بھی شامل ہے۔

کچھ دوائیں بلڈ پریشر کو بھی بڑھا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر شوگر کے 10 مریضوں میں سے چھ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوتے ہیں۔

عام طور پر ڈاکٹر صرف کم تعداد میں مریضوں میں ہائی بلڈ پریشر کی وجہ کا تعین کرسکتے ہیں اور اس طرح وہ مریضوں کو بلڈ پریشر کو معمول کی حد تک کم کرنے کے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مدد کرنے پر زور دیتے ہیں۔

بلڈ پریشر کی وجہ سے دل کے مسائل پیدا ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے

:بلڈ پریشر (بی پی) کم ہونا

کم بلڈ پریشر اتنا خطرناک نہیں ہے جتنا بلڈ پریشر کا ہائی ہونا، لیکن اس سے انسان کے اندر کچھ علامات پیدا ہو سکتی ہے جیسے چکر آنا، متلی، دھندلا پن، پانی کی قلت یا غیرمعمولی پیاس، کمزوری کا احساس، ٹھنڈی چپٹی جلد، الجھاؤ اور بے ہوش ہونا۔

:بلڈ پریشر، بی پی کم ہونے کی وجوہات

بی پی کم ہونے کی وجوہات میں دوائیں، حمل، ذیابیطس اور جینیاتی معاملات بھی شامل ہو سکتے ہیں چوٹ اور زخموں کے نتیجے میں جسم میں خون کی مقدار میں نمایاں کمی کم بلڈ پریشر کا باعث بن سکتی ہے یا اس کا تعلق دل کے مسائل یا اینڈوکرائن کے مسائل سے ہوسکتا ہے۔

:ہائی بلڈ پریشر پر کنٹرول

ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے تاہم اس کے لیے کچھ چیزیں ضروری ہیں جیسے صحت مند غذا لینا، نمک کی مقدار کو کم کرنا، وزن کم رکھنا، باقاعدگی سے ورزش، کیفین کی کمی اور تمباکو نوشی سے پرہیز وغیرہ۔

کمزوری کا احساس ہونا بھی بلڈ پریشر کے معمول پر نہ رہنے کی علامت ہے۔

اس کے علاوہ بلڈ پریشر کے لیے ایک ڈیجیٹل سکرین گھر میں رکھی جا سکتی ہے اور باہر جاتے وقت یا سفر کرتے وقت اسے آسانی سے لے جایا جا سکتا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر کسی بھی وقت بلڈ پریشر چیک کیا جا سکے۔

:بلڈ پریشر چیک، مانیٹرنگ

بلڈ پریشر مانیٹر کلائی کی نسبت بازور پر عام طور پر زیادہ درست ہوتا ہے۔ پیمائش کی درستی کا اندازہ ان میں چند منٹ کے درمیان الگ الگ کرکے کیا جاسکتا ہے، اگر ریڈنگ ایک جیسی ہیں تو پیمائش درست ہے۔

:طبی مشورہ کیا جانا بہت ضروری ہے

:لو بلڈ پریشر کی خاموش علامات اور علاج

دوران خون یا بلڈ پریشر کا بڑھنا نقصان دہ ہے تو اس میں اچانک بہت زیادہ کمی بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ لو بلڈ پریشر ضروری نہیں کہ سنگین یا سنجیدہ ہو۔ اکثر بلڈ پریشر کم رہنا، جو کہ بغیر کسی علامات کے ساتھ ہو، بیشتر افراد کے لیے معمول ہوسکتا ہے۔ تاہم اگر لو بلڈ پریشر کے ساتھ درج ذیل علامات بھی سامنے آئے تو پھر یہ ضرور کسی سنگین مسئلے کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے اور ایسا ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

:سرچکرانا یا ہلکا ہونا

اگر بیٹھ کر اچانک اٹھنے پر سر چکراتا ہے تو یہ بھی لو بلڈ پریشر کی علامت ہوسکتی ہے اور طبی ماہرین کے مطابق ایسا ہونے پر ہوسکتا ہے کہ یہ کسی سنگین عارضے کا اشارہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

:توجہ مرکوز نہ کرپانا

ویسے تو تناﺅ، روزمرہ کی مصروفیات، نیند کی کمی وغیرہ بھی توجہ مرکوز نہ کرنے کا باعث ہوسکتے ہیں، تاہم اگر آپ کا بلڈ پریشر اکثر لو رہتا ہے اور توجہ مرکوز نہ کرپاتے ہوں، تو اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ خون دماغ کی جانب مناسب مقدار میں نہیں جارہا، جس کی وجہ سے دماغی خلیات غذائیت سے محروم ہورہے ہیں۔

:ڈی ہائیڈریشن

ڈی ہائیڈریشن کے نتیجے میں خطرناک حد تک کم ہوسکتا ہے، اگر اکثر بلڈپریشر لو رہتا ہے تو ڈی ہائیڈریشن پیاس کی شدت محسوس کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرکے عارضہ بناسکتا ہے۔

:نظر، بینائی دھندلانا

لو بلڈ پریشر کے سنگین سائیڈ ایفیکٹس میں سے ایک بینائی دھندلانا ہے، یہ نہ صرف خوفناک تجربہ ہوتا ہے بلکہ اس کے اثرات طویل المعیاد عرصے تک برقرار رہتے ہیں۔

:ہاتھ پیر ٹھنڈے رہنا

لو بلڈ پریشر کے نتیجے میں جسم کی خون دیگر مختلف اعضاءتک فراہم کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں ہاتھ پیر ہر وقت ٹھنڈے رہ سکتے ہیں بلکہ جلد نیلی یا گرے ہوسکتی ہے، جو کہ نشانی ہے کہ لو بلڈپریشر سنگین ہے اور اس کا علاج ہونا چاہئے۔

:دل کی دھڑکن تیز ہونا

اگر آپ کو دل کی تیز دھڑکن کا تجربہ ہو تو یہ کسی چھپے ہوئے عارضے کی علامت ہوسکتی ہے، جب دل میں مناسب مقدار میں خون موجود نہ ہو تو وہ اس کی تلافی تیز دھڑکن کی صورت میں کرنے کی کوشش کرتا ہے، لو بلڈ پریشر بھی دل کو زیادہ کام کرنے پر مجبور کردیتا ہےـ

:تھکاوٹ

ہر وقت تھکاوٹ طاری رہنا مختلف وجوہات کی وجہ سے ہوسکتا ہے، تاہم یہ لو بلڈ پریشر کی وجہ سے بھی ہوتا ہے، خاص طور پر اگر ہیموگلوبن، خون کی سطح کم ہو تو بلڈپریشر بھی لو ہوجاتا ہے۔

:غشی طاری ہونا

سنگین معاملات میں جب بلڈپریشر اچانک نیچے جاگرے تو غشی طاری ہوسکتی ہے یا متاثرہ فرد بے ہوش ہوجاتا ہے، ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ دماغ کی جانب دوران خون کی مقدار کم ہوجاتی ہے، اگر غشی طاری ہو تو معالج سے ضرور مشورہ کریں۔

:بلڈ پریشر کم ہو تو نارمل کیسے کریں

بلڈ پریشر کا کم ہونا اتنا خطرناک نہیں جتنا ہائی بلڈ پریشر مگر اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اگربلڈ پریشر مسلسل کم ہونے کی شکایت ہے تو مخصوص عادات کو اپنا کر اس پریشانی سے بچا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، لو بلڈ پریشر، کو ہائیپوٹینشن کا نام دیا جاتا ہے، اگر ریڈنگ میں بلڈ پریشر 90/60 سے نیچے آ رہا ہے تو اسے کم سمجھا جائے گا۔

اگر آپ کا بلڈ پریشر اکثر کم رہتا ہے تو یہ پریشانی کی بات ہے اس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں تو یہ ایک نارمل بات ہے، لو بلڈ پریشر کے ساتھ چکر آنا اور جسم میں درد جیسی شکایات بھی ہیں تو ایسی علامات پریشان کن ثابت ہوسکتی ہیں، یہ علامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ خون صحیح طریقے سے جسم کے اعضا ء تک نہیں پہنچ رہاـ

:لو بلڈ پریشر ہونے پر کیا کریں

گھر پر بلڈ پریشر کم ہونے کی صورت میں مندرجہ ذیل طریقے اپنائیں

:پانی پئیں

ایسی صورت میں سب سے پہلے پانی پئیں، پانی آپ کے جسم میں موجود خون کی سطح بڑھا دیتا ہے جس کے نتیجے میں دورانِ خون نارمل ہو جاتا ہے۔

:ایک وقت میں تھوڑا اور بار بار کھائیں 

اگر آپ کو مسلسل لو بلڈ پریشر کی شکایت رہتی ہے تو تھوڑا تھوڑا اور وقفے سے کچھ نہ کچھ کھاتے رہیں، ایک ساتھ زیادہ کھانے سے پرہیز کریں اور کھانے پینے کی اوقات میں وقفہ کم رکھیں۔

:نمک کا استعمال کریں

لو بلڈ پریشر کی علامات محسوس کریں تو تھوڑا نمک چاٹ لیں، نمک ٹماٹر کے ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جن افراد کا مسلسل بلڈ پریشر کم رہتا ہو توکھانے میں تھوڑا نمک بڑھا کر کھا سکتے ہیں تاکہ بلڈ پریشر متوازن رہے۔

:ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھ جائیں

اگر بیٹھے بیٹھے بلڈ پریشر کم ہونا محسوس ہو تو اسی وقت ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھ جائیں، اس طریقے سے خون کی گردش تیز ہو جاتی ہے ۔

:تیزی سے کوئی کام نہ کریں

بلڈ پریشر کم ہونے کی صورت میںتیز تیز کام نہ کریں، ایسا کرنے سے سر میں درد سمیت چکر آ سکتے ہیں اور آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانے سے آپ کسی حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں، تیزی سے حرکت کرنے سے دل اچانک خون کی گردش بندکر سکتا ہے جو کسی بڑے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔

:بلڈ پریشر کی علامات کو صحیح طریقے سے سمجھیں

اگر سر درد، چکر، آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانا، کچھ سمجھ میں نہ آنا، سینے میں درد، نظر کا دھندلانا، پیاس کا بڑ ھ جانا، متلی جیسی علامات ظاہر ہوں تو یہ بلڈ پریشر کم ہونے کی نشانیاں ہیں، ایسے میں گھر میں تھوڑا سا کچھ کھائیں، پانی پئیں اور اپنے معالج سے فوراً رابطہ کریں۔

Description

– الشفاء، بلڈ پریشر نجات کیپسول

Al Shifa, Blood Pressure Nijaat Capsules.

فوائد : ہائی بلڈ پریشراور لو بلڈ پریشر، دل کی گھبراہٹ، کولیسٹرول، معدہ کی خرابی، اور پٹھوں کی کمزوری، جسمانی کمزوری کےلیے مستقل  مفید دواء۔

مقدارخوراک : ایک کیپسول صبح ایک کیپسول رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں

دوا برائے ایک ماہ یوم ـ

ہوم ڈلیوری آل پاکستان ـ

حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
.Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70

 

:معلومات

:ہائی بلڈ پریشر کی علامات احتیاط

ہائی بلڈ پریشر کو ہائپر ٹینشن بھی کہا جاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے شریانوں کے خلاف خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے، جس کہ وجہ سے خون کی نالیوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کا شمار عام بیماریوں میں کیا جاتا ہے، کیوں کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وقت دنیا میں اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ارب اٹھائیس کروڑ ہے۔ جب کہ ڈی ڈبلیو نیوز کے مطابق پاکستان میں ہر بیس میں سے نواں شخص ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق کئی افراد میں یہ مرض خاموش قاتل بھی ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ اس کی علامات لمبے عرصے تک ظاہر نہیں ہوتیں۔ اس کے علاوہ ہائپر ٹینشن کی وجہ سے اسٹروکس، دل کی بیماریوں، اور گردوں کے مسائل کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

عمومی طور پر نارمل بلڈ پریشر 80 سے 120 ملی میٹر مرکیوری ہونا چاہیئے، اس کے برعکس ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے بلڈ پریشر نارمل سطح سے بڑھ جاتا ہے۔

ہائپر ٹینشن لاحق ہونے کی صورت میں بہت زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، کیوں کہ احتیاط نہ کرنے کی وجہ سے مزید طبی مسائل کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

:ہائی بلڈ پریشر کی علامات، ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات، ہائی بلڈ پریشر کا علاج

نمبر1: متوازن غذائیں استعمال کریں۔

نمبر2: نمک کے استعمال میں کمی۔

نمبر3: سگریٹ نوشی سے گریزکریں۔

نمبر4: جسمانی وزن میں کمی کریں۔

نمبر5: باقاعدگی سے ورزش کریں۔

نمبر6: الکوحل کے استعمال سے گریزکریں۔

نمبر7: ذہنی دباؤ میں کمی۔

:ہائی بلڈ پریشر کی علامات

ہائی بلڈ پریشر کی علامات مختلف ہوتی ہیں، تاہم زیادہ تر افراد کو مندرجہ ذیل علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نمبر1: سر میں شدید درد۔

نمبر2: ناک سے خون بہنا۔

نمبر3: ٹینشن، پریشانی، کنفیوژن۔

نمبر4: تھکاوٹ۔

نمبر5: آنکھوں کے مسائل۔

نمبر6: سینے میں درد ۔

نمبر7: سانس لینے میں مشکلات۔

نمبر8: دل کی دھڑکن کا بے ترتیب ہو جانا۔

نمبر9: پیشاب میں خون آنا۔

نمبر10: غنودگی۔

:ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات

نمبر1: ہائی بلڈ پریشر کی مختلف علامات مندرجہ ذیل وجوہات کی وجہ سے لاحق ہو سکتی ہیں۔

نمبر2: کچھ لوگوں کو جینیاتی مسائل کی وجہ سے اس مرض کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جینیاتی مسائل والدین سے بچوں میں منتقل ہوتے ہیں۔

نمبر3: پینسٹھ 65 سال سے زائد عمر کے افراد میں ہائپر ٹینشن کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

نمبر4: کسی خاص نسل کے افراد میں بھی اس مرض کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔

نمبر5: اس مرض کی وجوہات میں موٹاپہ بھی شامل ہے۔

نمبر6: الکوحل استعمال کرنے سے بھی اس مرض کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

نمبر7: جسمانی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی وجہ سے بھی ہائی بلڈ پریشر لاحق ہو سکتا ہے۔

نمبر8: میٹابولک سینڈروم اور ذیابیطس بھی اس مرض کے خطرات بڑہا دیتے ہیں۔

نمبر9: دن بھر میں ڈیڑھ گرام سے زائد سوڈیم استعمال کرنے سے بھی ہائپر ٹینشن لاحق ہو سکتا ہے۔

: ہائی بلڈ پریشر کا علاج

گھریلو علاج کی مدد سے ہائی بلڈ پریشر کی علامات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، جو کہ نہایت کارگر ثابت ہوتی ہے۔

:متوازن غذائیں

بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں متوازن غذائیں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں ایسی غذائیں جو فائبر، پوٹاشیم، اور میگنیشیم سے بھرپور ہوں، وہ ہائپر ٹینشن کو کم کرنے میں مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔

پھلوں، سبزیوں، اور کم کولیسٹرول والی غذاؤں کو اپنی خوراک میں شامل کر کے ہائی بلڈ پریشر کی سطح 11 ملی میٹر مرکیوری تک کم کی جا سکتی ہے۔ بلڈ پریشر نارمل رکھنے کے لیے ایک صحت مند ڈائٹ پلان نہایت ضروری تصور کیا جاتا ہے۔

:نمک کے استعمال میں کمی

روزمرہ کی غذاؤں میں نمک کی مقدار کو کم کرنا بلڈ پریشر کی سطح کو متوازن رکھنے کے لیے نہایت ضروری سمجھا جاتا ہے نمک کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے جسم میں ایسے مرکبات جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں، جن کی وجہ سے بلڈ پریشر تیزی سے بڑہنا شروع ہو جاتا ہے۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق کسی صورت بھی ایک دن میں 1500 سے 2300 ملی گرام سے زیادہ نمک استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔ کھانے میں نمک کی مقدار کم کرنے کے لیے پکے ہوئے کھانے میں مزید نمک شامل کرنے سے گریز کریں۔ نمک کے بجائے کھانے کا ذائقہ بڑھانے کے لیے مختلف مصالحے اور جڑی بوٹیاں استعمال کی جا سکتی ہیں۔ جنک فوڈ بھی استعمال کرنے سے گریز کریں کیوں کہ اس میں نمک کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔

:سگریٹ نوشی سے گریزکریں

سگریٹ نوشی کے بعد کچھ وقت کے لیے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے،اگر زیادہ تمباکو نوشی کی جائے تو بلڈ پریشر زیادہ وقت تک ہائی رہ سکتا ہے۔ ایسے افراد جو مستقل طور پر سگریٹ نوشی کرتے ہوں، ان میں ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کے خطرات بڑھ جاتے ہیں اس کے علاوہ سگریٹ کا دھواں بھی ہائی بلڈ پریشر اور دل کے امراض کا خطرہ بڑہا دیتا ہے، اس لیے ایسے افراد جو سگریٹ نوشی کے عادی ہوں،ان سے دور رہی تمباکو نوشی کی عادت ترک کرنے سے نہ صرف بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے بلکہ کئی اور بیماریوں کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

: جسمانی وزن میں کمی

جسم پر اضافی چربی جمع ہونے یا وزن بڑہنے کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ موٹاپے کا شکار افراد کی سانسیں سونے کے دوران بے ترتیب بھی ہو سکتی ہی ہائپر ٹینشن کو کنٹرول کرنے کا سب سے مؤثر ذریعہ وزن میں کمی لانا ہے، اگر آپ بھی موٹاپے کے ساتھ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں تو آپ کو فوری طور پر اس سے چھٹکارا پانا ہو گا۔

:باقاعدگی سے ورزش

ہائپر ٹینشن کے شکار مریضوں کے لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ وہ دن میں بھر میں کم از کم تیس منٹس ورزش کے لیے مختص کریں، اس کے ساتھ ساتھ ہفتے میں کم از کم ایک سو پچاس منٹس ورزش کے لیے مختص ہونے چاہئیں ہر روز باقاعدگی کے ساتھ ورزش کرنے سے آپ ہائی بلڈ پریشر میں پانچ سے آٹھ ملی میٹر مرکیوری تک کمی لا سکتے ہیں باقاعدگی کے ساتھ ورزش کرنا نہایت ضروری ہے، کیوں کہ ورزش نہ کرنے کی صورت میں بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

سوئمنگ، جاگنگ، اور سائیکلنگ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے نہایت مفید ورزشیں ثابت ہو سکتی ہیں۔

:الکوحل کے استعمال سے گریزکریں

الکوحل استعمال کرنے سے نہ صرف بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ کئی اور طبی مسائل کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں، اس کے علاوہ الکوحل کے استعمال سے ادویات کے اثرات بھی کم ہو جاتے ہیں، ہائی بلڈ پریشر سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ کو الکوحل کا استعمال ترک کرنا ہو گا۔

:ذہنی دباؤ میں کمی

ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں، اس لیے یہ ضروری ہے اپنی مصروفیت میں سے کچھ وقت نکال کر ذہنی دباؤ میں کمی لانے کی کوشش کی جائے۔

ان عناصر کو جاننے کی کوشش کریں، جن کی وجہ سے آپ کو ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مندرجہ ذیل عناصر سے چھٹکارا پانے کی کوشش کریں۔ ان عناصر سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ یوگا سمیت مختلف ورزشیں کر سکتے ہیں۔

یہ گھریلو علاج ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں اگر ان علاج کی مدد سے آپ میں ہائی بلڈ پریشر کی علامات میں کمی نہ آئے تو آپ کو کسی ماہرِ امراض سے رابطہ کرنا ہو گا، کسی بھی ماہر امراض سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

:بلڈ پریشر کے اسباب اعلامات

بلڈ پریشر کے ممکنہ اسباب اورعلامات کیا ہو سکتی ہیں
عمر بڑھنے کے ساتھ کچھ لوگوں میں ہائی بلڈ پریشر کا امکان بڑھ ہوتا ہے کیونکہ خون کی نالیوں میں گاڑھا پن زیادہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر ہائی ہوتا ہے۔

بلڈ پریشر کے اوپر اور نیچے ہونے سے کسی کی بھی صحت کی سنگین صورت حال پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جن میں فالج، ہارٹ اٹیک، ہارٹ فیل اور گردے کی بیماری بھی شامل ہے۔

اگر کسی کا بلڈ پریشر معمول کی حدود میں ہو تو یہ جاننے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ڈاکٹر کے پاس بلڈ پریشر چیک کروائیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ غیرمعمولی ہے اور پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے دوا کے ذریعے علاج کیا جائے یا بغیر دوا کے ٹینشن پریشانی ختم کر کے ریکور کیا جا سکتا ہے۔

نوٹ؟ بلڈ پریشر اور دل ک امراض کا علاج صرف 40 دن میں علاج ہوتا ہے

ہائی بلڈ پریشر کو مثبت لائف اسٹائل کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

:بلڈ پریشر کے حوالے سے غلط فہمیاں

کن کھانوں کا استعمال بلڈ پریشر کنٹرول کر سکتا ہے
یہ کہا جاتا ہے کہ لو بلڈ پریشر کو بہ نسبت ہائی کے زیادہ مسئلہ نہیں سمجھا جاتا ہے تاہم مستقل کم ہونا بھی بہتر نہیں، ایسے میں طبی علاج ضروری ہو جاتا ہے۔

2020 کے ایک تجزیے کے مطابق خواتین کو مردوں کے مقابلے میں بلڈ پریشر کی بیماری زیادہ ہوتی ہے محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ خواتین میں قلبی مرض مختلف طرح سے ظاہر ہوتا ہے لیکن ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص کے لیے کٹ آف پوائنٹ عمر کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتا ہے۔

:بلڈپریشر، بی پی کا ہائی ہونا

ہائی بلڈ پریشر کی کوئی قابل توجہ علامات نہیں ہے لہٰذا کسی شخص کے لیے اس کے زیادہ یا کم ہونے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اس کو چیک کر لیا جائے۔

بلڈ پریشر کم ہونے پر متلی کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔

طویل مدتی ہائی بلڈ پریشر آپ کے بہت سے شدید اور ممکنہ طور پر جان لیوا خطرات کو بھی بڑھا سکتا ہے، جیسے دل کی بیماری، ہارٹ اٹیک، برین ٹیومر، بند کا بند ہو جانا، پیریفرل آرٹیریل بیماری، گردوں کا عارضہ اور ویسکولر ڈیمنشیا وغیرہ۔

اس کے علاوہ بلند فشار خون سے وابستہ خطرے کے عوامل میں کسی شخص کی طرز زندگی، صحت کی موجودہ صورتحال اور موروثیت بھی شامل ہے۔

کچھ دوائیں بلڈ پریشر کو بھی بڑھا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر شوگر کے 10 مریضوں میں سے چھ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوتے ہیں۔

عام طور پر ڈاکٹر صرف کم تعداد میں مریضوں میں ہائی بلڈ پریشر کی وجہ کا تعین کرسکتے ہیں اور اس طرح وہ مریضوں کو بلڈ پریشر کو معمول کی حد تک کم کرنے کے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مدد کرنے پر زور دیتے ہیں۔

بلڈ پریشر کی وجہ سے دل کے مسائل پیدا ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے

:بلڈ پریشر (بی پی) کم ہونا

کم بلڈ پریشر اتنا خطرناک نہیں ہے جتنا بلڈ پریشر کا ہائی ہونا، لیکن اس سے انسان کے اندر کچھ علامات پیدا ہو سکتی ہے جیسے چکر آنا، متلی، دھندلا پن، پانی کی قلت یا غیرمعمولی پیاس، کمزوری کا احساس، ٹھنڈی چپٹی جلد، الجھاؤ اور بے ہوش ہونا۔

:بلڈ پریشر، بی پی کم ہونے کی وجوہات

بی پی کم ہونے کی وجوہات میں دوائیں، حمل، ذیابیطس اور جینیاتی معاملات بھی شامل ہو سکتے ہیں چوٹ اور زخموں کے نتیجے میں جسم میں خون کی مقدار میں نمایاں کمی کم بلڈ پریشر کا باعث بن سکتی ہے یا اس کا تعلق دل کے مسائل یا اینڈوکرائن کے مسائل سے ہوسکتا ہے۔

:ہائی بلڈ پریشر پر کنٹرول

ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے تاہم اس کے لیے کچھ چیزیں ضروری ہیں جیسے صحت مند غذا لینا، نمک کی مقدار کو کم کرنا، وزن کم رکھنا، باقاعدگی سے ورزش، کیفین کی کمی اور تمباکو نوشی سے پرہیز وغیرہ۔

کمزوری کا احساس ہونا بھی بلڈ پریشر کے معمول پر نہ رہنے کی علامت ہے۔

اس کے علاوہ بلڈ پریشر کے لیے ایک ڈیجیٹل سکرین گھر میں رکھی جا سکتی ہے اور باہر جاتے وقت یا سفر کرتے وقت اسے آسانی سے لے جایا جا سکتا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر کسی بھی وقت بلڈ پریشر چیک کیا جا سکے۔

:بلڈ پریشر چیک، مانیٹرنگ

بلڈ پریشر مانیٹر کلائی کی نسبت بازور پر عام طور پر زیادہ درست ہوتا ہے۔ پیمائش کی درستی کا اندازہ ان میں چند منٹ کے درمیان الگ الگ کرکے کیا جاسکتا ہے، اگر ریڈنگ ایک جیسی ہیں تو پیمائش درست ہے۔

:طبی مشورہ کیا جانا بہت ضروری ہے

:لو بلڈ پریشر کی خاموش علامات اور علاج

دوران خون یا بلڈ پریشر کا بڑھنا نقصان دہ ہے تو اس میں اچانک بہت زیادہ کمی بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ لو بلڈ پریشر ضروری نہیں کہ سنگین یا سنجیدہ ہو۔ اکثر بلڈ پریشر کم رہنا، جو کہ بغیر کسی علامات کے ساتھ ہو، بیشتر افراد کے لیے معمول ہوسکتا ہے۔ تاہم اگر لو بلڈ پریشر کے ساتھ درج ذیل علامات بھی سامنے آئے تو پھر یہ ضرور کسی سنگین مسئلے کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے اور ایسا ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

:سرچکرانا یا ہلکا ہونا

اگر بیٹھ کر اچانک اٹھنے پر سر چکراتا ہے تو یہ بھی لو بلڈ پریشر کی علامت ہوسکتی ہے اور طبی ماہرین کے مطابق ایسا ہونے پر ہوسکتا ہے کہ یہ کسی سنگین عارضے کا اشارہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

:توجہ مرکوز نہ کرپانا

ویسے تو تناﺅ، روزمرہ کی مصروفیات، نیند کی کمی وغیرہ بھی توجہ مرکوز نہ کرنے کا باعث ہوسکتے ہیں، تاہم اگر آپ کا بلڈ پریشر اکثر لو رہتا ہے اور توجہ مرکوز نہ کرپاتے ہوں، تو اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ خون دماغ کی جانب مناسب مقدار میں نہیں جارہا، جس کی وجہ سے دماغی خلیات غذائیت سے محروم ہورہے ہیں۔

:ڈی ہائیڈریشن

ڈی ہائیڈریشن کے نتیجے میں خطرناک حد تک کم ہوسکتا ہے، اگر اکثر بلڈپریشر لو رہتا ہے تو ڈی ہائیڈریشن پیاس کی شدت محسوس کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرکے عارضہ بناسکتا ہے۔

:نظر، بینائی دھندلانا

لو بلڈ پریشر کے سنگین سائیڈ ایفیکٹس میں سے ایک بینائی دھندلانا ہے، یہ نہ صرف خوفناک تجربہ ہوتا ہے بلکہ اس کے اثرات طویل المعیاد عرصے تک برقرار رہتے ہیں۔

:ہاتھ پیر ٹھنڈے رہنا

لو بلڈ پریشر کے نتیجے میں جسم کی خون دیگر مختلف اعضاءتک فراہم کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں ہاتھ پیر ہر وقت ٹھنڈے رہ سکتے ہیں بلکہ جلد نیلی یا گرے ہوسکتی ہے، جو کہ نشانی ہے کہ لو بلڈپریشر سنگین ہے اور اس کا علاج ہونا چاہئے۔

:دل کی دھڑکن تیز ہونا

اگر آپ کو دل کی تیز دھڑکن کا تجربہ ہو تو یہ کسی چھپے ہوئے عارضے کی علامت ہوسکتی ہے، جب دل میں مناسب مقدار میں خون موجود نہ ہو تو وہ اس کی تلافی تیز دھڑکن کی صورت میں کرنے کی کوشش کرتا ہے، لو بلڈ پریشر بھی دل کو زیادہ کام کرنے پر مجبور کردیتا ہےـ

:تھکاوٹ

ہر وقت تھکاوٹ طاری رہنا مختلف وجوہات کی وجہ سے ہوسکتا ہے، تاہم یہ لو بلڈ پریشر کی وجہ سے بھی ہوتا ہے، خاص طور پر اگر ہیموگلوبن، خون کی سطح کم ہو تو بلڈپریشر بھی لو ہوجاتا ہے۔

:غشی طاری ہونا

سنگین معاملات میں جب بلڈپریشر اچانک نیچے جاگرے تو غشی طاری ہوسکتی ہے یا متاثرہ فرد بے ہوش ہوجاتا ہے، ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ دماغ کی جانب دوران خون کی مقدار کم ہوجاتی ہے، اگر غشی طاری ہو تو معالج سے ضرور مشورہ کریں۔

:بلڈ پریشر کم ہو تو نارمل کیسے کریں

بلڈ پریشر کا کم ہونا اتنا خطرناک نہیں جتنا ہائی بلڈ پریشر مگر اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اگربلڈ پریشر مسلسل کم ہونے کی شکایت ہے تو مخصوص عادات کو اپنا کر اس پریشانی سے بچا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، لو بلڈ پریشر، کو ہائیپوٹینشن کا نام دیا جاتا ہے، اگر ریڈنگ میں بلڈ پریشر 90/60 سے نیچے آ رہا ہے تو اسے کم سمجھا جائے گا۔

اگر آپ کا بلڈ پریشر اکثر کم رہتا ہے تو یہ پریشانی کی بات ہے اس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں تو یہ ایک نارمل بات ہے، لو بلڈ پریشر کے ساتھ چکر آنا اور جسم میں درد جیسی شکایات بھی ہیں تو ایسی علامات پریشان کن ثابت ہوسکتی ہیں، یہ علامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ خون صحیح طریقے سے جسم کے اعضا ء تک نہیں پہنچ رہاـ

:لو بلڈ پریشر ہونے پر کیا کریں

گھر پر بلڈ پریشر کم ہونے کی صورت میں مندرجہ ذیل طریقے اپنائیں

:پانی پئیں

ایسی صورت میں سب سے پہلے پانی پئیں، پانی آپ کے جسم میں موجود خون کی سطح بڑھا دیتا ہے جس کے نتیجے میں دورانِ خون نارمل ہو جاتا ہے۔

:ایک وقت میں تھوڑا اور بار بار کھائیں 

اگر آپ کو مسلسل لو بلڈ پریشر کی شکایت رہتی ہے تو تھوڑا تھوڑا اور وقفے سے کچھ نہ کچھ کھاتے رہیں، ایک ساتھ زیادہ کھانے سے پرہیز کریں اور کھانے پینے کی اوقات میں وقفہ کم رکھیں۔

:نمک کا استعمال کریں

لو بلڈ پریشر کی علامات محسوس کریں تو تھوڑا نمک چاٹ لیں، نمک ٹماٹر کے ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جن افراد کا مسلسل بلڈ پریشر کم رہتا ہو توکھانے میں تھوڑا نمک بڑھا کر کھا سکتے ہیں تاکہ بلڈ پریشر متوازن رہے۔

:ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھ جائیں

اگر بیٹھے بیٹھے بلڈ پریشر کم ہونا محسوس ہو تو اسی وقت ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھ جائیں، اس طریقے سے خون کی گردش تیز ہو جاتی ہے ۔

:تیزی سے کوئی کام نہ کریں

بلڈ پریشر کم ہونے کی صورت میںتیز تیز کام نہ کریں، ایسا کرنے سے سر میں درد سمیت چکر آ سکتے ہیں اور آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانے سے آپ کسی حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں، تیزی سے حرکت کرنے سے دل اچانک خون کی گردش بندکر سکتا ہے جو کسی بڑے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔

:بلڈ پریشر کی علامات کو صحیح طریقے سے سمجھیں

اگر سر درد، چکر، آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانا، کچھ سمجھ میں نہ آنا، سینے میں درد، نظر کا دھندلانا، پیاس کا بڑ ھ جانا، متلی جیسی علامات ظاہر ہوں تو یہ بلڈ پریشر کم ہونے کی نشانیاں ہیں، ایسے میں گھر میں تھوڑا سا کچھ کھائیں، پانی پئیں اور اپنے معالج سے فوراً رابطہ کریں۔

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “الشفاء، بلڈ پریشر نجات کیپسول۔”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Products