Description
الشفاء، مثانہ پتھری کیپسول۔
Al Shifa, Bladder Stone Capsules.
فوائد : مثانہ کی پتھری ریزہ ریزہ ہو کر نکل جاتی ہے، پیشاب کی رکاوٹ دورہوجاتی ہے، مثانہ کی درد ختم، مثانہ کی پتھری ٹوٹ کرتحلیل ہو کر پیشاب کہ راستے خارج ہو جاتی ہے سائزجتنا بھی بڑا ہو فکر مند نہ ہوں، دوبارہ پتھری بھی نہی بنے گی مثانہ کی پتھریوں کےلیے مفید دواء۔
مقدارخوراک : ایک کیپسول صبح، ایک کیپسول دوپہر، ایک کیپسول رات، کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں۔
دوا برائے 20 یوم مکمل کورس۔
ہوم ڈلیوری آل پاکستان۔
حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70
معلومات : گردہ اور مثانہ کی پتھری۔
انسانی جسم میں گردے اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہیں، جو بھی پانی والی غذا استعمال ہوتی ہے۔ وہ گردوں کے ذریعہ مثانہ میں پہنچتی ہے، گردے جسم کے اندر فلٹر اورچھلنی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اور تمام ایسے اجزاء جو انسانی جسم کے لئے نقصان دہ ہوتے ہیں وہ پیشاب کے ذریعہ خارج کرتے ہیں۔
گردوں میں سوجن آجائے یا گردوں میں غدود پیدا ہوجائیں یا ان کی حرکت سست ہو جائے تو صحت اور تندرستی بالکل خراب ہوجاتی ہے، گردوں میں پتھری کا عارضہ آج کل عام سا ہوکر رہ گیا ہے۔
: گردہ، مثانہ کی پتھری اسباب، علامات اور علاج
انسانی گردوں میں انتہائی باریک اور طویل نالیاں ہوتی ہیں جنہیں نیفرونز کہا جاتا ہے۔ خون گردوں میں پہنچتا ہے تو گردے اس میں عمل سے غیرضروری نمکیات اور لحمیاتی نائٹروجن کو الگ کر تے ہیں۔ مگر اس عمل کے لئے گردوں کو ضروری مقدار میں پانی نہ ملے یا خوراک میں ان غیر ضروری نمکیات کی مقدار زیادہ ہو تو نمکیات ان نالیوں میں اکٹھا ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ خون کی صفائی کے دوران وہ فاضل مادے جو گردے خون سے الگ کرتے ہیں مثانے میں جمع ہو جاتے ہیں کم پانی پینے کی صورت میں یہ انتہائی باریک لحمیاتی اجزاء اور نمکیات جمع ہوتے ہوتے سخت پتھری کی صورت اختیار کر لیتےہیں۔
اس کا سب سے بڑا سبب ناقص خوراک اور ناقص پانی کا استعمال ہے۔ جب جسم میں پانی کی مقدار کم ہوجائے اور خون گاڑھا ہونے لگے۔ گردوں کی کارکردگی کمزور ہوجائے اور وہ جسم سے فالتو اجزاء مناسب طریقے سے خارج نہ کر رہے ہوں تو پیشاب میں یوریٹس، فاسفیٹس یا ایگزالیٹس زیادہ ہوجاتے ہیں۔
جس کی بنا پر گردوں اور مثانے میں پتھریاں بننا شروع ہوجاتی ہیں۔ ناقص پانی کا استعمال، زیادہ میٹھا کھانا، گوشت زیادہ کھانا اور گردوں کی کمزوری پتھریاں بننے کا سبب ہوا کرتی ہے۔ بادی اور بھاری غذا کھا کر بیٹھ رہنا، ہاضمے کا عمل خراب ہوجانا بھی اس کا سبب ہوا کرتا ہے۔
ایک کام تو سبھی لوگ کر سکتے ہیں امیر بھی اور غریب بھی کہ وہ چاہے کسی عمر کے بھی ہوں وہ ورزش ضرور کریں 90٪ ایسے امراض ہیں جن سے وہ بغیر دوا کے بچ سکتے ہیں اور جسم کا ڈاکٹر مرض کے حملہ آور ہونے پر اسکا علاج خود کردیتا ہے۔ میری مراد جسم کی قوتِ مدافعت کا بیدار ہونا ہے۔ جسے میں نے جسم کا ڈاکٹر قراردیا ہے۔
خواہ آندھی ہو یا طوفان، آپ بھاری کام کرتے ہوں یا ہلکا درخواست ہے کہ ورزش ضرور کریں اسے بھی کھانا کھانے کی طرح زندگی کا ایک لازم سمجھیں آپ بیماریوں سے محفوظ رہیں گے۔ اللہ سب کو صحت مند رکھے اور اپنی آمان میں رکھے۔
: علامات
جب پتھری گردے میں ہوتی ہے تو کمر میں ہلکا ہلکا درد رہنے لگتا ہے۔ اس درد کی لہریں خصیوں سے رانوں تک جاتی ہیں۔ اگر شام کا پیشاب کسی شفاف شیشے کی بوتل میں رکھاجائے تو صبح دیکھنے پر بھورے، سفید یا سرخ رنگ کے ذرات آسانی سے دیکھے جاسکتے ہیں۔
پیشاب رک رک کر آتا ہے۔ تکلیف ہوتی ہے اور ہلکا ہلکا درد بھی ہوتا ہے۔ لیکن اگر پتھری پیشاب کی نالی کے منہ پر آجائے تو ناقابل برداشت شروع ہوجاتا ہے۔ بعض اوقات پیشاب میں خون اور پیپ بھی خارج ہونے لگتی ہے۔
بعض دفعہ پتھری گردے میں خراش پیدا کرتی ہے تو اس کی وجہ سے متلی ہونے لگتی ہے، بھوک ختم ہوجاتی ہے اور مریض جو کھائے ابکائیوں میں خارج ہوجاتاہے۔ اگر پتھری مثانہ میں چلی جائے تو عضو تناسل کے سرے پر اور درمیان میں شدید درد ہونے لگتا ہے۔
بچے اس مرض میں اگر مبتلا ہوں تو پیشاب کرچکنے کے بعد عضو کو ہاتھ لگا لگا کر روتے ہیں۔ اسی طرح جب پتھری گردے سے مثانہ کی طرف جاتی ہے تو مریض تڑپتا ہے اور دوھرا ہو کر چلتا ہے اپنی رانوں اور پیٹ کو ہاتھ لگا لگا کر درد برداشت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
اس مرض میں بعض اوقات غلط تشخیص بھی ہو جاتی ہے جس کا ہر ایک کو علم ہونا چاہئے۔ یعنی جگر، معدہ یا گردے کے درد میں فرق محسوس نہیں کیا جاتا اور علاج غلط ہوجاتا ہے۔
نمبر1 : درد گردہ میں خون پیشاب میں شامل ہو کر آیا کرتا ہے۔ درد کی لہریں گردے کے مقام سے شروع ہو کر رانوں تک آتی ہیں۔ یعنی مرد اور عورت کے اعضائے تناسل تک پہنچتی ہیں۔
نمبر2 : جب پیٹ میں درد ہوتا ہے تو صرف سامنے کی طرف یا ناف کے ارد گرد ہوتا ہے۔ گردے کا درد سامنے بھی ہوتا ہے اور پیچھے کی طرف بھی ہوتا ہے۔
نمبر3 : پیٹ درد پیشاب کے دوران نہیں ہوتا جبکہ گردے کا درد پیشاب کے دوران بھی ہوتا ہے۔
نمبر4: اسی طرح کمر کا درد بھی بعض اوقات گردے کا درد سمجھ لیا جاتا ہے۔ درد کمر میں اتنی شدت نہیں ہوتی جیسی کہ گردے کے درد میں ہوتی ہے اور گردے کا درد آگے بھی ہوتا ہے اور پچھلی طرف بھی۔ نیز درد کمر پیشاب کے دوران نہیں ہوتا۔
نمبر5 : درد جگر دائیں جانب ہوتا ہے اور اس میں مقام جگر پر سوئیاں سی چبھتی محسوس ہوتی ہیں اور شدت کی صورت میں اس کے درد کی ٹیسیں کندھے تک چلی جاتی ہیں۔
الشفاء نیچرل ہربل دواخانہ: ایک رجسٹرڈ دواخانہ ہے، جہاں خالص دیسی جڑی بوٹیوں سے طبی اصولوں کے عین مطابق ادویات تیار کرتے ہیں جس سے گردہ اور مثانہ کی پتھری کا مکمل علاج اللہ کے کرم سے چند دنوں میں ہوجاتا ہے
Reviews
There are no reviews yet.