Description
الشفاء، روشن آنکھیں سفوف۔
Al Shifa, Roshan Aankhin-Safoof.
: نظر کی کمزوری کا سو فیصد مجرب علاج
فوائد : کمزور نظر، دماغی کمزوری، نسیان بھولنے کا مر ض کیلئے بہترین علاج، عینک سے چھٹکارا کےلیے مفید دواء۔
مقدار خوراک : صبح نہار منہ ایک چھوٹا چمچ چائے والا دودھ کیساتھ استعمال کریں ـ
سفوف پیکنگ 100 گرام ۔
ہوم ڈلیوری آل پاکستان ۔
حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70
: صحت مند آنکھیں کیسے ممکن ہیں
آنکھیں اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے۔ اس کی قدر کیجئے اس کی حفاظت کیجئے اس کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ انہیں ہمیشہ پرسکون رکھیں۔
غذا صحیح اور وقت پہ لینے سے آنکھوں کی بینائی بہتر ہوتی ہے۔ پانی کا استعمال بڑھا دیں۔ دن میں روزانہ 15 گلاس پانی لازمی پیئیں۔ یہ آنکھوں کو خشکی سے بچاتا ہے۔ ہر چھ ماہ بعد ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں۔ آنکھوں کے معاملے میں لاپرواہی سے گریز کریں۔
وٹامن اے کی مقدار اپنی خوراک میں بڑھادیں، وٹامن اے کی کمی سے آنکھیں کمزور ہو جاتی ہیں۔ گاجر کے سیزن میں گاجر کا جوس زیادہ سے زیادہ پئیں۔
گاجروں میں بیٹا کیروٹین زیادہ ہوتا ہے جو بہترین ویزن کےلئے بہت ضروری ہے۔ آئرن اور زنک کی مقدار خوراک میں زیادہ ہونی چاہیئے۔ چکن، بیف، اور مچھلی میں زنک موجود ہوتا ہے۔
کدو، انڈا، پپیتا، مٹر، آم، خوبانی میں آئرن اور وٹامن اے موجود ہوتا ہے۔ آلو کا استعمال کیجیے اس میں کیلشیم کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے۔
ہری سبزیوں اور سلاد کا استعمال بھی لازمی کریں۔ ہری سبزیاں آنکھوں کے خلیات کو نقصان سے بچاتی ہیں۔ آنکھوں کی ورزش پر توجہ دیں۔
فطری طریقہ سے آنکھوں کا علاج بہت کارگر ثابت ہوتا ہے۔ بیماری جس قدر پرانی ہوگی علاج بھی اتنا لمبا ہو جاتا ہے اسلئے بیماری کوئی بھی ہو طول نہ پکڑنے دیں۔
اسی طرح اگر آپ کی آنکھیں کافی ٹائم سے کمزور ہیں تو آنکھوں کے مسلز کو اصل حالت میں آنے میں وقت درکار ہوگا۔ تاہم اگر خوراک پر توجہ کرلی جائے اور آنکھوں کی مشقوں پر صبر اور دل جمعی سے عمل کیا جائے تو بہترین نتائج حاصل ہوں گے اور اگر آپ چشمہ لگاتے ہیں تو چشمہ سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔
بصری خرابیوں کی جڑ دراصل دماغ کی ہیجانی کیفیت ہوتی ہے اور یہ بوجھ آنکھ پر اثر انداز ہو کر اس کے مسلز اور نروز کو خراب کر کے بصری کمزوری کی وجہ بن جاتا ہے۔
دماغ پر بوجھ، تفکرات، تناؤ، خیالات کی بوچھاڑ، ڈپریشن، کی وجہ سے بصری نقائص پیدا ہوتے ہیں۔
اپنے دماغ کو پرسکون رکھنے کے لئے مراقبہ کریں۔ مراقبہ سے دماغ سکون پالیتا ہے، اپنے دماغ پر ضرورت سے زیادہ بوجھ مت ڈالیں۔ اپنے آپ کو سکون میں رکھیں۔ دماغ کو پرسکون رکھیں۔
اپنی خوراک پر آپ کو بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ جسم میں بیماریوں کو دعوت نہ دیں۔ شوگر اور گردے کی بیماری آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اگر آپ کی آنکھوں کے سامنے نقطے ابھرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے جگر میں خرابی ہے جگر کا علاج کروائیں۔
جسم کے اندر کی ہر تکلیف آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہے جسم کے تمام عصبی نظام کا تعلق آنکھوں کے عصبی نظام سے جڑا ہوتا ہے۔ نشاستہ دار چیزوں اور لحمیات بیماریاں پیدا کرتے ہیں لہذا ان سے اجتناب برتا جائے۔
یہ مضر صحت ہیں۔ متوازن غذاؤں کا استعمال کیجیے وہ غذائیں جو متوازن نہیں ہوتیں وہ پہلے جسم کے دوسرے حصوں میں گڑ بڑ پیدا کرتی ہیں پھر آنکھوں پر حملہ کر دیتی ہیں۔ کافی عرصے تک خراب غذائیں کھانے سے بصری نقائص پیدا ہوجاتے ہیں ـ
اگر غذا درست کرلی جائے اور آنکھوں کی ورزشوں کو رو زانہ کی بنیاد پر کیا جائے تو بصری نقائص پر آسانی سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ اور عینک سے ہمیشہ کے لئے چھٹکارا حاصل ہوسکتا ہے۔
چکنائی والی چیزوں سے پرہیز کریں یہ خون کی شریانوں کو بند کر دیتی ہیں جس سے خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے آنکھوں کی حرکت میں تبدیلی آتی ہے جو آنکھو ں کو نقصان پہنچاتی ہے۔
اگر عصبی نظام خراب ہے خون کی گردش میں کمی ہے تو یہ فیکٹر بھی بصری نقائص کے ذمہ دار ہیں۔
اگر آنکھوں کو خون کی وافر مقدار نہ ملے تو ان میں خرابی پیدا ہونا لازمی امر ہے۔ ہر وہ چیز جو خون کی فراہمی میں رکاوٹ کا باعث ہو آنکھوں کے لئے مضر ہوسکتی ہے۔
گردن کے قریب ریڑھ کی ہڈی کے مسلز اگر سکڑ جائیں تو یہ خرابی پیدا کرتے ہیں اور ان کی وجہ سے آنکھوں کو خون کی وافر مقدار نہیں مل پاتی، آنکھوں کی چھوٹی چھوٹی شریانیں خون وصول نہیں کر پاتیں، اس سے دماغ کو بھی خون کی وصولی کم ہوتی ہے۔
آنکھوں کی بینائی کا حل چشمہ بلکل بھی نہیں ہے، اس سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو خوراک اور آنکھوں کی مشقوں پر توجہ دینی ہوگی انہیں پرسکون رکھنا ہوگا تبھی آپ عینک سے مکمل طور پر نجات پا سکتے ہیں۔
چشمے کا مسلسل استعمال بھی گردن کے مسلز پر اثر انداز ہوتا ہے۔
آنکھوں کی بیماریاں اسی وقت دور ہو سکتی ہیں جب ان سے جڑے مسلز کو آرام دہ حالت میں پہنچا دیا جائے۔
پہلے آپ جان لیں کہ آپ کی نظر کی کمزوری کی وجہ کیا ہے؟؟؟ پھر اس کے مطابق آنکھوں کا علاج کریں تو یقیناً آپ کو فائدہ حاصل ہوگا۔
: آنکھوں کی مشقیں
آنکھوں کی مشقوں پر خاص توجہ دیں۔ ذیل میں ہم آپ کو آنکھوں کی چند مشقیں بتارہے ہیں آپ ہر مشق پر دن میں تین مرتبہ عمل کریں اور ہر مرتبہ ایک مشق کو 20 منٹ کا وقت دیں اور ساری مشقیں کرنی ہیں۔ ان سے بصری نقائص کو دور کرنے میں کافی مدد ملے گی۔ اور آپ چند ماہ میں عینک سے نجات حاصل کر لیں گے۔
مشق نمبر1۔ اپنی آنکھوں کو سکون دیں۔ سکون بخشتی کا طریقہ یہ ہے کہ ، آرام دہ حالت میں بیٹھ جائیں، اپنی دونوں ہتھیلیوں سے اپنی آنکھوں کو ڈھانپ لیں دباؤ نہ ڈالیں آنکھیں بند ہوں اور اندھیرے کو محسوس کریں۔ 20 منٹ تک عمل جاری رکھیں پھر ہاتھوں کو ہٹا کرنے آرام سے آنکھیں کھولیں۔
مشق نمبر 2 ۔ آنکھوں کو آرام آرام سے 100 مرتبہ جھپکائیں۔
جو آنکھیں نارمل ہوتی ہیں وہ اپکو پلکیں جھپکاتی ملیں گی۔ پلکیں جھپکا نے سے آنکھوں کو نمی ملتی ہے۔ آنکھوں کی خشکی ختم ہوتی ہے اور آنکھوں کی چمک دمک میں اضافہ ہوتا ہے۔ دس سیکنڈ میں 5 بار لازمی آنکھوں کو جھپکائیں۔
مشق نمبر 3 ۔ ایک برتن میں ٹھنڈا پانی لیں اپنے چہرے کو اس برتن کے قریب لیجائیں ہاتھوں میں پانی لیکر آنکھوں پر ڈالیں چار پانچ مرتبہ ایک ساتھ ڈالیں پھر پانی ہتھیلیوں میں بھر کر پھر ڈالیں اس کے بعد تولیے سے ہلکے ہاتھوں سے آنکھوں کو دبائیں اسطرح کرنے سے آنکھیں فریش ہو جائیں گی اور انہیں سکون ملےگا۔
مشق نمبر 4 ۔ اپنے سر کو دائیں بائیں، اوپر نیچے حرکت دیں اس مشق سے گردن کے سکڑے ہوئے عضلات کو سکون ملتا ہے جس سے آنکھوں کی بصارت پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مشق نمبر 5 ۔ اپنی شہادت کی انگلی کو ناک کی سیدھ میں رکھتے ہوئے قریب لائیں پھر دور لیجائیں۔ اسی طرح دائیں جانب لیکر جائیں پھر بائیں جانب لیجائیں۔ آپ کی نظر انگلی کی ٹپ پر ہونی چاہیئے اور اس مشق کے دوران گردن بلکل نہیں گھمانی بلکہ آئی بال کو گھمانا ہے۔ آپ یہ مشق پینسل کی مدد سے بھی کر سکتے ہیں اس صورت میں آپ کو نظر پینسل کی نوک پر جمانی ہے۔ یہ ایک زبردست مشق ہے۔
مشق نمبر 6 ۔ ایک بڑا سا دائرہ اسطرح بنائیں کہ ہر پانچ سینٹی میٹر پر ایک بڑا سا نقطہ بناکر دائرہ مکمل کریں تقریباً 100 نقطے بنائیں بلیک مارکر سے نقطے بنائیں اور اتنے بڑے ہوں کہ آپ پانچ سینٹی میٹر کے فاصلے سے آسانی سے دیکھ سکیں۔ کسی شیٹ پر یہ سرکل بناکر ایسی جگہ پیسٹ کردیں جہاں آسانی سے یہ مشق ہو سکے۔ بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر جیسے سہولت ہو ان نقطوں کو دیکھتے ہوئے کلاک وائز چکر مکمل کریں ہر نقطے پر ایک سیکنڈ رکیں پانچ چکر مکمل کر کے پھر الٹے چکر یعنی اینٹی کلاک وائز عمل کو دہراتے ہوئے پانچ چکر مکمل کریں۔ 20 منٹ اس مشق کو سر انجام دیں۔
یہ تمام مشقیں نہایت کارگر ثابت ہوتی ہیں اگر آپ کو کوئی بصری نقص نہیں بھی ہے تو آپ ان مشقوں کو سر انجام دیں تو عینک سے ہمیشہ دور رہیں گے۔
مشق کے دوران عینک ہر گز نہ لگائیں۔
مشق کے دوران اپنے ذہن کو ہر فکر سے آزاد کرکے مشق پہ دھیان دیں۔
مشق کا مقصد دماغ کے خلیات کو سکون دینا ہے۔ اور دماغ کو ذہنی ہیجان اور تفکرات سے آزاد کرنا ہے۔
: عرق گلاب
عرق گلاب آنکھوں کو قدرتی طریقے سے صاف کرتا ہے۔ یہ آنکھوں کے لئے بہترین ٹانک ہے۔ خالص عرق گلاب کے اپنے ہی فوائد ہیں۔ اگر آنکھوں میں جلن محسوس ہوتی ہو، پانی آتا ہو، آنکھوں میں پیلاہٹ ہو، تو روزانہ دو دو قطرے آنکھوں میں ڈالیں۔ دن میں وقفے وقفے سے قطرے ڈالتے رہیں بہت فرق محسوس ہوگاـ
وہ لوگ جن کی آنکھوں میں خون پھیل جاتا ہو وہ لوگ ہر دو گھنٹے بعد دو دو قطرے عرق گلاب کے آنکھوں میں ڈالیں اس سے جلن خارش سب ختم ہو جائے گا۔
آنکھوں کی صفائی اور تھکن اتارنے کے لئے روئی کو عرق گلاب میں بھگو کر آنکھوں پر رکھنے سے آنکھوں کو بہت سکون ملتا ہے۔ جو لوگ عرق گلاب کا استعمال مسلسل کرتے ہیں وہ آنکھیں صاف و شفاف اور اجلی ہوتی ہیں اور انہیں آنکھوں کے مسائل کا سامنا کم کرنا پڑتا ہے۔
: شہد اور عرق گلاب
ایک چمچ شہد میں دو چمچ عرق گلاب مکس کر کے کسی ڈراپر میں ڈال لیں اور وقفے وقفے سے ڈراپس آنکھوں میں ڈالتے رہیں بصارت بہتری کی جانب گامزن ہو نا شروع ہو گی۔ آنکھوں کے خلیات کو سکون ملیگا۔ دونوں ہی چیزیں آنکھوں کی صفائی میں بے مثال ہیں۔ اور بینائی میں اضافے کا سبب ہیں۔
شہد آنکھوں کی صحت کے لئے بہت ضروری ہے۔ شہد (زہریلا مواد) کو باہر نکالتا ہے انفیکشن کو دور کرتا ہے۔
جبکہ روز واٹر آنکھوں سے مٹی دھول، گردو غبار کو صاف کر کے انہیں صحت مند بناتاہے۔
:کھیرا
کھیرا میں کولنگ خصوصیات پائی جاتی ہیں اس لئے یہ آنکھوں کی جلن کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے یہ گرمی کو دور کرتا ہے۔ آنکھوں کی صفائی کرتا ہے، کھیرے کا رس لگاتار استعمال کرنے سے آنکھوں کی کمزوری دور ہوتی ہے۔ کھیرے کے قتلے کاٹ کر آنکھوں پر 5 منٹ رکھیں یہ آنکھوں سے ساری گرمی کھینچ لے گا۔
کھیرے میں منرلز اور پانی کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے اس لئے کھیرا کا استعمال بہت زیادہ کریں اس سے بصارت میں بہتری آئیگی۔
:ایکیو پریشر
تھوڑا سا دیسی گھی لیکر آئی بروز کے بیچ میں لگائیں اور ہلکا سا پریشر دیں 5 منٹ دائرہ بناتے ہوئے انگلی کو گھمائیں، اسی طرح رات کو سوتے وقت دونوں انگوٹھوں پر گھی لگائیں اور ایک دوسرے پر 5 منٹ مساج کریں ان دونوں طریقوں سے آنکھوں پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے۔
اخروٹ کے تیل کی مالش آنکھوں کے آس پاس کرنے سے آنکھوں کے خلیات کو سکون ملتا ہے۔
:ناف میں تیل
آنکھوں کی جلن، خشکی، کھجلی، آنکھوں کا لال ہونا، آنکھوں کے نیچے کالے دھبے دور کرنے کے لئے روزانہ سوتے وقت ناف میں سرسوں کا تیل ڈالیں اس عمل سے آنکھوں کی روشنی بھی بڑھتی ہے اور آنکھوں کے تمام مسائل بھی حل ہوتے ہیں۔
ناف میں تیل ڈالنے سے نیند بھی پرسکون آتی ہے۔
بصارت بہتر بنانے کے لاجواب نسخے ـ
نسخہ نمبر 1۔ کالی مرچ، مصری، دیسی گھی سب کو مکس کر کے مکسچر بنا کر محفوظ کر لیں روزانہ رات کو سونے سے پہلے ایک چمچ کھانے سے آنکھوں کی بینائی میں اضافہ ہوتا ہے۔
نسخہ نمبر 2۔ بادام ایک مٹھی، کشمش ایک مٹھی، چار مغز ایک مٹھی، سونف ایک کھانے کا چمچ، مصری ایک چمچ،ان سب کو بلینڈ کرلیں۔ روزانہ رات کو نیم گرم دودھ میں ملا کے پی لیں ایک ماہ کے متواتر استعمال سے آپ کو فرق نظر آجائے گا۔
نسخہ نمبر 3۔ گاجر کے سیزن میں گاجر کا جوس روزانہ 3 گلاس لازمی پئیں۔ گاجر میں بہت بھاری مقدار میں وٹامن اے اور بیٹا کیروٹین ہوتا ہے جو آنکھوں کی صحت کے لئے ازحد ضروری ہے۔
نسخہ نمبر 4 ۔ آملہ کا استعمال کریں اس سے آنکھوں سے کمزوری دور ہوتی ہے ، گرین آملہ لیکر لیمن میں جوس بنا کر پئیں۔ آملہ کا تیل سر میں لگائیں۔ روزانہ ایک سے دو عدد آملہ لازمی کھائیں۔ آملہ بصارت تیز کرنے میں مدد کرتا ہے۔ گرین آملہ کا استعمال کریں۔ آملہ کا مربہ بناکر روزانہ ایک چمچ کھائیں۔ آملہ آنکھوں کے لئے ایک مکمل غذا ہے۔
نسخہ نمبر 5۔ بادام 6 عدد ، 4 عدد کالی مرچ پیس کر ایک چمچ شہد میں ملا لیں اور اس کو نہار منہ کھائیں اور اس نسخے پر ایک ماہ عمل کریں آپ کی آنکھوں سے عینک اتر جائے گی۔ یہ ایک دن کی مقدار ہے۔
نسخہ نمبر 6۔ دیسی گھی اور دودھ کے استعمال سے بصری نقائص کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک کپ دودھ میں ایک چمچ دیسی گھی ڈال کر اچھی طرح ہلائیں اور سونے سے پہلے پی لیں۔ وہ لوگ جو کمپیوٹر پر زیادہ وقت گزارتے ہیں ان کے لئے یہ ایک نایاب نسخہ ہے ضرور آزمائیں۔ بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ آنکھوں کی بہترین بصارت کے لئے انتہائی مفید ہے۔
نسخہ نمبر 7 ۔ بادام 200 گرام، 100 گرام مصری، 100 گرام سونف، 25 گرام کالی مرچ30 گرام ۔
ان سب کو بلینڈ کر کے سفوف بنالیں۔ بوتل میں محفوظ کر لیں۔ دودھ گرم کرنے کے بعد ایک چمچ ڈال کر 5 منٹ کے لئے ہلکی آنچ پر مزید دودھ گرم کریں اور نیم گرم دودھ رات کو سوتے وقت پی لیں۔ اگر آپ 6 ماہ لگا تار عمل کرتے ہیں تو کسی بھی نمبر کی عینک ہو اتر جائے گی۔
نسخہ نمبر 8 ۔ نظر کی حفاظت کے لئے بصارت کو بہتر بنانے کیلئے دو انڈے لازمی کھائیں۔
نسخہ نمبر 9 ۔ سونف پاؤڈر2چمچ، دھنیا پاؤڈر2 چمچ، 1 چمچ براؤن شوگر۔ سارے اجزاء مکس کریں صبح شام ایک ایک چمچ کھالیں۔
نسخہ نمبر 10۔ پالک کا جوس بنائیں اگر آپ زیادہ ایک ساتھ نہیں پی سکتے تو دن میں تقریباً 4 چمچ کے قریب پی لیں۔ پالک میں بیٹا کیروٹین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے بصارت میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوتا ہے۔ ٹوٹے ہوئے خلیات دوبارہ بنتے ہیں۔ اور آنکھوں کے خلیات میں خون اچھی طرح گردش کرتا ہے۔
: روحانی علاج
نمبر1 : روزانہ رات کو سوتے وقت 11 مرتبہ یا باعث یا نور سینے پر ہاتھ رکھ کر پڑھنے سے بصارت میں اضافہ ہوتا ہے۔
نمبر 2: گیارہ مرتبہ یا حفیظ یا سلام صبح شام پڑھنے سے آنکھوں کی حفاظت میں مدد ملتی ہے۔ اس عمل سے ہر طرح کی حفاظت ہوجاتی ہے۔
نمبر 3: بعد نماز عصر 100 مرتبہ یا نور پڑھنے سے آنکھوں کے نور میں اضافہ ہوتا ہے۔
نمبر 4 : رات کو سنت کے مطابق سرمہ لگانے والوں کی بینائی کبھی متاثر نہیں ہوتی ۔ تین تین سلائیاں دونوں آنکھوں میں لگائیں اور آنکھیں بند کر کے سو جائیں۔ سرمہ اسی وقت لگائیں جب آپ مکمل سونے کے لئے لیٹ جائیں کیونکہ سرمہ بند آنکھوں میں کام کرتا ہے۔
:نمبر 5 : قرآن کریم کی آیت ہے
(فَكَشَفْنَاعَنْكَ غِطَآءَكَ فَبَصَرُكَ الْیَوْمَ حَدِیْدٌ)
ترجمہ : آج ہم نے تمہاری نگاہ سے پردہ اٹھا دیا ہے تو تم دیکھ سکتے ہو۔
قرآن کریم کی یہ آیت آنکھوں کے لئے ایک معجزہ ہے۔ اگر آپ اس آیت کو سینکڑوں اور ہزاروں میں پڑھیں گے تو یقین جانیں آپ کو بہترین رزلٹ ملیگا۔ حیرت انگیز طور پر آنکھوں کے ہر مسئلے سے نجات حاصل ہو جائے گی۔
:بصارت میں کمزوری کی وجوہات
دماغی بوجھ، تفکرات، ذہنی ہیجان بصارت میں کمزوری کی وجہ بنتے ہیں۔جب آنکھوں کے خلیات پر دباؤ پڑتا ہے تو بصری نقائص پیدا ہوتے ہیں۔ اگر ان دباؤ کا سدباب کیا جائے تو بصارت کی کمزوری پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
بیماری جس قدر پرانی ہوگی علاج کا وقفہ اسی قدر لمبا ہوسکتا ہے کیونکہ مسلز اور اعصاب کو اصل حالت میں آنے میں کچھ وقت لگے گا تا ہم صبر اور دلجمعی سے اگر مشقوں اور نسخوں پر عمل جاری رکھا جائے تو عمدہ نتائج حاصل ہوں گے۔
اپنے دماغ کو مکمل سکون اور آرام دیں یہ آنکھوں کے لئے بہت ضروری ہے۔ دماغ پرسکون ہوگا تو آنکھوں کے اعصا ب بھی پرسکون رہیں گے جس سے بصارت کو نقصان نہیں ہوگا۔ سکون اور آرام کے بغیر بصری خامیاں درست نہیں ہوسکتیں۔
دماغ پر زیادہ بوجھ، زیادہ کام کرنے، گھبرانے، سوچتے رہنے سے آنکھوں پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے اس لیے ان چیزوں سے دور رہیں۔
شوگر اور گردے کی بیماری آنکھوں پر اثرانداز ہوتی ہے۔
آنکھوں کے سامنے نقطوں کے ابھرنے کا مرض جگر کی خرابی سے پیدا ہوتا ہے۔
ریڑھ کی ہڈی میں درد آنکھوں کی بصارت پر اثرانداز ہوتا ہے۔
جسم کے اندر کی ہر تکلیف آنکھوں پر اپنا اثر چھوڑتی ہے۔
جسم کے تمام عصبی نظام کا تعلق آنکھوں کے عصبی نظام سے جڑا ہوا ہے۔
نشاستہ دار چیزیں اور لحمیات کی کثرت ان تکالیف کا باعث بنتی ہے لہذا ان سے مکمل پرہیز کریں۔
متوازن غذا نہ لینے سے جسم میں بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اور پھر یہ آنکھوں پر حملہ آور ہوتی ہیں۔ ان کی وجہ سے شریا نوں میں خون کی روانی سست پڑ جاتی ہے جس کی وجہ سے آنکھوں کو حرکت کرنے میں دقت ہوتی ہے جس سے بصری کمزوری کا آغاز ہوتا ہے۔
جب مسلسل نشاستہ دار غذاؤں کا استعمال کیا جاتا ہے تو بصری کمزوری پیدا ہوتی ہے اگر غذا درست کرلی جائے۔ مشقیں شروع کردی جائیں، نسخوں پر عمل درآمد شروع کر دیا جائے تو بصری خرابی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ خون کی روانی آنکھوں کو صحت مند رکھنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔
:معلوم یہ ہوا کہ
دماغی تھکاوٹ اور غیر متوازن خوراک سے بصری خرابیاں پیدا ہوتی ہیں۔
عصبی نظام کی خرابی، خون کی نادرستگی آنکھوں کو کمزور بناتی ہے۔
اگر آنکھوں کو خون کی وافر مقدار نہ ملے تو ان میں خرابی پیدا ہونا لازمی امر ہے۔
گردن کے قریب ریڑھ کی ہڈی کے مسلز سکڑ جائیں تو بصری خرابی پیدا ہوتی ہے۔
ریڑھ کی ہڈی میں کوئی خرابی پیدا نہ ہونے دی جائے تاکہ بصری نظام بہتر رہے۔
عینک کا مسلسل استعمال بھی گردن کے مسلز پر اثرانداز ہوتا ہے وہ سکڑتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی گردش میں کمی آتی ہے اور یہ بصری نقص کی وجہ بنتا ہے۔ ان مسلز کا آرام دہ حالت میں رہنا بہت ضروری ہے۔
بصری نقائص کو دور کرنے میں کامیابی تبھی ملے گی جب آپ یہ جان پائیں کہ آپ کی آنکھوں کی کمزوری کی اصل وجہ کیا ہے۔ اس وجہ کا علاج کیا جائے تبھی آپ آنکھوں کے امراض سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
اپنی آنکھوں کو پلکیں جھپکانے کا عادی بنائیں یہ بہت ضروری ہے صحت مند آنکھیں پلکیں جھپکاتی ملیں گی۔
آنکھوں کی مسلسل حرکت بصارت کے لئے بیحد ضروری ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ان پر دباؤ یا بوجھ نہ ہو۔
:غذا کون سی کھائیں
غذائیں انسانی صحت پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتی ہیں۔ فطری غذاؤں کا استعمال کریں۔ فاسٹ فوڈ سے پرہیز کریں۔ ہری سبزیوں کا استعمال کیجیے۔ حدیث میں آتا ہے کہ اپنے دستر خوان کو ہری سبزیوں کی زینت بناؤ ہری سبزیاں صحت پر بہت اچھا اثر چھوڑتی ہیں۔
قدرتی طریقہ علاج کے ذریعے معالجین نے کئی امراض کا عمدگی سے علاج کیا ہے جن میں گھٹیا، گردے کی بیماری، دل کی بیمث، ذیابیطس ۔
غذا درست کر کے ان بیماریوں کو دور کیا گیا ہے۔ قدرتی طریقہ علاج میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ جسم کو کن چیزوں کی ضرورت ہے اور وہ کن غذاوں سے مل سکتی ہے۔ جب غذا کو متوازن کردیا جاتا ہے تو دھوپ، حمام، غسل، پانی وغیرہ کے تعاون سے امراض دور کر دیئے جاتے ہیں۔
وہ لوگ جو بصری نقائص کے شکار ہیں مندرجہ ذیل نقطے ان کی توجہ چاہتے ہیں۔
فطری خوراک اور وہ غذائیں جو پکائی نہیں جاتیں کھانے کے لئے بہترین ہیں ان غذاؤں میں مندرجہ ذیل اشیاء شامل ہیں۔
نمبر1۔ تازہ پھل ـ
نمبر2۔ سبزیوں میں، شلجم، چقندر، کھیرا، ٹماٹر، مولی، گاجر، پیاز ، گوبھی، پالک ـ
نمبر3۔ گری دار میوے، مونگ پھلی، بادام، پستے، اخروٹ، کھجوریں، ناریل، کشمش ـ
نمبر4 ۔ دودھ سے بنی اشیاء۔۔۔۔ دودھ، دہی، کریم، مکھن ـ
نمبر5 –انڈے، شہد، کلونجی، ہلدی، مچھلی ـ
یہ تمام تر غذائیں توانائی سے بھرپور ہوتی ہیں۔ انہیں تازہ ہی کھانا بہتر ہے۔
ناشتے میں تازہ پھل کھائیں۔ تازہ دودھ ناشتے میں بہترین ہے۔ دودھ اور پھل سے ناشتہ کریں۔
دوپہر اور شام میں سلاد والی غذاؤں کا استعمال کریں اور لیمن جوس پی لیں۔
شام میں گوشت، انڈے اور مچھلی بھی کھا سکتے ہیں ابلے ہوئے آلو بھی بہت مفید ہوتے ہیں۔
:احتیاطی اقدامات
کافی چائے کا استعمال نہ کریں، ڈبوں میں بند غذاؤں سے پرہیز کریں، فریج میں رکھی چیزوں سے پرہیز کریں۔ پھل اور سبزیاں ہمیشہ تازہ ہی استعمال کریں باسی سبزیاں اپنی غذائیت کھو دیتی ہیں۔
چینی اور نشاستہ دار چیزوں کا استعمال بلکل ترک کردیں۔
وٹامن اے، کا استعمال اپنی خوراک میں بڑھا دیں یہ کلیجی، گاجر، گوبھی، مکھن، انڈہ، تازہ دودھ، نارنگی، کھجور، ٹماٹر اور گھی میں موجود ہوتا ہے۔
غذا کے اس چارٹ پر عمل کرنے سے بصارت کو بہت زیادہ فائدہ حاصل ہوگا، خصوصاََ جب آپ نے دوسرے طریقے بھی اپنائے ہوئے ہوں۔
:ایسی 10 غذائیں جو آنکھوں کو مضبوطی فراہم کرتی ہیں
نمبر1- پالک میں لیوٹین کی مقدار بہت زیادہ پائی جاتی ہے جو آنکھوں کے خلیات کو ٹوٹنے سے بچاتی ہے۔
نمبر2- انڈے میں بھاری مقدار میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، لیوٹین ، وٹامن ڈی ، پروٹین اور(زیکسینتھین) پایا جاتا ہے جو صحت مند آنکھوں کےلئے انتہائی ضروری ہے۔
نمبر3ٓ – اخروٹ، مچھلی بادام۔۔۔۔۔ میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، وٹامن اے اور ای پایا جاتا ہے جو آنکھوں کے بہترین ویزن کے لئے بہت ضروری ہے یہ رات کے اندھے پن سے بچاؤ کا ذریعہ ہیں۔ اخروٹ کی چکناہٹ سے آنکھیں (انفلامیٹری اٹیک) سے محفوظ رہتی ہیں۔ اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ آنکھوں کو مضبوطی فراہم کرتا ہے۔
نمبر4 – انگور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے جس کی وجہ سے ریٹینا صحیح کام کرتا ہے۔
نمبر5- سنگترہ ، اسٹرابری، لیموں میں وٹامن سی اور کیلشیم موجود ہوتا ہے جو خون کی گردش میں معاون ہوتا ہے جن لوگوں کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا جاتا ہو وہ کثرت سے ان کا استعمال کریں۔ یہ خون کو پتلا کر کے آنکھوں کے خلیات کو پہنچا تا ہے۔ جس سے نظر کی کمزوری دور ہوتی ہے۔
نمبر6 ۔ آلو، کدو میں کیلشیم اور وٹامن اے پایا جاتا ہے۔
نمبر7۔ شملہ مرچ، گاجر میں وٹامن اے موجود ہوتا ہے جو بصارت کو بہتر بناتا ہے۔
نمبر8۔ گرین ٹی میں (اینٹی آکسیڈینٹ) ہوتی ہے نئے سیل بنانے میں مدد گار ہوتی ہے۔ خشک آنکھوں کے لئے بہترین ہے۔
نمبر9۔ لہسن، ادرک ان میں سلفر کی بھاری مقدار موجود ہو تی ہے۔روزانہ دو سے تین جوے لہسن کھانے سے کمزوری کا خاتمہ ہوتا ہے۔ یہ (اینٹی آکسیڈینٹ) ہوتا ہے (کالا موتیا) کے علاج میں بہترین کارکردگی دکھاتا ہے۔
نمبر10 – کلونجی،شہد، ھلدی آنکھوں کی بینائی کے لئے بہترین ٹانک ہیں۔ ہلدی میں (اینٹی آکسیڈینٹ) ہوتا ہے یہ آنکھوں کے جراثیم کو مارتا ہے۔
کلونجی میں پروٹین، آئرن، کیلشیم،اور سلفر میگنیشیم پایا جاتا ہے جو آنکھوں کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے
شہد آنکھوں کے لئے برسوں کا آزمودہ نسخہ ہے۔
:آنکھوں کا دھندلا پن
ٹھیک بینائی کے باوجود آنکھوں کا دھندلانا سنگین بیماری کی علامت ہوسکتا ہےـ
کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے کہ بینائی ٹھیک ہونے کے باوجود آنکھیں دھندلا جاتی ہیں، اگر ہاں تو یہ معاملہ سنگین بھی ہوسکتا ہے کیوں کہ یہ دل کی شریانوں میں سنگین بیماری کی علامت بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
شریان میں خون کی رکاوٹ پیدا ہونے سے آنکھوں تک خون کی سپلائی رک جاتی ہے جس کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔
ایتھنر کی نیشنل اینڈ کیپوڈیسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اس طرح کی رکاوٹ عام طور پر کولیسٹرول اور خون کے خلیات کے اکھٹے ہونے سے پیدا ہوتی ہے جو سر اور گردن تک خون پہنچانے والی شریان کو متاثر کرتی ہے۔
بظاہر تو یہ رکاوٹ بہت معمولی ہوتی ہے مگر اس کے نتیجے میں سنگین طبی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ اس سے بینائی کے خاتمے یا جان لیوا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
:چیک اپ ضرور کروائیں
جسمانی صحت کے سالانہ چیک اپ کی طرح آنکھوں کا سالانہ چیک بھی اتنا ہی اہم اور ضروری ہے۔ایسے لوگ جو صحت کے عمومی مسائل کا شکار رہتے ہیں، ان کے لیے آنکھوں کا باقاعدگی سے چیک اپ کروانا انتہائی اہم ہے۔
اگر آپ کی فیملی ہسٹری میں آنکھوں کے مسائل موجود رہے ہیں تو آپ کو اس بارے میں انتہائی محتاط رہنے کی ضرور ت ہے، کسی بھی علامت کو محسوس ہوتے ہی معالج سے فوراً رابطہ اور چیک کروانا انتہائی اہم اور ضروری ہے کیونکہ بروقت علاج اور تدارک سے بیماری اور اس کے مضر اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔
اس کے لیے سب سے اہم مرحلہ یہ ہے کہ آپ کوئی بھی علامت محسوس ہوتے ہی اپنی فیملی یا ذاتی معالج سے ملیں اور اس سے اپنی علامات کے بارے میں معلومات لیں، اور اگر آپ کا معالج محسوس کرے کہ آپ کو سپیشلٹ ڈاکٹر کو چیک کروانے کی ضرورت ہے تو وہ آپ کو کوئی اچھا سپیشلٹ تجویز کرے گا۔
اگر سپیشلسٹ آپ کی نظر میں کسی قسم کا مسئلہ یا کوئی ابتدائی علامت دیکھے تو وہ آپ کو اس کے مطابق دوائیاں تجویز کرے گا جنہیں استعمال کرنے سے آپ ان ابتدائی علامات سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔ یاد رہے، احتیاط علاج سے بہتر ہے، اور اسی طرح ابتدائی علاج، بیماری کے طول پکڑ جانے پر کروائے جانے والے علاج سے ہزار درجہ بہتر ہے۔
:نظر کے مسائل کی ممکنہ علامات
اگر آپ اپنی نظر میں مندرجہ ذیل علامات میں سے کوئی بھی محسوس کرتے ہیں، تو فوراً اپنے آنکھوں کے معالج ماہر امراض چشم سے رابطہ کریں، چاہے آپ نے کچھ دن پہلے ہی آنکھوں کا معائنہ کروایا ہو۔
آنکھوں میں اچانک اور شدید درد ـ
آنکھ کے اندر یا ارد گرد درد کا بار بار ہوناـ
نگاہ کا دھندلا ہونا یا چیزوں کا ڈبل نظر آناـ
چمک، روشنی یا چمکدار روشن نقطوں کادکھائی دیناـ
روشنی یا لائٹ کے گرد قوس قزح جیسےرنگوں یا روشنی کا ہالہ دکھائی دیناـ
ہوا میں مکڑی کے جالے جیسے اشکال تیرتی نظر آناـ
ایک یا دونوں آنکھوں پر پردہ سا پڑتا ہوا دکھائی دیناـ
آنکھ میں “کپ میں سیاہی بھرنا جیسا احساس ہوناـ
روشنی اور چمک سے غیر معمولی اور درد سے بھرا احساس ہوناـ
سوجی ہوئی لال آنکھیں ـ
عینیک آنکھ میں قرنیے کے پیچھے کی گول رنگدار جھلی جس کے پیچ میں گول سوراخ ہوتا ہے رنگ کا تبدیل ہوناـ
آنکھ کی پتلی میں سفیدی ہوناـ
آنکھ میں اچانک مستقل طور پر تیرنے والے اجزاء کا بنناـ
آنکھ میں چبھن، جلن یا پھر بھاری مقدار میں آنکھ سے مواد کا اخراج ہوناـ
نگاہ میں اچانک کسی بھی قسم کی تبدیلی ـ
نظر کے مسائل کی ممکنہ دیگرعلامات ـ
نظر کے مسائل کی نشاندہی کے لیے مزید کئی علامات بھی ہو سکتی ہیں جو کہ روز مرہ کے معاملات سے متعلقہ ہیں۔
:علامات درج ذیل ہیں
چلنے میں، یا ابھری ہوئی سطحوں پر چلنے میں دشواری کا سامناـ
ہچکچاتے ہوئے چلنا اور قدم اٹھانے میں ہچکچاہٹ کا سامنا ہوناسیڑھیاں چڑھتے اور اترتے وقت انتہائی سست روی کا مظاہرہ کرناـ
سُست روی اور احتیاط سے اترنا ـ
پیروں کو گھسیٹ کر چلناـ
چلتے ہوئے دیواروں سے لگ کر چلناـ
چیزوں کو پکڑتے ہوئے کبھی ہاتھوں کا پیچھے رہ جانا اور کبھی چیز سے آگے نکل جاناـ
مختلف روزمرہ کے معمولات کو کرنا چھوڑ دینا یا انہیں مختلف طریقے سے کرنا مثلاً مطالعہ، ٹی وی دیکھناـ
ڈرائیونگ، چلنا پھرنا یا اپنے مشاغل کو کرنے سے ہچکچانا یا انہیں ترک کر دیناـ
آنکھ میں بھینگا پن ہونا یا چیزوں کو دیکھتے وقت سر کو کسی مخصوص زاویے پر ایک طرف جھکا کر دیکھناـ
چہروں اور چیزوں کو پہچاننے میں دشواری کا سامنا ہوناـ
مانوس ماحول میں بھی ذاتی اشیاء کو ڈھونڈنے میں دشواری کا سامنا کرناـ
چیزوں کو تھامتے ہوئے بے یقینی کی کیفیت کا اظہارـ
رنگوں کی پہچان میں دشواری کا سامناـ
کھانا کھاتے ہوئے کھانے کو چمچ سے اٹھانے میں دقت کا سامناـ
کھانا کھاتے ہوئے پلیٹ سے باہر گرا دیناـ
گلاس یا کپ میں پینے والی اشیاء ڈالتے ہوئے گلاس کے بھرنے کا پتہ نہ چلناـ
اخبار یا ڈاک وغیرہ کو نہ پڑھناـ
پڑھنے والی چیز کو آنکھ کے انتہائی قریب رکھ کر پڑھناـ
لکھنے میں دقت ، خاص کر لائن میں لکھنے میں مسائل کا سامنا ہوناـ
یاد رہے کہ یہ تمام علامات ہیں جن سے اندازاہ لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کی نظر کمزور ہورہی ہے یا کسی مسئلہ کا شکار ہے، ایسی کسی بھی علامت کو محسوس کرتے ہیں اپنے ذاتی معالج یا آنکھوں کے علاج کے ماہر سے فوری رابطہ کریں اور کسی بھی ممکنہ پیچیدہ بیماری سے بچیں۔ یاد رہے کہ احتیاط بیماری اور پیچیدگی، دونوں سے بچاتی ہے۔
:آنکھیں توجہ مانگتی ہیں
آنکھ بہت نازک عضو ہے ، اس لیے اس کی صحت کے لیے خاص احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ آنکھوں کو ہر روز کم از کم دوبار صاف پانی سے دھونا چاہیے۔
معالج کے مشورے کے بغیر کوئی دوا نہیں ڈالنی چاہیے۔ سر میں مستقل درد رہتا ہو تو بینائی چیک کروانی چاہیے۔ ذیل میں چند ایسی علامتیں درج کی جارہی ہیں، جن کے ظاہر ہونے پر فوراََ آنکھوں کے معالج سے رابطہ کرنا چاہیے۔
:پیلی آنکھیں
عمر میں اضافہ ہونے پر بعض افراد کی آنکھوں میں زردی مائل بھورا رنگ جھلکنے لگتا ہے، اس لیے کہ ان کی غذاؤں میں پھل اور سبزیاں کم اور چکنائی زیادہ ہوتی ہے، نتیجتاََ ان کے جسموں میں چکنائی جمع ہونے لگتی ہے، جس سے آنکھوں پر تواثر نہیں پڑتا ، البتہ جلد کی ضرور متاثر ہوتی ہے اور انھیں یرقان ہوسکتا ہے ۔
ایسی صورت میں کسی معالج سے رجوع کرنا چاہیے۔
:دھندلی بصیرت
بصارت میں دھند لا پن آجانا موتیا بند کی ابتدائی علامت بھی ہوسکتی ہے۔ اس میں آنکھوں کے سامنے سائے سے نظر آنے لگتے ہیں، جو جراحی کے بعد ختم ہوجاتے ہیں۔ اگر اسے بے پروائی سے ٹال دیا جائے تو کالا پانی ہوسکتا ہے اور آنکھوں کی بینائی بھی ختم ہوسکتی ہے۔
:آنکھوں میں جھماکے
جب آپ ذہنی الجھن اور تناؤ سے دوچار ہوتے ہیں تو آنکھوں میں جھماکے پیدا ہونے شروع ہوجاتے ہیں۔ یہ بردہٴ چشم میں خرابی کی علامت ہے۔ چناں چہ ایسی کوئی خرابی پیدا ہوجائے تو اس کی طرف سے بے پروائی نہ برتیے، بلکہ فوراََ آنکھوں کے معالج کو دکھائیے۔
:دہری نظر
نشہ آور ادویہ کھانے سے آپ کو ایک کے بجائے دو دکھائی دینے لگتے ہیں اس کے علاوہ اگر بچپن میں آنکھوں میں بھینگا پن پیدا ہوجائے تو اس سے بھی بصارت میں ایسا نقص پیدا ہوجاتا ہے، لیکن یہ شکایت اگر بعد بھی پیدا ہوجائے تو یہ اعصابی نظام کے اکڑ جانے، فالج،رسولی یا کسی دوسری بیماری کا اشارہ ہوسکتا ہے۔
:غیر واضح بصارت
بصارت میں اگر دھندلا ہٹ پیدا ہوجائے تو نزدیک ودور کی نگاہ خراب ہوجاتی ہے یا آنکھوں میں نقص کی وجہ سے اشکال بگڑی ہوئی نظر آتی ہیں۔
اگربصارت غیر واضح ہو تو یہ اس بات کی علامت ہوسکتی ہے۔کہ آپ کے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوگیا ہے، آپ کے خون میں شکر کی سطح بے قابو ہورہی ہے یا بڑھتی عمر کے ساتھ آنکھ کے قرنیے کے سفید حصے میں بھی خرابی پیدا ہوگئی ہے۔ یہ بیماری کسی کو بھی ہوسکتی ہےـ
لیکن لیوٹن کے کھانے سے بیماری کی رفتار سست ہوجاتی ہے۔ لیوٹن، ایک صحت بخش جزو ہے، جو پالک،انڈے کی زردی، حیوانی چربی اور پودوں میں پایا جاتا ہے۔
:آنکھوں میں درد
کمپیوٹر کے سامنے بہت دیر تک بیٹھے رہنے کی وجہ سے یہ شکایت پیداہوجاتی ہے، لہذا کام کے دوران وقفہ دینا چاہیے۔
ہر 20منٹ کام کرنے کے بعد 20 سیکنڈ تک آنکھوں کو سکون دیں اس طرح کرنے سے بصارت میں کافی نمایاں تبدیلی آتی ہے اور آنکھیں تھکاوٹ سے دور رہتی ہیں۔
:آنکھوں میں چبھن یا سرخی
الرجی یا تعدیے کی بنا پر آنکھیں سرخ ہوسکتی ہیں اور ان میں ایسی چبھن بھی پیدا ہوسکتی ہے، جیسے آنکھوں میں باریک ریت یا کنکر چلے گئے ہوں ۔ پلکوں پر زیادہ میک اپ کرنے کی وجہ سے بھی ایسا ہوجاتا ہے، لہذا ایسی صورت حال سے میں فوراََ معالج سے رجوع کریں۔
عرق گلاب سے آنکھوں کو صاف کرنے کی عادت ضرور ڈالیں۔
:گہرے حلقے
آنکھوں کے نیچے گہرے حلقے اکثر افراد کے پڑ جاتے ہیں جس کی وجہ عام طور پر نیند کی کمی ہوتی ہے۔ یعنی رات گئے تک جاگنا اور جلد اٹھ جانا آنکھوں کے گرد حلقوں کا باعث بن جاتا ہےـ
تاہم اگر یہ حلقے مناسب نیند لینے کے باوجود ختم نہ ہو تو طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دیگر طبی مسائل کا اشارہ ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ تھائی رائیڈ (بے نالی غدود) یا خون کی کمی جیسے امراض کی علامت بھی ہوسکتے ہیں۔
ان کے مطابق اگر آپ مناسب نیند لیتے ہیں مگر پھر بھی خود کو تھکاوٹ کا شکار محسوس کرتے ہیں یہ تھائی رائیڈ یا خون کی کمی کی علامت ہوسکتی ہے، ایسے حالات میں اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرکے ان دونوں کیفیات کا ٹیسٹ ضرور کروائیں۔
:آنکھوں میں پیلاہٹ
اگر آپ کی آنکھوں کا سفید حصہ زرد یا پیلاہٹ زدہ نظر آنے لگے تو یہ جان لیوا جگر کے امراض کی ممکنہ علام ہوسکتی ہے جسے کسی صورت نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ طبی ماہرین کے مطابق آنکھوں کی یہ رنگ ہیپاٹائٹس، جگر کے صحیح سے کام نہ کرنے یا دیگر امراض کے باعث بھی ہوسکتی ہیں۔ ایسی صورت میں ڈاکٹر سے فوری رجوع کرنا چاہئے کیونکہ ضروری نہیں کہ جگر کے امراض نے آپ کو شکار کیا ہو تاہم ایسا ہوا بھی ہے تو ابتدائی سطح پر ہی ان پر زیادہ موثر طریقے سے قابو پایا جاسکتا ہے۔
:آنکھوں میں سرخ لکیریں
اگر آپ کی آنکھیں بہت سرخ یا ان میں سرخ لکیریں سے بن گئی ہو تو پہلی فرصت میں ڈاکٹر کے پاس پہنچ جائیں کیونکہ یہ سنگین امراض جیسے آشوب چشم، پپوٹوں کی سوزش، آنکھ کے پردے کے ورم اور کسی قسم کے موتیا کی جانب اشارہ بھی ہوسکتی ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس کچھ کم سنگین وجوہات بھی ہوتی ہیں جیسے آٹھ گھنٹے تک کمپیوٹرز پر کام کرنے سے آنکھوں میں درد کے باعث سرخ لکیریں بن سکتی ہیں اور اس صورت میں آنکھوں کا معائنہ کروانا بہتر رہتا ہے کیونکہ یہ بنیائی کی کمزوری کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے، اسی طرح یہ کسی قسم کی الرجی کے باعث بھی ہوسکتا ہے۔
:خشک آنکھیں
اکثر افراد کو اس قسم کی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے جس کے دوران لگتا ہے جیسے آنکھیں بالکل خشک ہوگئی ہیں، جس کی وجہ اکثر وٹامن اے کی کمی ہوتی ہے، تاہم یہ شکایت عمر بڑھنے اور کچھ خاص ادویات کے استعمال کے باعث بھی لاحق ہوسکتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی بیماری کا باعث بھی ہوسکتا ہے جو خاص طور پر ایسے گلینڈز کو متاثر کرتا ہے جو آنسوؤں اور لعاب دہن کو بنانے کا کام کرتے ہیں۔عام طور پر اس کے دوران ایسا لگتا ہے کہ جیسے آنکھ میں کوئی کنکر چلا گیا ہو اور چبھن محسوس ہوتی رہتی ہے۔ وٹامن اے کے ساتھ ساتھ غذا میں صحت بخش چربی کی کمی بھی اس کا باعث بن سکتی ہے۔
:سوجی ہوئی آنکھیں
گہرے حلقوں کی طرح آنکھوں کا سوج جانا بھی چہرے کی کشش کو ماند کردیتا ہے، اس کے لیے اکثر برف کی ٹکور، کھیرے کا ٹکڑا یا دیگر ٹوٹکوں کا استعمال کیا جاتا ہےـ
مگر جب یہ کسی صورت ختم نہ ہو تو زیادہ سنگین طبی مسائل کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ گردوں میں کسی قسم کی خرابی کی جانب اشارہ ہوسکتا ہےـ
جس کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر رہتا ہے جبکہ نمک کے بہت زیادہ استعمال سے بھی یہ تکلیف آپ کو اپنا شکار کرسکتی ہے۔ـ
ایسی آنکھوں میں سوزش یا چبھن ہوتی ہے غالباََ ایسا حسا سیت کی وجہ سے ہوتا ہے یا پھر آنکھوں میں پانی جمع ہوجاتا ہے، جو خارج نہیں ہوپاتا۔
یہ غدؤ درقیہ کے لاحق ہونے کی علامت بھی ہے، جس میں گردن میں سوجن پیدا ہوسکتی ہے۔
:روشن آنکھیں
ہر آنکھ کے لیے چھ مسلز کام کرتے ہیں‘ ہر آنکھ میں تیرہ کروڑ ایسے سیلز موجود ہوتے ہیں جو دیکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ آنکھوں کی صحیح کارکردگی اور خوبصورتی کیلئے اچھی خوراک ضروری ہےـ
آپ کی آنکھوں کو سب سے زیادہ وٹامن اے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے بعد وٹامن بی کا درجہ ہے‘ انہیں وٹامن ڈی اور کیلشیم کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
وٹامن ڈی استعمال کرنے والوں کی بینائی کو بہتر ہوتے دیکھا گیا ہے۔
وٹامن اے کیلئے ایسی سبزیاں یا پھل استعمال کریں کا رنگ زرد ہو۔ مثلاً گاجر، آم، کچالو،جاپانی پھل، مکھن، سکوئش وغیرہ، اس کے علاوہ مچھلی کا تیل، کلیجی، دودھ، پالک وٹامن بی کے لیے کلیجی کا استعمال کریں۔
:چیک اپ ضرور کروائیں
جسمانی صحت کے سالانہ چیک اپ کی طرح آنکھوں کا سالانہ چیک بھی اتنا ہی اہم اور ضروری ہے۔ایسے لوگ جو صحت کے عمومی مسائل کا شکار رہتے ہیں ان کے لیے آنکھوں کا باقاعدگی سے چیک اپ کروانا انتہائی اہم ہے۔
اگر آپ کی فیملی ہسٹری میں آنکھوں کے مسائل موجود رہے ہیں تو آپ کو اس بارے میں انتہائی محتاط رہنے کی ضرو رت ہے، کسی بھی علامت کو محسوس ہوتے ہی معالج سے فوراً رابطہ اور چیک کروانا انتہائی اہم اور ضروری ہے کیونکہ بروقت علاج اور تدارک سے بیماری اور اس کے مضر اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔
اس کے لیے سب سے اہم مرحلہ یہ ہے کہ آپ کوئی بھی علا مت محسوس ہوتے ہی اپنی فیملی یا ذاتی معالج سے ملیں اور اس سے اپنی علامات کے بارے میں معلومات لیں ـ
اور اگر آپ کا معالج محسوس کرے کہ آپ کو سپیشلٹ ڈاکٹر کو چیک کروانے کی ضرورت ہے تو وہ آپ کو کوئی اچھا سپیشلٹ تجویز کرے گا۔ اگر سپیشلسٹ آپ کی نظر میں کسی قسم کا مسئلہ یا کوئی ابتدائی علامت دیکھے تو وہ آپ کو اس کے مطابق دوائیاں تجویز کرے گا جنہیں استعمال کرنے سے آپ ان ابتدائی علامات سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔
یاد رہے، احتیاط علاج سے بہتر ہے، اور اسی طرح ابتدائی علاج، بیماری کے طول پکڑ جانے پر کروائے جانے والے علاج سے ہزار درجہ بہتر ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.