الشفاء، سونا، کستوری، زعفران کیپسول۔

الشفاء، سونا، کستوری، زعفران کیپسول۔

Al Shifa, Sona Kasturi، Zafran Capsules.

سرعت انزال، جریان، اختلام، مردانہ کمزوری، دوران مباشرت انتشارمیں کمی، امساک کا نہ ہونا، نامردگی ان تمام مسائل کےلیے مفید دواء۔

 15,000

Additional information

Description

الشفاء، سونا، کستوری، زعفران کیپسول۔

Al Shifa, Sona Kasturi، Zafran Capsules.

فوائد : جسمانی کمزوری اور سرعت انزال، جریان، اختلام، مردانہ کمزوری، دوران مباشرت انتشار میں کمی نامرد ایک مکمل مرد بن جا تا ہے، دوبارہ نامردی پیدا نہیں ہوتی، نہایت قیمتی اجزاء سے تیار مفید دواء۔

مقدارخوراک : ایک کیپسول صبح، ایک کیپسول رات، کھانے کے دو گھنٹہ بعد ایک سے دو گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ استعمال کریں۔

دوا برائے ایک ماہ۔

ہوم ڈلیوری آل پاکستان۔

مردانہ کمزوری اس کی وجوہات، علامات۔

علاج کے بارے میں ہے۔ دراصل مردانہ قوت دو قسم کی ہوتی ہے ایک جسمانی قوت دوسری جنسی قوت یہ دونوں لازم ملزوم ہیں۔

جسمانی قوت:

جسمانی قوت انسانی جسم کی قوت و توانائی کانام ہے جو تمام اعضاء میں جمع ہوتی ہے۔ اس قوت کے ذریعے آدمی وہ تمام کام کرنے کی اہلیت رکھتا ہے جو جسم کی قوت سے سر انجام پاتے ہیں ان میں بوجھ اٹھانا بھی شامل ہے۔

جنسی قوت:

دوسری قوت جنسی قوت ہےجسے عرف عام میں مردانہ طاقت کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ انسان کے جسم کے اندر مادہ منویہ کی طاقت سے تعلق رکھتا ہےانسانی زندگی کےلئے یہ دونوں طاقتیں لازمی ہیں۔ کیونکہ ایک طاقت کے ذریعے روز مرہ کے کاموں کو سر انجام دینا ضروری ہوتا ہے اور دوسری طاقت کے ذریعے نسل کی پیداوار کا اہم ترین کام لینا مقصود ہوتا ہے اس لئے ان دونوںکی اہمیت اپنی اپنی جگہ انتہائی اہم ہے۔ انسانی زندگی میں دونوں کا صحت مند اور توانائی کا مظہر ہونا ضروری ہے۔

نسل انسانی کی بقاء۔

ہم یہاں پر جس طاقت کا ذکر کر رہے ہیں وہ مردانہ قوت ہے۔ اس قوت کی عظمت کا اندازہ تو اس بات سے ہی لگ سکتا ہے کہ اس سےنسل انسانی کی بقاء ہے۔ یہ قوت جتنی مضبوط ہوگی ظاہر ہے نسل بھی اتنی ہی زیادہ طاقتور پیدا ہوگی۔ اس لئے اس قوت کا بحال رہنا یا اسے قائم رکھنا اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ خود انسانی زندگی کا وجود ضروری ہے۔

سن بلوغت۔

جسم کے اندر جنسی طاقت ایک انتہائی زور آور قوت کے طور پر خودبخود پیدا ہوتی ہے۔ لیکن اس کی نموداس وقت ہوتی ہے جب کہ آدمی جوانی کی منزل میں قدم رکھتاہے۔ اس منزل کو سن بلوغت کا نام دیا گیا ہے جب آدمی سن بلوغت کو پہنچتا ہے تو اس کے اندر بے چینی سی پیدا ہونے لگتی ہے۔

اور اس کےجنسی عضوکے اندر بجلی کی سی رو پیدا ہو جاتی ہے۔ جس کی بنا پروہ تن جاتاہے۔ یہ تناو قدرت کا ایک عطیہ ہے۔ کیونکہ یہ تناو جسی عمل کا لازمی جزو ہے۔ یہ تناو جتنا سخت اور مضبوط ہوگا اتنی ہی قوت زیادہ سمجھی جائے گی۔ کیونکہ اس تناو نے ہی جنسی عمل میں ضربیں لگانے کا فعل سر انجام دینا ہوتاہے اور عورت کے جنسی عضو میں اپنی ضربوں سے ہلچل پیدا کر کے مادہ منویہ کو اندر داخل کرنے کے عمل کےلئے تیار کرنا ہوتا ہے جس سے کہ بچہ تیار ہوتا ہے۔ اس لئے یہ تناوجنسی عمل کے لئے اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ انسانی زندگی کے لئے سانس۔

اگر کسی مرد کے جنسی عضو میں یہ تناوپیدا نہ ہو تو وہ نہ تو جنسی فعل سر انجام دے سکتا ہے اور نہ ہی اولاد پیدا کرسکتاہےاور نہ ہی جنسی فعل کی قوت پیدا کر سکتا ہے۔جنسی عمل میں مرد کو اپنے موثر اور باعمل ہونے کا ثبوت دینا ہوتاہے۔ اس لئے نہ صرف اسے جسمانی طور پر طاقت ور ہونا چاہیے بلکہ اسے جنسی طور پر بھی مضبوط ہونا چاہیےجنسی عمل کے دوران عورت اور مرد کے اندر قدرتی طور پر جذبات کا سمندر موجزن ہوتاہے

چونکہ قدرت نے عورت کا جسم خوبصورت نرم اور گداز بنایا ہے اوراس کا جنسی عضو بھی ساکت رکھا ہے۔ اس لئے فطری طور پر عورت کے دل میں مرد کے پائیدار پر جوش اور انتہائی گرم عمل کی خواہش موجزن ہوتی ہے۔

جنسی قوت کی کمزوری۔

جو مرد پائیدار پر جوش اور انتہائی گرم عمل کو سر انجام نہیں دے سکتا وہ عورت کو خواہشات جنس پر کبھی غالب نہیں آسکتا ۔ جب ایک مرد ایک عورت کے فطری جنسی تقاضے کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا تو نہ صرف وہ منشائے قدرت کی تکمیل کرنے میں ناکام رہےگا۔ بلکہ عورت کی نظروں میں بھی اس کی کوئی وقعت نہیں رہےگی۔

بھر پور جنسی طاقت۔

جس مرد کے اندر مردانہ قوت بھر پور ہوگی وہی زندگی کا صیح لطف اٹھا سکتا ہے۔ خاص طور پر جنسی عمل میں مردکا کرداربڑا ہی فعال ہوتاہے بلکہ محنت طلب ہوتاہے مگر قدرت نے اس فعل کے اندر جو لذت اور مزہ رکھا ہے اس کی وسعت اتنی لا محدود ہے کہ اسے لفظوں میں بیان کیا ہی نہیں جاسکتا۔

جب ایک صحت مند مرداور ایک صحت مند عورت جنسی عمل سر انجام دیتے ہیں تو وہ دنیا اور مافیہا سے بے نیاز ہو جاتے ہیں اور اپنے آپ کو ایک دوسرے کے اوپر نیچےنہیں بلکہ آسمانوں پر اڑتے ہوئے محسوس کرتے ہیں جنسی عمل کے وقت عورت اور مرد کی دنیا ہی اور ہوتی ہے مگر یہ صرف اسی مرد اور عورت کے نصیب میں ہوتی ہے جن کے جسم جسمانی صحت اور جنسی طاقت کے خزانے رکھتے ہوں۔

غلط کاریاں اور نقصانات۔

مردانہ قوت کو سنبھال کر نہ رکھنے کے بے شمار نقصانات ہیں سب سے بڑا نقصان تو یہ ہوتا ہے کہ اسے تیزی سے ضائع کرنے سے صحت زوال پذیر ہونے لگتی ہے۔ جس سے دل و دماغ سخت متاثر ہوتے ہیں دماغی قوت کو سخت جھٹکا لگتاہے۔ دل کی دھڑکن میں کمی واقع ہو جاتی ہے جو دل کے کمزور ہوجانے کی دلیل ہوتی ہے۔

مردانہ قوت کو ضائع کرنے کی وجہ سے بینائی پر بھی سخت اثر پڑتاہے۔ اور جسم کے تمام اعضا میں بھی بہت جلد کمزوری کے آثار نمودار ہونے لگتےہیں اور پھر ایسا وقت آجاتاہے جب کہ قوت یادواشت ساتھ چھوڑ دیتی ہے۔ کام کاج میں دل نہیں لگتاجس کی وجہ سے کاروبارزندگی میں سخت تعطل پیدا ہو جاتا ہے۔

جنسی معاملات میں عورت کے نزدیک مرد کے ناپسندیدہ ہونے کی وجوہات۔

جب جسمانی اور جنسی طاقت اپنا سکہ منوانے کی سکت کھو دیتی ہے تو حسن کی قدروقیمت بھی محض نظریاتی بن کر رہ جاتی ہے کیونکہ جب ایک مرد ایک حسین وجمیل ، رعنا اور خوبصورت عورت کی جذباتی آرزوں اور تمناوں کو پورا کرنے کی اہمیت سے ہی محروم ہوگا تو اس کے حسن کی قدردانی کا حق کیونکر اداکرسکے گا۔

بے شک زندگی کے اور لوازمات بھی بہت اہم ہیں جن میں اچھی رہائش آسودہ حالی پر وقار معاشرتی ماحول اور زندگی کی دیگر سہولتیں بہت ہی قابل ذکر ہیں۔ لیکن مردانہ جنسی قوت زندگی کا ایسا لازمہ ہے کہ جب یہ میسر نہ ہو تو باقی ساری سہولتیں بھی بے معنی سی معلوم ہونے لگتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب مردانہ صلاحیت کو فوقیت قائم نہیں رہتی تو عورت کے نزدیک ایسے مرد کی کوئی اہمیت نہیں رہتی بلکہ وہ اسے ناپسندیدہ نظروں سے دیکھنے لگتی ہے۔

ایسے کتنے ہی واقعات ہیں جن میں ایک عورت نے محض اس لئے اپنے کھاتے پیتے امیر کبیر خاوند کو چھوڑ دیا کہ اس میں مردانہ صلاحیت برائے نام تھی، اور وہ ایک ایسے شخص کے ساتھ چلی گئی جو اگرچہ مالی طور پر آسودہ حال نہ تھا لیکن مردانہ صلاحیتوں کی نعمت سے مالا مال تھا اس عورت نے غربت میں زندگی بسر کرنا گوارہ کر لیا لیکن اپنی جنسی طلب کی محرومی کو طول دینا پسند نہ کیا۔

کامیاب شوہر۔

اگر آپ کی ازواجی زندگی میں کہیں کوئی ناخوشگوار پہلو پیدا ہو گیا ہے تو اس کی ساری ذمہ داری دوسرے فریق پر نہ ڈالے بلکہ غور کرے کہ کہیں آپ خود تو اس چیز کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

ممکن ہے کہ آپ اپنی بیوی کی طرف پوری توجہ نہ دیتے ہوں اور وہ محسوس کرتی ہو، ہو سکتاہےکہ آپ کی ازواجی زندگی میں ناخوشگواری پیدا ہو گئی ہو یا پھر بات بات پر آپ بیوی کو ٹوکنے لگتے ہوں جس وجہ سے اس کی خود داری کو ٹھیس لگتی ہو۔ کیونکہ تحقیقات سے معلوم ہو ا ہے کہ ازواجی زندگی میں ناکامی کی وجہ مذکورہ بالا وجوہات میں سے ہی کوئی نہ کوئی ہوتی ہیں۔

اگر آپ کی بیوی واقعی ان وجوہات میں سے کسی ایک کے سبب دکھی ہے تو آپ کو سکھ کی طرف سے مایوسی نہیں ہونی چاہیے بلکہ بیوی کے خیالات میں تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کیجئے اور یہ بات مت بھولیں کہ ایسا کرنا آپ کے اختیار میں ہے۔ آپ مناسب رویہ اختیار کر کے ان اختلافات کو دور کر سکتے ہیں اور ایک کامیاب اور خوشگوار ازواجی زندگی گزار سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ ایک کامیاب شوہر بھی کہلانے کے حقدار ہوں گے۔

قوت باہ۔

نئی نئی شادی کے بعد تندرست میاں بیوی ایک رات میں چار پانچ مرتبہ مباشرت کر سکتےہیں مباشرت کی یہ تعداد حیرت انگیز نہیں اگر تحقیق کر کے اعداد و شمار کئے جائیں تو اس طرح بہت سے کیس مل جائیں گے۔

شادی کے ابتدائی دنوں میں کچھ وقت تک تو رات میں دو تین مرتبہ مباشرت کرنا زیادہ تر میاں بیوی کے لئے ایک عام سی بات ہے۔ لیکن اس سلسلے میں بھی لوگوں نے شکایات کیں کہ وہ ایک مکمل مرد کی طرح مباشرت کرنے میں ناکام ہیں دخول کرتے ہی فارغ ہوجاتے ہیں زیادہ تر ایسے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ایام جوانی میں بہت زیادہ مشت زنی کرتے رہے ہیں لہذا ایسی شرمندگی سے بچنے کیلئے ایک کامل مرد بننے کیلئے اپنا علاج ضرور کروائیں۔

حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number
03040506070

Description

الشفاء، سونا، کستوری، زعفران کیپسول۔

Al Shifa, Sona Kasturi، Zafran Capsules.

فوائد : جسمانی کمزوری اور سرعت انزال، جریان، اختلام، مردانہ کمزوری، دوران مباشرت انتشار میں کمی نامرد ایک مکمل مرد بن جا تا ہے، دوبارہ نامردی پیدا نہیں ہوتی، نہایت قیمتی اجزاء سے تیار مفید دواء۔

مقدارخوراک : ایک کیپسول صبح، ایک کیپسول رات، کھانے کے دو گھنٹہ بعد ایک سے دو گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ استعمال کریں۔

دوا برائے ایک ماہ۔

ہوم ڈلیوری آل پاکستان۔

مردانہ کمزوری اس کی وجوہات، علامات۔

علاج کے بارے میں ہے۔ دراصل مردانہ قوت دو قسم کی ہوتی ہے ایک جسمانی قوت دوسری جنسی قوت یہ دونوں لازم ملزوم ہیں۔

جسمانی قوت:

جسمانی قوت انسانی جسم کی قوت و توانائی کانام ہے جو تمام اعضاء میں جمع ہوتی ہے۔ اس قوت کے ذریعے آدمی وہ تمام کام کرنے کی اہلیت رکھتا ہے جو جسم کی قوت سے سر انجام پاتے ہیں ان میں بوجھ اٹھانا بھی شامل ہے۔

جنسی قوت:

دوسری قوت جنسی قوت ہےجسے عرف عام میں مردانہ طاقت کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ انسان کے جسم کے اندر مادہ منویہ کی طاقت سے تعلق رکھتا ہےانسانی زندگی کےلئے یہ دونوں طاقتیں لازمی ہیں۔ کیونکہ ایک طاقت کے ذریعے روز مرہ کے کاموں کو سر انجام دینا ضروری ہوتا ہے اور دوسری طاقت کے ذریعے نسل کی پیداوار کا اہم ترین کام لینا مقصود ہوتا ہے اس لئے ان دونوںکی اہمیت اپنی اپنی جگہ انتہائی اہم ہے۔ انسانی زندگی میں دونوں کا صحت مند اور توانائی کا مظہر ہونا ضروری ہے۔

نسل انسانی کی بقاء۔

ہم یہاں پر جس طاقت کا ذکر کر رہے ہیں وہ مردانہ قوت ہے۔ اس قوت کی عظمت کا اندازہ تو اس بات سے ہی لگ سکتا ہے کہ اس سےنسل انسانی کی بقاء ہے۔ یہ قوت جتنی مضبوط ہوگی ظاہر ہے نسل بھی اتنی ہی زیادہ طاقتور پیدا ہوگی۔ اس لئے اس قوت کا بحال رہنا یا اسے قائم رکھنا اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ خود انسانی زندگی کا وجود ضروری ہے۔

سن بلوغت۔

جسم کے اندر جنسی طاقت ایک انتہائی زور آور قوت کے طور پر خودبخود پیدا ہوتی ہے۔ لیکن اس کی نموداس وقت ہوتی ہے جب کہ آدمی جوانی کی منزل میں قدم رکھتاہے۔ اس منزل کو سن بلوغت کا نام دیا گیا ہے جب آدمی سن بلوغت کو پہنچتا ہے تو اس کے اندر بے چینی سی پیدا ہونے لگتی ہے۔

اور اس کےجنسی عضوکے اندر بجلی کی سی رو پیدا ہو جاتی ہے۔ جس کی بنا پروہ تن جاتاہے۔ یہ تناو قدرت کا ایک عطیہ ہے۔ کیونکہ یہ تناو جسی عمل کا لازمی جزو ہے۔ یہ تناو جتنا سخت اور مضبوط ہوگا اتنی ہی قوت زیادہ سمجھی جائے گی۔ کیونکہ اس تناو نے ہی جنسی عمل میں ضربیں لگانے کا فعل سر انجام دینا ہوتاہے اور عورت کے جنسی عضو میں اپنی ضربوں سے ہلچل پیدا کر کے مادہ منویہ کو اندر داخل کرنے کے عمل کےلئے تیار کرنا ہوتا ہے جس سے کہ بچہ تیار ہوتا ہے۔ اس لئے یہ تناوجنسی عمل کے لئے اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ انسانی زندگی کے لئے سانس۔

اگر کسی مرد کے جنسی عضو میں یہ تناوپیدا نہ ہو تو وہ نہ تو جنسی فعل سر انجام دے سکتا ہے اور نہ ہی اولاد پیدا کرسکتاہےاور نہ ہی جنسی فعل کی قوت پیدا کر سکتا ہے۔جنسی عمل میں مرد کو اپنے موثر اور باعمل ہونے کا ثبوت دینا ہوتاہے۔ اس لئے نہ صرف اسے جسمانی طور پر طاقت ور ہونا چاہیے بلکہ اسے جنسی طور پر بھی مضبوط ہونا چاہیےجنسی عمل کے دوران عورت اور مرد کے اندر قدرتی طور پر جذبات کا سمندر موجزن ہوتاہے

چونکہ قدرت نے عورت کا جسم خوبصورت نرم اور گداز بنایا ہے اوراس کا جنسی عضو بھی ساکت رکھا ہے۔ اس لئے فطری طور پر عورت کے دل میں مرد کے پائیدار پر جوش اور انتہائی گرم عمل کی خواہش موجزن ہوتی ہے۔

جنسی قوت کی کمزوری۔

جو مرد پائیدار پر جوش اور انتہائی گرم عمل کو سر انجام نہیں دے سکتا وہ عورت کو خواہشات جنس پر کبھی غالب نہیں آسکتا ۔ جب ایک مرد ایک عورت کے فطری جنسی تقاضے کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا تو نہ صرف وہ منشائے قدرت کی تکمیل کرنے میں ناکام رہےگا۔ بلکہ عورت کی نظروں میں بھی اس کی کوئی وقعت نہیں رہےگی۔

بھر پور جنسی طاقت۔

جس مرد کے اندر مردانہ قوت بھر پور ہوگی وہی زندگی کا صیح لطف اٹھا سکتا ہے۔ خاص طور پر جنسی عمل میں مردکا کرداربڑا ہی فعال ہوتاہے بلکہ محنت طلب ہوتاہے مگر قدرت نے اس فعل کے اندر جو لذت اور مزہ رکھا ہے اس کی وسعت اتنی لا محدود ہے کہ اسے لفظوں میں بیان کیا ہی نہیں جاسکتا۔

جب ایک صحت مند مرداور ایک صحت مند عورت جنسی عمل سر انجام دیتے ہیں تو وہ دنیا اور مافیہا سے بے نیاز ہو جاتے ہیں اور اپنے آپ کو ایک دوسرے کے اوپر نیچےنہیں بلکہ آسمانوں پر اڑتے ہوئے محسوس کرتے ہیں جنسی عمل کے وقت عورت اور مرد کی دنیا ہی اور ہوتی ہے مگر یہ صرف اسی مرد اور عورت کے نصیب میں ہوتی ہے جن کے جسم جسمانی صحت اور جنسی طاقت کے خزانے رکھتے ہوں۔

غلط کاریاں اور نقصانات۔

مردانہ قوت کو سنبھال کر نہ رکھنے کے بے شمار نقصانات ہیں سب سے بڑا نقصان تو یہ ہوتا ہے کہ اسے تیزی سے ضائع کرنے سے صحت زوال پذیر ہونے لگتی ہے۔ جس سے دل و دماغ سخت متاثر ہوتے ہیں دماغی قوت کو سخت جھٹکا لگتاہے۔ دل کی دھڑکن میں کمی واقع ہو جاتی ہے جو دل کے کمزور ہوجانے کی دلیل ہوتی ہے۔

مردانہ قوت کو ضائع کرنے کی وجہ سے بینائی پر بھی سخت اثر پڑتاہے۔ اور جسم کے تمام اعضا میں بھی بہت جلد کمزوری کے آثار نمودار ہونے لگتےہیں اور پھر ایسا وقت آجاتاہے جب کہ قوت یادواشت ساتھ چھوڑ دیتی ہے۔ کام کاج میں دل نہیں لگتاجس کی وجہ سے کاروبارزندگی میں سخت تعطل پیدا ہو جاتا ہے۔

جنسی معاملات میں عورت کے نزدیک مرد کے ناپسندیدہ ہونے کی وجوہات۔

جب جسمانی اور جنسی طاقت اپنا سکہ منوانے کی سکت کھو دیتی ہے تو حسن کی قدروقیمت بھی محض نظریاتی بن کر رہ جاتی ہے کیونکہ جب ایک مرد ایک حسین وجمیل ، رعنا اور خوبصورت عورت کی جذباتی آرزوں اور تمناوں کو پورا کرنے کی اہمیت سے ہی محروم ہوگا تو اس کے حسن کی قدردانی کا حق کیونکر اداکرسکے گا۔

بے شک زندگی کے اور لوازمات بھی بہت اہم ہیں جن میں اچھی رہائش آسودہ حالی پر وقار معاشرتی ماحول اور زندگی کی دیگر سہولتیں بہت ہی قابل ذکر ہیں۔ لیکن مردانہ جنسی قوت زندگی کا ایسا لازمہ ہے کہ جب یہ میسر نہ ہو تو باقی ساری سہولتیں بھی بے معنی سی معلوم ہونے لگتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب مردانہ صلاحیت کو فوقیت قائم نہیں رہتی تو عورت کے نزدیک ایسے مرد کی کوئی اہمیت نہیں رہتی بلکہ وہ اسے ناپسندیدہ نظروں سے دیکھنے لگتی ہے۔

ایسے کتنے ہی واقعات ہیں جن میں ایک عورت نے محض اس لئے اپنے کھاتے پیتے امیر کبیر خاوند کو چھوڑ دیا کہ اس میں مردانہ صلاحیت برائے نام تھی، اور وہ ایک ایسے شخص کے ساتھ چلی گئی جو اگرچہ مالی طور پر آسودہ حال نہ تھا لیکن مردانہ صلاحیتوں کی نعمت سے مالا مال تھا اس عورت نے غربت میں زندگی بسر کرنا گوارہ کر لیا لیکن اپنی جنسی طلب کی محرومی کو طول دینا پسند نہ کیا۔

کامیاب شوہر۔

اگر آپ کی ازواجی زندگی میں کہیں کوئی ناخوشگوار پہلو پیدا ہو گیا ہے تو اس کی ساری ذمہ داری دوسرے فریق پر نہ ڈالے بلکہ غور کرے کہ کہیں آپ خود تو اس چیز کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

ممکن ہے کہ آپ اپنی بیوی کی طرف پوری توجہ نہ دیتے ہوں اور وہ محسوس کرتی ہو، ہو سکتاہےکہ آپ کی ازواجی زندگی میں ناخوشگواری پیدا ہو گئی ہو یا پھر بات بات پر آپ بیوی کو ٹوکنے لگتے ہوں جس وجہ سے اس کی خود داری کو ٹھیس لگتی ہو۔ کیونکہ تحقیقات سے معلوم ہو ا ہے کہ ازواجی زندگی میں ناکامی کی وجہ مذکورہ بالا وجوہات میں سے ہی کوئی نہ کوئی ہوتی ہیں۔

اگر آپ کی بیوی واقعی ان وجوہات میں سے کسی ایک کے سبب دکھی ہے تو آپ کو سکھ کی طرف سے مایوسی نہیں ہونی چاہیے بلکہ بیوی کے خیالات میں تبدیلی پیدا کرنے کی کوشش کیجئے اور یہ بات مت بھولیں کہ ایسا کرنا آپ کے اختیار میں ہے۔ آپ مناسب رویہ اختیار کر کے ان اختلافات کو دور کر سکتے ہیں اور ایک کامیاب اور خوشگوار ازواجی زندگی گزار سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ ایک کامیاب شوہر بھی کہلانے کے حقدار ہوں گے۔

قوت باہ۔

نئی نئی شادی کے بعد تندرست میاں بیوی ایک رات میں چار پانچ مرتبہ مباشرت کر سکتےہیں مباشرت کی یہ تعداد حیرت انگیز نہیں اگر تحقیق کر کے اعداد و شمار کئے جائیں تو اس طرح بہت سے کیس مل جائیں گے۔

شادی کے ابتدائی دنوں میں کچھ وقت تک تو رات میں دو تین مرتبہ مباشرت کرنا زیادہ تر میاں بیوی کے لئے ایک عام سی بات ہے۔ لیکن اس سلسلے میں بھی لوگوں نے شکایات کیں کہ وہ ایک مکمل مرد کی طرح مباشرت کرنے میں ناکام ہیں دخول کرتے ہی فارغ ہوجاتے ہیں زیادہ تر ایسے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ایام جوانی میں بہت زیادہ مشت زنی کرتے رہے ہیں لہذا ایسی شرمندگی سے بچنے کیلئے ایک کامل مرد بننے کیلئے اپنا علاج ضرور کروائیں۔

حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Helpline & Whatsapp Number
03040506070

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “الشفاء، سونا، کستوری، زعفران کیپسول۔”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Related Products