احادیث میں کھیرا کا ذکر
حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ وہ کھجوروں کے ساتھ کھیرے کھا رہے تھے۔ (بخاری۔ مسلم۔ ابن ماجہ۔ ترمذی)
تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کو کھوجر کے ساتھ کھیرا کھاتے دیکھنے کا مشاہدہ صحابی نے بیان کیا۔ اب اس مرکب کا فائدہ حضرت صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی زبان مبارک سے جا سنئے۔ “میری والدہ چاہتی تھیں کہ میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جاؤں تو موٹی ہو کر جاؤں۔ (کیونکہ عرب موٹی عورتوں کو پسند کرتے تھے۔) اس غرض کے لئے متعدد دوائیں دی گئیں مگر فائدہ نہ ہوا پھر میں نے گھیرا اور کھجور کھائے اور خوب موٹی ہو گئی۔“ (بخاری ۔ مسلم۔ ابن ماجہ۔ نسائی)
کھیرا اور پیٹ کی سوزش
کھیرا کھانے سے معدہ اور آنتوں کی سوزش ختم ہو جاتی ہے۔ اس لحاظ سے اسے آتش حدت کو بجھانے والا قرار دیا جا سکتا ہے۔ مثانہ کی سوزش اور جلن اور پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے۔ پیشاب آور ہے۔ گرمی کے دستوں کو فائدہ دیتا ہے۔
صفراوی امراض اور یرقان میں نافع
کھیرے کا ایک پاؤ پانی نکال کر اس میں تین تولہ مصری ملا کر پینے سے معدہ اور آنتوں کے تمام صفراوی مادے نکل جاتے ہیں۔ یرقان کو نفع دیتا ہے اور حیض اور پیشاب لاتا ہے۔ کھیرے کے بیج پیشاب آور ہونے کے ساتھ نالی کی جلن کو دور کرتے ہیں۔ ورم جگر اور تلی تحلیل کرتے ہیں۔ کھیرا، ککڑی، خربوزہ اور کدو کے بیج میں سے ہر ایک کو اونس بھر لے کر ان کے ساتھ تخم کانسی دو اونس کھانڈ 10 اونس اور پانی ایک پونڈ ملا کر خوب پکائیں۔ پھر چھان کر ان کا قوام بنائیں اور سرکہ شامل کرکے شربت بنالیں۔ اس شربت میں ایک گھونٹ پانی ملا کر دن میں تین چار مرتبہ پیشاب کی جلن اور گرم بخاروں میں مفید ہے۔ اکثر اطباء کا خیال ہے کہ اس میں ٹھنڈک کی زیادتی بعض جسموں کے لئے نقصان دہ ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں کو اس کو متعدل بنانے کیلئے کوئی گرم چیز دینی مناسب رہتی ہے۔ جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے ساتھ کھجور کھاتے تھے۔ اگر کھجور میسر نہ ہو تو اصلاح کے لئے منفی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بعض محدثین کھیرے کو شہد کے ساتھ کھانا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ کھیرا امراض کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
پتھری اور اعصابی کمزوری کا علاج
کھیرا میں ایک جوہر Pepsin پایا جاتا ہے جو غذا کو ہضم کرتا ہے اور پیشاب آور ہے۔ پھل میں حیاتین ب اور ج کی قسم پائی جاتی ہے۔ اس وجہ سے اعصابی کمزوری میں مفید ہے اور امراض کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لحمیات کو ہضم کرنے والا جوہر از قسم Oxidase Succinic and Malic پائے جاتے ہیں جو جسم کے اندر متعدد عوامل کے فعل کو کار آمد ہیں۔
کھیرے کے رس کو زیتون کے تل میں ملا کر اتنا پکائیں کہ صرف تین رہ جائے۔ یہ تیل مثانہ کی پتھری نکالنے کے لئے پلایا جاتا ہے اور اعصابی کمزوری میں اس کی مالش مفید بتائی جاتی ہے۔