حیض کے دوران مباشرت ایک ناپسندیدہ عمل ہے، جس کے بہت سے میڈیکل نقصانات بھی ہیں۔ حیض کے دوران مباشرت سے عورت کو تکلیف ہوتی ہے۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں دوران حیض مباشرت کو صریح لفظوں میں ممنوع قرار دیا ہے۔وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ
(القرآن، البقرہ، 2 : 222)
اور آپ سے حیض (ایامِ ماہواری) کی نسبت سوال کرتے ہیں، فرما دیں: وہ نجاست ہے، سو تم حیض کے دنوں میں عورتوں سے کنارہ کش رہا کرو، اور جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں ان کے قریب نہ جایا کرو، اور جب وہ خوب پاک ہو جائیں تو جس راستے سے اﷲ نے تمہیں اجازت دی ہے ان کے پاس جایا کرو، بیشک اﷲ بہت توبہ کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے اور خوب پاکیزگی اختیار کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔
بعض مرد حیض کے دنوں میں اپنی بیوی سے یوں دور رہتے ہیں جیسے اسے کوئی چھوت کی بیماری ہو۔ ایسا رویہ قطعا اسلامی نہیں ہے، بلکہ اسلام کی رو سے حیض کے دوران مباشرت کے علاوہ میاں بیوی کا ایک دوسرے کے ساتھ کسی بھی طریقے سے کھیلنا اور تسکین حاصل کرنا جائز ہے۔