میتھی
استعمالی حصہ : بھورے پیلےبیج ۔ پتے تارہ اور سوکھے
کیفیت؛ میتھی بحیرہٴ روم اور چین سے شروع ہوئ اس کی حسی خصوصیات کڑوی اورخوشبودار ہیں، ذائقہ جلی ہوئ شکر کی طرح ہوتا ہے۔ میتھی کو ذیادہ نہیں بھوننا چاہیے ورنہ ذائقہ کڑوا ہوجاتاہے۔انڈیا میں میھتی کےتازہ اورسوکھےپتےگوشت کےسالن، دال ، سبزیون اورچٹنیوں میں ڈالےجاتے ہیں۔ سوکھی ہوی میھتی میں ذائقہ بہترہوتاہے۔انڈیا میں بھونےہوئےبیج چائےاور کافی میں بھی ڈالےجاتےہیں۔ برطانوی کری پاوڈر، تمیل سمباراوربنگالی پانچ پوروں کےمکسچرمیں بھی شامل ہوتی ہے۔ جنوبی انڈیا میں میتھی نان بھی بناتےہیں۔سوکھی میتھی آلو کےسالن میں بھی ڈالی جاتی ہے – ایران میں خورشت غرمہ سبزی میں میتھی کے پتےڈالے جاتےہیں۔ اتھوپیا کا بربر مسالہ مکسچر میں میھتی ایک جز ہے۔ مشرقِ وسط میں میتھی کےبیج حلوہ میں استعمال ہوتے ہیں – پاوڈر میتھی، ایک قسم کی ڈبل روٹی میں ڈالی جاتی ہے۔