معلومات طب عملی طریقے
وہ علم ہے جس میں ایسے مسائل ہوتے ہیں جن کا تعلق عمل سے ہوتا ہے مثلأ ورزش کیسے کی جائے اگر کوئی مرض ہو تو اسکا علاج کیسے عمل میں لایا جائے، اگر تندرستی و صحت ہو تو اسے کیسے برقرار رکھا جائے گویا طب عملی سے وہ علم مراد ہے جو ہمیں کھوئی صحت کو لوٹانے اور تندرستی کو قائم رکھنے کےعملی طریقے و اصول بتاتا ہے
طب عملی کی اقسام
طب عملی کی دو اقسام ہیں (1) علم حفظان صحت (2) علم العلاج
علم حفظان صحت : علم حفظان صحت ایسا علم ہے جسکے ذریعے ہم اپنی صحت کو قائم اور امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں
جاننا چاہئیے کہ علم کی تین اقسام ہیں (1) جبلی علم (2)اکتسابی علم (3) وہبی علم
جبلی علم
جبلی علم وہ علم ہے جو حکیم مطلق ہر جاندار کو جبلی طور پر عطافرماتےہیں جیسے چوہا جب بلی کی آواز سنتا ہے تو ڈر کر بھاگ جاتا ہے اسی طرح بلی کتے کی شکل دیکھتے ہی بھاگ لیتی ہے کیونکہ جبلی طور پر چوہا اور بلی انکو اپنا دشمن خیال کرتےہیں اسی طرح سبزی خور جانور پیدا ہونے کے بعد ہی اپنی غذا کیلئے سبزی کھانا شروع کردیتےہیں، اسی طرح گوشت خور جانور بغیر گوشت کے نہیں رہ سکتے وہ دنوں اور ہفتوں تک بھوکے رہ سکتےہیں لیکن سبزی کھا کر پیٹ نہیں بھرینگے ایسے ہی چند چرند پرند دانہ دنکا پر رہ کر گزارہ کرتےہیں بعض پرندوں کا شکار کرکے اپنا پیٹ بھرتےہیں جیسے شکرا و باز قدرت نے اسی طرح انسان کو بھی جبلی طور پراسی قسم کا ایک جبلی شعور عطا فرمایا ہے کہ بچہ پیدا ہونے کے بعد ماں کی چھاتیوں کی طرف رجوع کرتا ہے اور اس کو ماں کی گود میں سکون حاصل ھوتا ہے جبلی علم ہی انسان کو تمام عمر یہ رہنمائی کرتا ہے کہ فلاں چیز اسکے لئے مفید ہے یا مضر
اکتسابی علم
اکتسابی علم وہ علم ہے جو انسان کو خالق دوجہاں نے تجربات مشاھدات و عقل کی روشنی میں عطافرمایاہے یعنی جب وہ کسی چیز کو اپنے تجربات مشاھدات کے بغیرمفید یا مضر پاتا ہے تو اسکو اختیار ہے کہ وہ اس سے اپنی ضروریات زندگی پوری کرے یا نقصان سے بچے اس طرح جب اس کی عقل ان معلومات کی طرف اشارہ کرتی ہے جن کی مثل اس نے مفید یا مضر چیزوں پر تجربات و مشاھدات کیے ہوں تو ان کو بھی وہ اپنے استعمال میں ضرورت کے مطابق لاتا ہے یاپرہیز کرتا ہے
موجودہ دور میں اس علم کو سائنسی علم کہتےہیں کیونکہ سائنس کی بنیاد ہی تجربات و مشاھدات پر رکھی گئ ہے
وہبی علم
وہبی علم وہ ہے جس کو اللہ تعالی انسان کے ذہن میں ادراک کے ذریعے پیدا کردیتےہیں کہ فلاں چیز تمھارے لئے مفید ہے یا مضر اس علم کو وجدانی علم بھی کہتےہیں میرے خیال میں وہبی یا وجدانی علم کی معلومات پر ہی تجربات و مشاھدات کئے جاتےہیں یعنی اکتسابی علم کا دارومدار وہبی علم پر ہی ہے واللہ اعلم
یہ علم اس ضرب المثل کو پورا کرتا ہے کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے، جب کسی انسان کو اپنی ضروریات پوری کرنے میں رکاوٹیں پیش آتی ہیں اس کا موجودہ علم اسکی کوئی رہنمائی نہیں کرتا تو وہ ہر وقت سوچ بچار میں رہتا ہےکہ وہ کسی طرح اپنی ضروریات پوری کرے، آخرکار اللہ تعالی اسکے ذہن میں اچانک ان مشکلات کا حل ادراک کی صورت میں پیش کردیتا ہے جب وہ نئ معلومات کے تحت تجربات کرتا ہے تو 100% صحیح ثابت ہوتی ہیں
یہ وہبی علم عام انسانوں کو بھی حاصل ہوتا رہتا ہےلیکن زیادہ تر وہ لوگ اس علم کوپاتے ہیں جن کے قلب میں خدمت خلق کا جذبہ شدت سے موجود ہوتا ہے، یہی وجہ مشاھدہ میں عقلأ صحیح ثابت ،وتا ہے تو اسکو عوام کی خدمت کیلئے پیش کرتے رہتے ہیں
حکماء و علما سے بھی زیادہ اس علم کا انکشاف و القا نبوت و رسالت پر ہوتا ہے وہ اس سے اس زندگی اور کائنات کی ہر چیز کے خواص و فوائد قدرت سے حاصل کرتےہیں اور دنیا کو مطلع کرتے رہتےہیں تاکہ دنیا ان سے مستفید ہو یاد رکھیں علم حفظان صحت کا دارومدار اکتسابی علم پر ہے جہاں تک جبلی اور وہبی علم کا تعلق ہے وہ بھی تجربات و مشاھدات کے بعد اکتسابی ہو جاتے ہیں
دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.