جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کا استعمال
بیوی کے منہ میں عضو تناسل ڈالنا یا اس کی فرج میں اپنی زبان داخل کرنا اور اسے اندرونی طرف سے چاٹنا وغیرہ بھی مذموم جنسی اعمال میں سے ہیں۔ اسلام کی پیش کردہ مثبت جنسی تعلیم کے فقدان کی وجہ سے نوجوان طبقہ نے مغربی ذرائع سے جنسی معلومات حاصل کرنے پر اکتفاء کیا اور ایسی جنسی خرافات ہمارے معاشرے میں بھی رائج ہونے لگیں۔فطرت سلیمہ ایسے سفلی عمل کو ناگوار گردانتی ہے اور ایک عام عقلمند شخص بھی ایسی حرکتوں کو مہذب قرار نہیں دے سکتا۔
مباشرت کے دوران میاں بیوی کا ایک دوسرے کی شرمگاہ کو زبان لگانا یا چاٹنا مکروہ عمل ہے اور اگر اس دوران میں ایک دوسرے کی جنسی رطوبتیں (منی وغیرہ) منہ میں چلی جائیں تو یہ عمل حرام کے زمرے میں داخل ہو جاتا ہے۔
مباشرت کے دوران میاں بیوی کا ایک دوسرے کی شرمگاہ کو زبان لگانا یا چاٹنا مکروہ عمل ہے اور اگر اس دوران میں ایک دوسرے کی جنسی رطوبتیں (منی وغیرہ) منہ میں چلی جائیں تو یہ عمل حرام کے زمرے میں داخل ہو جاتا ہے۔
کسی قسم کی جنسی بیماری کی صورت میں جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کے استعمال سے جنسی انفکشن کا بھی خطرہ ہوتا ہے، اگرچہ یہ خطرہ جنسی ملاپ کی صورت میں ممکنہ خطرے کی نسبت کم ہوتا ہے۔
جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کے استعمال سے ممکنہ طور پر لاحق ہونے والے چند انفکشن یہ ہیں
کلیمائیڈیا
سوزاک (گنوریا)
آتشک
ایچ آئی وی
ہیپاٹائیٹس اے،بی اور سی
جنسی اعضاء پر پھوڑے/پھنسیاں
جنسی اعضاء پر جوئیں