اس عادت بد کو خود لذتی اور ہینڈ پریکٹس کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے اس سے مراد ایسا طریقہ ہے جس سے جنس مقابل یا کسی ہم جنس کی مدد کے بغیر ہاتھوں یا رانوں کی حرکات سے محض تخیل کے زور پر یعنی خیال کو کسی خوبصورت شکل کسی فحش تصویر یا فلم پر مرکوز کر کے مادہ منویہ خارج کر کے شہوانی لذت حاصل کی جائے یہ عادت مردوں کی طرح عورتوں میں بھی پائی جاتی ہے زنانہ مردانہ عضو مخصوص کی “سکنگ” یعنی منہ کے ذریعے انزال کروانا بھی جلق کے زمرے میں آتا ہے مغرب کے بعض طبی ماہرین اور پاکستان کے بعض مغرب زدہ ڈاکٹروں کے نزدیک خود لذتی بے ضرر ہے ان کی رائے میں مشت زنی جنسی جذبہ کی تسکین کا سامان ہے سیکس فری مغرب کی تقلید کرنے والوں کو یہ کون سمجھائے کہ اگر اس سے کوئی جسمانی’ روحانی یا اخلاقی برائی یا بیماری پیدا نہ ہوتی تو طبیب روحانی و جسمانی حضور(صلی اللہ علیہ وسلم) یہ کیوں فرماتے
کہ ہاتھ سے منی گرانے والا ملعون ہے اور خدا کی لعنت کا مستوجب
لیکن طبی لحاظ سے اس فعل بد کے نقصانات وہ بھی نہیں ہیں جو کہ فٹ پاتھئے نیم حکیم یا غیر مستند معالجین بیان کرتے ہیں اس عادت بد سے جسمانی طور پر کم اور نفسیاتی طور پر زیادہ نقصان ہوتا ہے زر پرست معالجین نے جو وہم پختہ کر دیا ہے کہ خود لذتی سے آپ تباہ و برباد ہو گئے ہیں اور آپ کا مادہ منویہ جوہر حیات کا خزانہ ختم ہو گیا ہے بالکل غلط ہے حقیقت یہ ہے کہ یہ کمی مناسب علاج سے پوری ہو جاتی ہے جس طرح زخموں کے راستے خون ضائع ہو کر نیا خون بن جاتا ہے اسی طرح جوہر حیات مادہ تولید کا ضیاع بھی اپنی کمی پوری کر لیتا ہے خود لذتی انتہائی سخت گناہ ہے لیکن یہ قابل معافی بھی ہے مگر شرط یہ ہے کہ اس عادت سے چھٹکارا حاصل کیا جائے کیونکہ اللّہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ ہر گناہ بخش دیا جائے گا بشرطیکہ توبہ کر لو اور آئندہ نہ کرنے کا عہد کر لو اس عادت بد کو چھوڑنا بھی ایک مسئلہ ہے
کہ ہاتھ سے منی گرانے والا ملعون ہے اور خدا کی لعنت کا مستوجب
لیکن طبی لحاظ سے اس فعل بد کے نقصانات وہ بھی نہیں ہیں جو کہ فٹ پاتھئے نیم حکیم یا غیر مستند معالجین بیان کرتے ہیں اس عادت بد سے جسمانی طور پر کم اور نفسیاتی طور پر زیادہ نقصان ہوتا ہے زر پرست معالجین نے جو وہم پختہ کر دیا ہے کہ خود لذتی سے آپ تباہ و برباد ہو گئے ہیں اور آپ کا مادہ منویہ جوہر حیات کا خزانہ ختم ہو گیا ہے بالکل غلط ہے حقیقت یہ ہے کہ یہ کمی مناسب علاج سے پوری ہو جاتی ہے جس طرح زخموں کے راستے خون ضائع ہو کر نیا خون بن جاتا ہے اسی طرح جوہر حیات مادہ تولید کا ضیاع بھی اپنی کمی پوری کر لیتا ہے خود لذتی انتہائی سخت گناہ ہے لیکن یہ قابل معافی بھی ہے مگر شرط یہ ہے کہ اس عادت سے چھٹکارا حاصل کیا جائے کیونکہ اللّہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ ہر گناہ بخش دیا جائے گا بشرطیکہ توبہ کر لو اور آئندہ نہ کرنے کا عہد کر لو اس عادت بد کو چھوڑنا بھی ایک مسئلہ ہے