موٹاپا اور شراب نوشی کی عادت جگر کیلئے تباہی کا سب سے بڑا ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔ یہ بات یونیورسٹیز آف آکسفورڈ اینڈ گلاسکو نے دو الگ الگ طبی تحقیقات میں برٹش میڈیکل جرنل میں شائع کی ہیں۔ تحقیق کرنے والے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ شراب نوشی جگر کی متعدد بیماریوں کا باعث بنتی ہے جبکہ جولوگ شراب نہیں پیتے مگر موٹے ہو چکے ہیں ان کے جگر کی حالت بھی شرابیوں جیسی ہو جاتی ہے۔ برطانیہ میں موٹاپے کے باعث جگر کی خرابی کے لاکھوں مریض موجود ہیں۔ پہلی تحقیق میں آکسفورڈ یونیورسٹی نے 1.2 ملین لوگوں میں موٹاپے او جگر کی بیماری کے درمیان تعلق کو دیکھا جن میں خواتین کی تعداد زیادہ تھی۔ اس تحقیق کو ڈاکٹر بیویٹی لیو نے کیسز آپیڈا مالوجی یونٹ کے تحت مکمل کیا۔ اس کے علاوہ دوسری تحقیق میں موٹے افراد جو شراب پیتے تھے اور جو نہیں پیتے تھے ان کے جگر کا معائنہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ جو لوگ شراب نہیں پیتے وہ بھی جگر کے عارضہ میں مبتلا ہیں۔