آواز سے امراض کی تشخیص معلومات
الشفاء ہربل
The Sound of Your Voice May Diagnose Disease
اعصابی مزاج
ان کی آواز بھاری اور بلغم والی ہوگی، آدھی بات کرے گا اور آدھی کھا جائے گا۔
اگر آواز میں گڑگڑاہٹ ہو اور آواز ٹوٹ جائے تو یہ بندہ گردوں کا مریض ہے۔
اگربات کرتے ہوئے دھیان دائیں طرف ہوجائے، اس کے کان میں درد یا کان میں پیپ ہے۔
اگر بات کرتے ہوئے دھیان نیچے کی جانب ہو جائے اور آواز دھیمی ہو جائے، تو یہ مریض پیشاب کی زیادتی کا شکار ہے۔
اگرمریض بات کرتے ہوئے لمبی سانس لے، تووہ اعصابی قوتِ باہ کا مریض ہوگا اور اس کی تحریک اعصابی غدی ہوگی۔
اگر آواز صاف گڑگڑاہٹ کے ساتھ بلند ہو اور اچانک ہی دھیمی ہوجائے، تو بائیں سائیڈ کا عرق النسا کامریض ہوگا اور تحریک اس کی اعصابی غدی ہوگی۔
عضلاتی مزاج
ایسےمریض جب بات کرتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ لڑائی کر رہے ہوں، کیونکہ انکی آواز تلخ، گرجدار اور اُونچی ہوتی ہے۔
اگر آواز گرج کے ساتھ شروع ہو اور ٹوٹ جائے، توٹی بی کا مریض ہوتا ہے۔ یہ عضلاتی اعصابی تحریک ہے۔
اگر آوازمیں گڑگڑاہٹ ہو اور آواز ٹوٹ جائے، تو اس کے پھیپھڑے خراب ہیں اور دمہ قلبی یا خشک دمہ کا مریض ہے۔ تحریک اسکی عضلاتی غدی ہے۔
اگر آواز نکلے تو گرج کے ساتھ مگر باریک ہوتی جائے، تو یہ گردوں کا مریض ہے۔ گردے میں درد یا پتھری ہوگی۔
اگر آواز نکلے تو گرج کے ساتھ مگر ٹوٹ جائے اور اس میں ہلکی سی سیٹی آ جائے، تو یہ جگر کا مریض ہے۔ کالا یرقان، تلی بڑھی ہوئی ہوگی۔
اگراُس کا پیٹ پھولا ہوا ہو، پیٹ میں پانی بھرا ہوا ہو، جسم پرسوزش ورم ہو۔ تو اس کی آواز گرج دار نہیں ہوگی، بلکہ سیٹی سی ہوگی۔ یہ مریض عضلاتی سوزش کا ہے۔
آواز قوی اور بات ختم ہونےتک ایک جیسی ہوگی۔ نہ دھیمی ہوگی نہ اُونچی ہوگی۔ تو یہ عضلاتی قوتِ باہ کا مریض ہے۔
اگر آواز گرج دار نکلے اور آواز ٹوٹے نہ، تو یہ بواسیر کا مریض ہوگا پائیلز ہوںگے اور خون بھی آتا ہوگا۔
غدی مزاج
اس تحریک کے مریضوں کی آواز باریک ہوتی ہے، زیادہ باتیں کرنے والے ہوتے ہیں۔ اپنی ہی بات سناتے ہیں اور دوسروں کی کم سنتے ہیں۔
اگر آوازنرمی کے ساتھ شروع ہو اور اس میں باریکی ہوتی جائے، تو یہ غدی قوتِ باہ کی علامت ہے۔
اگر اس آواز میں تھوڑی سی ہوا خارج ہونے کی آواز شامل ہوجائے تو اسپرم کم اور بےاولادی کی علامت ہے۔ پس سیل بھی اس کے بہت زیادہ ہوںگے۔ ایسے لوگ شہوت میں جنون کی حد میں آگے ہوتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ دنیا میں صرف یہی کام کرنے والا ہے۔
اگر آواز نرمی کے ساتھ شروع ہو اور آواز ٹوٹ جائے تو یہ گردے فیل کی علامت ہے۔
اگر آواز نرمی کے ساتھ شروع ہو اور آواز میں پانی نما یا ٹیوب پنکچرنما آواز شامل ہوجائے تو غدی دمہ کا مریض ہوگا۔
باریک آواز کے ساتھ اگر یہ آواز دھیمی ہونی شروع ہوجائے۔ تو عضمِ قلب یعنی دل کا سائز بڑھا ہوا ہوگا۔ اُس کی نبض بہت تیزہوگی، جو 154-100 تک ہوسکتی ہے۔ اس کا دل قمیض سے باہر ایسے دھڑکتا ہوا محسوس ہوگا کہ جیسے ابھی باہر نکلنے والا ہے۔ یہ بلڈ پریشر کے مریض ہوں گے۔
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.