جادو سے بچنے کے لیے
how ,to ,stay ,protected ,from evil ,magical ,powers and spells
مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور کے سات دانے صبح نہار منہ کھالیں‘ اگر مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور نہ ملے تو کسی بھی شہر کی عجوہ کھجور استعمال کرسکتے ہیں۔ حدیث میں آتا ہے جو شخص عجوہ کھجور کے سات دانے صبح کے وقت کھالیتا ہے اسے زہر اور جادو کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ (صحیح بخاری)
دوسری احتیاطی تدبیر وضو ہے‘ کیونکہ باوضو مسلمان پر جادو اثر انداز نہیں ہوسکتا اور وہ فرشتوں کی حفاظت میں رات گزارتا ہے۔ ایک فرشتہ اس کے ساتھ رہتا ہے اوروہ جب بھی کروٹ بدلتا ہے فرشتہ اس کے حق میں دعا کرتے ہوئے کہتا ہے: ”اے اللہ! اپنے اس بندے کو معاف کردے کیونکہ اس نے طہارت کی حالت میں رات گزاری ہے۔“ (صحیح ترغیب ترہیب)
باجماعت نماز کی پابندی
جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی پابندی کی وجہ سے انسان شیطان سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ”کسی بستی میں جب تین آدمی موجود ہوں اور وہ باجماعت نماز ادا نہ کریں تو شیطان ان پرغالب آجاتا ہے سو تم جماعت کے ساتھ رہا کرو کیونکہ بھیڑیا اسی بکری کا شکار کرتا ہے جو ریوڑ سے الگ ہوجاتی ہے۔ (صحیح ابوداود) (صفحہ 396)
بیت الخلا میں جاتے ہوئے اس دعا کو پڑھنا
ناپاک جگہ پر شیطان کا گھر اور ٹھکانہ ہوتا ہے اس لیے اس میں کسی مسلمان کی موجودگی کو شیطان غنیمت تصور کرتے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ بیت الخلا میں جاتے ہوئے یہ دعا پڑھا کرتے تھے (اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوذُبِکَ مِنَ الخُبُثِ وَالخَبَائِث) (صحیح بخاری) (صفحہ 397 )
اے اللہ میں خبیث جنوں اور جننیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں
مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور کے سات دانے صبح نہار منہ کھالیں‘ اگر مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور نہ ملے تو کسی بھی شہر کی عجوہ کھجور استعمال کرسکتے ہیں۔ حدیث میں آتا ہے جو شخص عجوہ کھجور کے سات دانے صبح کے وقت کھالیتا ہے اسے زہر اور جادو کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ (صحیح بخاری)
دوسری احتیاطی تدبیر وضو ہے‘ کیونکہ باوضو مسلمان پر جادو اثر انداز نہیں ہوسکتا اور وہ فرشتوں کی حفاظت میں رات گزارتا ہے۔ ایک فرشتہ اس کے ساتھ رہتا ہے اوروہ جب بھی کروٹ بدلتا ہے فرشتہ اس کے حق میں دعا کرتے ہوئے کہتا ہے: ”اے اللہ! اپنے اس بندے کو معاف کردے کیونکہ اس نے طہارت کی حالت میں رات گزاری ہے۔“ (صحیح ترغیب ترہیب)
باجماعت نماز کی پابندی
جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی پابندی کی وجہ سے انسان شیطان سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ”کسی بستی میں جب تین آدمی موجود ہوں اور وہ باجماعت نماز ادا نہ کریں تو شیطان ان پرغالب آجاتا ہے سو تم جماعت کے ساتھ رہا کرو کیونکہ بھیڑیا اسی بکری کا شکار کرتا ہے جو ریوڑ سے الگ ہوجاتی ہے۔ (صحیح ابوداود) (صفحہ 396)
بیت الخلا میں جاتے ہوئے اس دعا کو پڑھنا
ناپاک جگہ پر شیطان کا گھر اور ٹھکانہ ہوتا ہے اس لیے اس میں کسی مسلمان کی موجودگی کو شیطان غنیمت تصور کرتے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ بیت الخلا میں جاتے ہوئے یہ دعا پڑھا کرتے تھے (اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوذُبِکَ مِنَ الخُبُثِ وَالخَبَائِث) (صحیح بخاری) (صفحہ 397 )
اے اللہ میں خبیث جنوں اور جننیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں