Are tired so tired,تھکے تھکے رہتے ہیں تو
آپ جانتے ہوں کہ ہر وقت کی تھکاوٹ خود کوئی شکایت نہیں ہوتی بلکہ کسی شکایت کی علامت ہوتی ہے ۔اس لئے اگر آپ ہر وقت تھکے تھکے رہتے ہیں تو سب سے پہلے کسی ڈاکٹر کے پا س جا کر اپنی جانچ کرا لیجئے۔ اگر ڈاکٹر یہ کہہ دے کہ آپ کی صحت درست ہے اور آپ کی تھکان کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے۔ تو سمجھ لیجئے کہ ضرور اس کا کوئی نفسیاتی دبائو ہے۔
آپ معلوم کرنا چاہیں گے کہ وہ نفسیاتی سبب کیا ہو سکتا ہے جب تک سبب معلوم نہ ہو اسے دور کیسے کیا جا سکتا ہے اور جب تک سبب دور نہ کیا جائے اس کا نتیجہ سے محفوظ کیونکر رہا جا سکتا ہے؟
آیئے اپنی تھکاوٹ کا نفسیاتی سبب معلوم کرنے کیلئے مندرجہ ذیل سوالوں کے جواب ”ہاں” یا ”نہیں” میں دیجئے۔ جواب پوری ایمانداری سے دیجئے’ ورنہ اپنی تھکاوٹ کا اصل سبب آپ معلوم نہیں کر پائیں گے۔
1۔ کیا آپ تندرست ہیں’ کافی مقدار میں مقوی غذا کھاتے ہیں’ کافی آرام کرتے ہیں اور بہت زیادہ مصروف نہیں رہتے؟
2۔ کیا آپ اپنے جسم کے بارے میں بے فکر رہتے ہیں’ اس لئے کہ نہ تو آپ قبض کے شکار ہیں’ نہ سردی زکام کے اور نہ آپ بہت زیادہ شہوت پرست ہیں؟
3۔ کیا آپ کی گھریلو زندگی خوشحال ہے؟
4۔ کیا آپ کا بچپن آرام سے گزرا ہے؟
5۔ کیا اپ کے والدین خوش طبع تھے اور تنائو ‘ فکر’ خوف وغیرہ نقصان دہ ذہنی خرابیوں سے مبرا تھے؟
6۔ جو کام آپ کر رہے ہیں اسے کرتے ہوئے کیا آپ خوش ہیں؟
7۔ کیا اپ اپنے پیشے یا دھندے کو سماج کیلئے مفید سمجھتے ہیں’ اسلئے اسے دلچسپی کے ساتھ کرتے ہیں؟
8۔ آپ جو کام کر رہے ہیں اور جس نصب العین کو لے کر آگے بڑھا رہے ہیں اس میں کیا خاطر خواہ آپ کو کامیابی حاصل ہو رہی ہے؟’
9۔ کیا آپ کے بلند ارادوں کی تکمیل ممکن ہے؟
10۔ کسی مایوسی’ ناکامی یا تلخ تجربے کے بعد بھی کیا آپ ہمیشہ کی طرح خوش رہ سکتے ہیں؟
11۔ کیا آپ خود کو اور اپنے کاموں کو اتنی ہی اہمیت دیتے ہیں جتنی کہ مناسب ہے’ نہ اس سے کم نہ زیادہ؟
12۔ کیا آپ ہر کام کو اپنی پوری طاقت سے’ اچھے سے اچھا کرتے ہیں اور اس طرح مطمئن بھی رہتے ہیں؟
13۔ آپ کو جتنے دنیاوی سکھ حاصل ہیں وہ اگر کافی ہیں تو کیا آپ اللہ کا شکر مناتے ہیں؟
14۔ جب آپ آرام کرتے یا چھٹی پر جاتے ہیں۔ تب کیا آپ کاروبار سے متعلق اپنے تمام تفکرات بھلا سکتے ہیں؟
15۔ روپے پیسے کی پریشانیوں سے کیا آپ کافی حد تک آزاد رہتے ہیں؟
16۔ کیا لوگ آپ کی سنگت پسند کرتے ہیں؟
17۔ کیا آپ دوسروں سے مل جل کر خوش رہتے ہیں اور یہ محسوس نہیں کرتے کہ دوسرے لوگ آپ کو ناپسند کر رہے ہیں؟
18۔ کیا آپ دوستی پید اکر سکتے ہیں؟
19۔ کیا بیشتر لوگوں کے ساتھ آپ کے تعلقات خوشگوار رہتے ہیں؟
20۔ اپنے عزیز دوستوں یا رشتہ داروں سے جتنا پیار آپ کو ملتا ہے’ اتنے میں کیا آپ مطمئن رہتے ہیں؟
اب ہر ایک”ہاں” پر 5 نمبر لگایئے۔
اوسط درجے کے لوگ 40 سے 50 نمبر پائیں گے۔ 60 یا اس سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے اصحاب عام طور پر ہر وقت کی تھکاوٹ کا شکار نہیں ہوں گے۔
جتنے سوالات کے جواب آپ نے نہیں میں دیئے ہوں’ تو جان لیجئے’ آپ کی تھکاوٹ کے اتنے ہی نفسیاتی اسباب ہیں۔
یہ معلوم کرنے کے بعد اب پوری ایمانداری کے ساتھ ان اسباب کے انسداد کیلئے کوشش شروع کیجئے’ بلاشبہ اس کیلئے آپ کو کافی محنت کرنا پڑے گی لیکن محنت کے کامیاب ہو جانے پر آپ کی ہر وقت کی وہ تھکاوٹ دور ہو جائے گی جس کا علاج بڑے بڑے ڈاکٹروں کے پاس بھی نہیں ہے۔