احتلام کا عارضہ

احتلام کا عارضہ

احتلام کا عارضہ
احتلام کا عارضہ اگر حرارت منی سے ہوتو اس صورت میں مخصوص خمیر کی وجہ سے
مریض خواب میں تصوراتی مباشرت سے لطف اندوز ہوتاہے اور قوام منی زیر جامہ میں
زیادہ جگہ پر پھیلا ہوتا ہے اگر یہ صورت حال ہرماہ ایک سے دومرتبہ ہوتو مریض خود
کوحالت سکون میں محسوس کرتا ہے الغرض حرارت منی کی صورت میں اخراج پورے یا
نیم خواب کی صورت میں ہوتاہے اور عموماٰٰٰٰ ایسے احتلام میں انزال کے وقت مریض نیند
سے بیدار ہوجاتاہے جبکہ اندرونی سردی سے احتلام کی صورت میں مریض کوصبح
احساس ہوتا ہے وہ بھی زیرجامہ میں قوام منی کے داغ سے ایسے احتلام میں قوام منی
عموماٰٰ ایک ہی جگہ جما ہوا نظر آتا ہے احتلام کے وقت اگر مریض کروٹ نہ لےتو اُسے
اخراج منی کا احساس نہیں ہوتا البتہ ایسے مریضوں میں جب یہ احتلام کثرت سے وارد
ہوتو بے خوابی کی شکایت دیکھنے میں آتی ہے اور اس عارضہ میں مریض کے دل کی

دھڑکن تیز ہوجاتی ہے چہرہ سیاہی مائل ہوتو ایسے احتلام کےعارضہ میں مبتلا مریض
اکثر قبض کی شکایت میں مبتلا رہتا ہے اور ایسے مریض کا پیشاب سرخ سفیدی مائل
ہوتا ہے اور عضوخاص سکڑ جاتاہے اوراُس کیساتھ خصیوں میں بھی سکڑاؤکی کیفیت
پیدا ہوجاتی ہے ایسے مریضوں میں دماغی کمزوری بہت پائی جاتی ہے ان مریضوںمیں
گیس ٹربل کی شکایت اور جلن معدہ کی علامات ساتھ ساتھ رہتی ہیں
احتلام کا عارضہ اگر ایک ماہ میں ایک سے دو دفعہ ہوجائے تو کوئی مضائقہ نہیں البتہ
اگر اسکا تسلسل ہو یا ہفتہ میں2سے3مرتبہ تو پھر اس طرف توجہ ضروری ہے کیونکہ
اگر اس پر توجہ نہ دی گئی تو یہی مرض ترقی کرتے کرتے مرض جریان منی کی صورت
اختیار کر جائے گا پھر جریان منی سے ضعف باہ کا عارضہ لاحق ہو گا اور ضعف باہ سے
نوبت مکمل نامردی تک پہنچ جائےگی اور پھر ذلت اور گمنامی کا ایک تاریک دور شروع
ہو جاتا ہے جو کہ لمحہ فکریہ ہے

تلاش کریں (Search)

Recent Post حالیہ پوسٹ

Categories مظامین