احادیث میں گوشت کی اہمیت
حضرت ابو الدرداء روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم” نے فرمایا۔ “دنیا اور جنت کے رہنے والوں کے کھانے کا سردار گوشت ہے۔“ (ابن ماجہ شریف)حضرت ابو ہریرہ بیان فرماتے ہیں۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم” کی خدمت میں گوشت آیا۔ وہ دستی کا تھا کیونکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم” کو پسند تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم” اس میں سے دانتوں کے نوچ کر تناول فرما رہے تھے۔
(ابن ماجہ۔ ترمذی شریف)گوشت کے بارے میں رسول اللہ کے ارشاادات گرامی کا خلاصہ کریں تو ان کو بکرے کا گوشت اور پائے پسند تھے۔ اس میں سے بھی وہ دستی اور شانہ زیادہ پسند کرتے تھے۔ یہ وہ مقامات ہیں جہاں پر ریشے موٹے نہیں ہوتے اور گوشت جلد گلتا اور ملائم ہوتا ہے۔ اس کے بعد ان کی پسند پشت کا گوشت تھا جس کا ریشہ ان سے کم موٹا مگر اس میں خون پیدا کرنے والے اجزاء ملتے ہیں۔ انہوں نے شکار کے جانور اور پرندے زیادہ پسند فرمائے کیونکہ قرآن مجید نے پرندوں کے گوشت کو بہترین گوشت قرار دیا ہے۔ آج کل بھی پرندوں کے گوشت کو سفید گوشت کے نام سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مرغ شوق سے کھایا لیکن گائے کے گوشت کو بیماریوں کا باعث قرار دیا ہے۔
حضرت ابو الدرداء روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم” نے فرمایا۔ “دنیا اور جنت کے رہنے والوں کے کھانے کا سردار گوشت ہے۔“ (ابن ماجہ شریف)حضرت ابو ہریرہ بیان فرماتے ہیں۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم” کی خدمت میں گوشت آیا۔ وہ دستی کا تھا کیونکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم” کو پسند تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم” اس میں سے دانتوں کے نوچ کر تناول فرما رہے تھے۔
(ابن ماجہ۔ ترمذی شریف)گوشت کے بارے میں رسول اللہ کے ارشاادات گرامی کا خلاصہ کریں تو ان کو بکرے کا گوشت اور پائے پسند تھے۔ اس میں سے بھی وہ دستی اور شانہ زیادہ پسند کرتے تھے۔ یہ وہ مقامات ہیں جہاں پر ریشے موٹے نہیں ہوتے اور گوشت جلد گلتا اور ملائم ہوتا ہے۔ اس کے بعد ان کی پسند پشت کا گوشت تھا جس کا ریشہ ان سے کم موٹا مگر اس میں خون پیدا کرنے والے اجزاء ملتے ہیں۔ انہوں نے شکار کے جانور اور پرندے زیادہ پسند فرمائے کیونکہ قرآن مجید نے پرندوں کے گوشت کو بہترین گوشت قرار دیا ہے۔ آج کل بھی پرندوں کے گوشت کو سفید گوشت کے نام سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مرغ شوق سے کھایا لیکن گائے کے گوشت کو بیماریوں کا باعث قرار دیا ہے۔