چہرے سے امراض تشخیص
الشفاء ہربل
اگر چہرہ بلکل سفید نظر آئے۔ تو یہ اعصابی تحریک کی علامت ہے۔
اگر چہرہ سرخ یا سیاہی مائل ہو۔ تو یہ عضلاتی اعصابی تحریک ہوا کرتی ہے۔
اگر چہرہ زردی مائل ہے تو یہ غدی عضلاتی تحریک کی علامت ہے۔
اگر چہرہ سرخ، کان سرخ اور کنپٹیوں پر بوجھ اور درد ہو تو یہ ہائی بلڈ پریشر کی علامت ہے۔
اگر چہرہ دائیں طرف مڑ چکا ہے۔ یعنی لقوہ ہو چکا ہے تو یہ عضلاتی اعصابی تحریک ہوا کرتی ہے۔
چہرے پر سیاہ تِل ہوں تو یہ عضلاتی غدی تحریک کی علامت ہے۔
چہرے پر دانے جو جلدی پکتے نہیں ہیں۔اور خشک ہوتے ہیں۔ نہ تو اُن میں سے پیپ نکلتا ہے اور نہ اُن میں سے خون نکلتا ہے۔ تو یہ عضلاتی اعصابی تحریک ہوا کرتی ہے۔
اگر چہرے پر دانے ہوں اور اُن سے خون نکلتا ہو۔ تو یہ عضلاتی غدی تحریک ہے۔
اگر چہرے پر دانے ہوں اور اُس سے پیپ نکلتی ہو۔ تو یہ غدی عضلاتی تحریک ہے۔
ہونٹ کنارے زخم بننا اور پک کر ختم ہو جانا، کسے بڑے بخار کے ختم ہونے کی دلیل ہے۔
چہرے کا موٹا ہونا اور چوڑا ہونا رنگ برنگی کھانے کا شوقین ہوتا ہے۔ اور یہ بندہ معدے کا لازماً مریض ہوتا ہے۔
چہرے کا دبلا ہونا خشکی کی علامت ہے۔ رطوبات کی کمی ہے۔ اور یہ عضلاتی غدی تحریک ہے۔
مردوں کی داڑھی مونچھ کے بال نہ آنا اعصابی تحریک ہے۔
چہرہ اگر اُداس، متفکر اور پریشان ہے تو یہ نامردی کی علامت ہے۔
چہرہ اگر ڈراؤنا بن چکا ہے تو یہ جنون کی علامت ہے۔ اور یہ عضلاتی غدی تحریک ہے۔
چہرے کا پھیکا ہونا خون کی کمی یعنی اینما کی علامت ہے۔ یہ اعصابی عضلاتی یا عضلاتی غدی دونوں تحریک میں ہو سکتا ہے۔
چہرے کا رنگ پیلا ہونا پیلیا (یرقان) کی علامت ہے۔
چہرے کا پھیکا اور میلا ہو جانا تِلی بڑھ جانے کی علامت ہے۔
ہونٹوں کا موٹا ہونا عضلاتی اعصابی تحریک ہے۔
ہونٹ خشک ہوں تو امراض معدہ کی علامت ہے۔