خواص بابچی
Psoralea Corylifolia
دیگرنام : گجراتی میں بواچی،تامل میں کارپوریشی ،تیلگو کاروبوگی۔بمئی میں باوچی ،بنگہ میں بلچی ،ہندی میں کرشن پھل اور انگریزی میں Babchi
ماہیت : اس کاپوداچھ انچ اونچا ہوتا ہے اس کاتنا اور شاخیں جھری دار معمولی سفید پتلی پتلی جن پرمعمولی رواں ہوتا ہے پتے سبز گول کنگرے دار ہتھیلی سے چھوٹےہوتے ہیں ہر پتے کی جڑ میں ایک خوشہ شہتوت کی طرح لگتا ہے پھول چھو ٹے بیس سے تیس سفید یا زردیا گلابی رنگ کے ہوتے ہیں پھلیاں کچی حالت میں سبز لیکن پکنے کے بعد سیاہ جن کے اندر سیاہ رنگ کے گول لمبے چٹپے گردہ کی شکل کےتخم اوران پر چپکنے والی ایک رطوبت ہوتی ہے تخم باہر سے سیاہ اور اندر سےسفید ہوتے ہیں جوکہ بطوردواءمستعمل ہیں
مقام پیدائش : ہندوستان میں کنکریلی زمین ،کھیت کی باڑوں کھنڈرات میں صوبہ بہار،یوپی،دہلی،بمئی سیلون میں پیدا ہونے کے علاوہ بنگال اور امریکہ میں بھی پیدا ہوتا ہے
ذائقہ : تلخ وتیز
مزاج : گرم خشک درجہ دوم
افعال : مصفیٰ خون ملین قاتل کرم شکم،کاسرریاح،مقوی باہ
استعمال : جلدی امراض اور خصوصاًبرض بابچی کو اندرونی و بیرونی طور پر استعمال کیاجاتا ہے۔برص کلف اور دیگر جلدی امراض میں دہی ملا کر لگانا مفید ہے۔اور بعض حکماسرکہ میں مفید کہتے ہیں۔کیونکہ بربچی برص کی خصوصی دواء ہے دل اور معدہ کو تقویت دینے کے علاوہ بلغمی بخاروں کو دورکرنے کیلئے ہیں اور پیٹ کے کیڑوںکو مارکر خارج کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں
بابچی کے بیجوں کو پکا کردینا تقویت باہ وامساک میں مفید ہے۔اور ضیق النفس کو آرام دیتا ہے
امراض جلد کے ہمراہ قبض بواسیرسقوط اشتہا جیسے عوارض لاحق ہوں تو ایسی صورت میں بابچی کو مدبر کرنے کا حکم ہے۔امراض فساد خون میں بابچی تلوں یا کالی مرچکے ہمراہ سفوف کی شکل میں ورزش کرنے کے بعد صبح کے وقت نیم گرم پانی کیساتھ کھلائیں۔(دوگرام)اور غذا میں صرف دودھ چاول دیں ۔بابچی کو مدبر کرکے سفوف دو گرام کھالیں ۔اوپر سے نیم کارس شہد ملاکر پینے سے پیٹ کے کیڑے مکوڑے مرجاتے ہیں
نفع خاص : برص و بہق میں مفید
مضر : نفاخ
مصلح : دہی اور روغنیات
بدل : تخم پنواڑ
اضافہ : بیہ ایک بوٹی کے بیج ہیں، جو دانہ مسور جیسے کالے رنگ کے گول، چپٹے، لمبوترے سے ہوتے ہیں، اوپر کا چِھلکا اُتارنے پر اندر سے سفید مغز نِکل آتا ہے اس کا مزہ کڑوا ہوتا ہے اور زبان میں کسی قدر لگتا ہے۔
فوائد و استعمال: بابچی کے بیج ملیّن ہیں پیٹ کے کیڑوں کو مارتے ہیں، لیکن اُن کو خاص طور پر مرض برص (پُھلبھری) میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کو سفید داغوں پر لگایا جاتا ہے اور اندرونی طور پر کھلایا بھی جاتا ہے۔
برص کے لیے ان کے استعمال کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ بابچی کو ادرک کے پانی میں ایک ہفتہ بِھگو رکھیں۔ روزآنہ ادرک کے پانی کو تبدیل کرے رہیں، اس کے بعد ہاتھوں سے مل کر پانی سے دھو کر اوپر کا چِھلکا اُتار دیں۔ اس کو سایہ میں خشک کر کے سفوف بنائیں اور روزآنہ صبح کو ایک گرام پانی میں کِھلائیں۔ چالیس روز تک باقائدگی سے استعمال جاری رکھیں اور ساتھ ہی بابچی اور گندھک آملہ سار ہموزن لیں اور اِملی کے بیجوں کو تین چار دن پانی میں بھگو رکھیں۔ پھر ان کو چھیلیں اور باریک کوٹ کر بابچی کے ساتھ پیس کر برص کے داغوں پر لگائیں۔ ایک ہفتہ روزآنہ لگاتے رہیں اس کے لگانے سے داغوں میں کُھجلی ہونے لگے گی اگر کُھجلی زیادہ ہو تو لگانا چھوڑ دیں دو تین روز کے بعد پھر لگائیں، جب داغ سُرخ ہو جائیں اور اُن سے پانی نِکلنے لگے تو استعمال بند کر دیں لیکن اگر داغوں میں خارش نہ ہو اور نہ سُرخی آئے تو ایک گرام بابچی کو آدھا کپ پانی میں رات کو بِھگو رکھیں اور صبح کو اُس کا صاف پانی نتھار کر پییں اور روز تھوڑی تھوڑی بابچی بڑھاتے رہیں، یہاں تک کہ بارہ گرام تک پہنچ جائے، چالیس دن تک پییں اس کے ساتھ اُوپر کا لیپ لگائیں
دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal