شادی سے پہلے زندگی

شادی سے پہلے زندگی

شادی سے پہلے

شادی سے پہلے زندگی

اچھی سائٹ کے ذریعےسب سے پہلے یہ بتانا ضروری ہے کہ ہمیں شادی سے پہلے زندگی کس طرح گزارنی چاہئے ؟ ہر نوجوان مرد کو چاہئے کھ وھ شادی سے پہلے سادہ زندگی بسر کرے تاکھ اس کی ازواجی زندگی کامیاب ھو جس طرح دنیا میں ھر کام کرنے کےقاعدے ہوتے ھیں اگر ان کے مطابق کام کیا جائے تو کام اچھی طرح ھو جاتا ہے اور اگر کام قاعدے سے نہ کیا جائے تو اس طرح کام بگڑ جاتا ہے. اسی طرح سادہ زندگی بسر کرنے کے بھی اصول متعین ھیں جو ھر غیر شادی شدہ نوجوان کو اپنانے چاہئیں وہ اصول مندرجہ ذیل ہیں
ہر نوجوان کو چاہئیے کہ وہ صبح سویرے اٹھے اورحوائج ضروریھ سے فارغ ھو کر سیر کے لیے نکل چائے صبح سویرے دیر تک سونا انسان کے جنسی ضبط کو کمزور کرتا ہے.اس کی وجہ یہ ہے کہ قدرتی نیند تو پوری ھو چکی ھوتی ہے مگر کاہلی کی وجہ سے انسان غنودگی کی حالت میں پڑا اونگھتا رھتا ہےاس وقت تک خوراک ہضم ھو جانے کے معد معدے سے انتڑیوں میں پہنچ چکی ہوتی ہے اور اس فضلہ اوررطوبت گردے، مثانے اور پیشاب، پاخانہ کی جگہ میں جمع ھو کر دماغ کو گندے خیالات چڑھاتی ہیں جس کی وجہ سے شہوانی خیالات انسان کو پریشان کرنا شروع کر دیتے ہیں. یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کو احتلام اکثر صبح کے وقت ہوتا ہے. اس لیے انسان جتنی صبح بسترسے اٹھے گا انتا ہی اچھا ھوگا اس کے علاوہ اس بات کا خیال بھی رکھنا چاہئے کہ بستر ہلکا اور سخت ھونا چاہئیے. اس کا فائدہ یہ ھو گا کہ سردی کی وجہ سے نیند آسانی سے نہ آ سکے گی اور جسم گرمی سردی برداشت کرنے کا عادی ھو جائے گا. اس سے طبعیت عیش وعشرت کی طرف مائل نہ ھو گی. پرانے زمانے میں لوگ بہادر اور دلیر اسی وجھ سے ھوتے تھے کہ انہیں لاڈ پیار سے پال کر کاھل اور سست نہیں بنایا جاتا تھا بلکہ شروع ہی سے سختی جھیلنے کا عادی بنایا جاتا تھا.. اس لیے آج کل کے آرام طلب والدینکو چاہئیے کہ وہ اپنی اولاد پر رحم کریں اور اسے شروع ہی سے سختیاں برداشت کرنے کی عادت ڈال کر دلیر اور دلاور بنائیں تاکہ مصیبت پڑنے پر وہ خودکشی کر کے اپنے والدین کا نام بدنام نہ کرے بلکہ ہمت اور حوصلہ سے حالات کا مقابلہ کرےاور کامیاب زندگی گزارے

سادہ اور جلد ہضم ھو جانے والی خوراک کحانی چاہئیے جس میں مرچ مصالحے اور کھٹائی کم ھو مرچ اور کھٹئی استعمال کرنے سے جسم میں گرمی بڑھتی ہے اور گرمی بڑھنے سے مادہ منویہ کمزور اور پتلا ھو جاتا ہے اور اس سے شھوانی جزبات بھی بھڑک اٹھتے ہیں. جو خوراک بڑی دیر میں ہضم ھوتی ہے ایسے لوگوں کو زیادہ مرغن غذا بھی نہیں کھانی چاہئیے کیونکھ یہ سب شہوانی جذبات بھڑکاتی ہیں

ایسے نوجوانوں کا لباس موسم کے مطابق لیکن نہایت سادہ ھونا چاہئیے ضرورت سے زیادہ نرم گرم یا ٹیپ ٹاپ نہ ھو کیونکہ اس سے انسان غیر ضروری طور پر آرام پسند، نازک مزاج، فضول خرچ اور نمودونمائش کا دلدادہ ھو جاتا ہے
ایسی کتابیں بالکل نہ پڑھی چائیں ایسے راگ بالکل نہ گائے جائیں یا سنے جائیں ایسے تماشے یا فلمیں نہ دیکحی جائیں جن میں مردوں اور عورتوں کے عشق و محبت کے تذکرے یا نظارے شہوت انگیز انداز مین پیش کیے گئے ھوں کیونکہ ان باتوں سے نوجوان مردوں اور عورتوں کی طبیعتوں پر برا اثر پڑتا ہے مردوں کو عورتوں کی صحبت میں اور عورتوں کو مردوں کی صحبت میں اٹھنے بیٹھنے سے پرھیز کرنا چاھئیے. خاص کر تنھائی میں مرد کے پاس بیٹھنا درست نہیں ہے . غیر مردوں اور عورتوں کا ایک جگا تنھائی میں بیٹھنے کا نتیجہ ننانوے فیصد خراب ہی نکلتا ہے

ایسے مردوں کو چاہئیے کہ وہ صبح کے وقت باقاعدگی سے کھلی ھوا میں ورزش کریں. اس سے دوران خون تیز ھوتا ہے اور کھانا اچھی طرح ہضم ھو جاتا ہے اور جسم بھی مضبوط ھوتا ہے . صحت ٹھیک رہنے اور مضبوط بننے سے جو ہر زندگی بآسانی جسم اور دماغ میں جذب ھوتا ہے اور انسان کی دماغی اور قوتیں بڑھتی ہیں

کھانا کھانے کے بعد اور صبح سو کر اٹھنے کے بعد دانت ضرور صاف کرنے چاھیئں

روزانہ تازہ پانی سے غسل کرنا چاہیئے. ٹھنڈی ھوا اور ٹھندے پانی کی عادت جتنی زیادہ ھو گی صحت اتنی اچھی ھو گی. یہی وجہ ہے کہ پہاڑوں پر بسنے والے مردوں اور عورتوں کی صحت میدانوں میں رہنے والے مردوں اور عورتوں سے زیادہ اچھی ھوتی ہے. سردی گرمی سے خوف کھانا اور برداشت کی طاقت کھو دینا بیماریوں کو دعوت دینے کے مترادف ھے

نماز پنجگانہ باقاعدگی سے ادا کرنی چاہیئں خدا کی یاد میں مشغول رہنا چاہیے اپنے دل کی گہرائیوں میں اس پاک ذات کے ہر جگہ حاضر ھونے کاخیال بٹھانا چاہیئے. یہاں تک کہ ہر زرے میں اس کی بے عیب اور پاک ذات کا جلوہ نظر آنے لگے. اس سے فائدہ یہ ہے کھ دل روز بروز مضبوط ھوتا چلا جائے گا اور دنیا کی ہر چیز سے خوف جاتا رہے گا. اس کے علاوہ اس کی رضا میں راضی رہنا سیکھ جائو گے اور خدا پر توکل کرنے لگو گے. اس سے تم مصیبت میں اپنے آپ کو مظبوط پاؤ گے اور یہ سمجھو گے کہ خدا میرے ساتھہ ہے. شروع شروع میں یہ کام مشکل معلوم ھو گا لیکن اگر خدا کی یاد کو اپنا ایک ضروری فرض سمجھ کر پورا کرنے لگو گے اور خود کو ایک بے بس بچے کی طرح اس کی مرضی کا پابند کروگے اور اپنی ہر ضرورت اور خواہش کو خدا کے سامنے بیان کر کے اس سے اسی طرح امداد چاہا کرو جس طرح بھوک لگنے پر ایک بچہ اپنی ماں سے روٹی مانگتا ہے تو تم کو ہر طرف خدا کا ہاتھہ کام کرتا نظر آنے لگے گا اور خدا سے تمہارا رشتہ روز بروز مضبوط ھوتا چلا جائے گا. اس کی بندگی اور عبادت میں لذت ملنے لگے گی

ہفتے عشرے میں یا کم از کم مہینے میں ایک بار فاقہ ضرور کرنا چاہیئے یہ چیزیں نہ صرف انسان کی عقل کو خراب کر دیتی ہیں بلکہ اسے حیوانات سے بھی گیا گزرا بنا دیتی ھیں. اس کی جسمانی اور روحانی طاقت کو تباہ کر ڈالتی ھیں

ایسے دوستوں کی صحبت سے بچنا چاہیئے جو سادہ زندگی کا مذاق اڑاتے ہیں یا اس کو نا ممکن سمجھتے ہوں. انسان کا شیطان انسان ہی ھوتا ہے اس قسم کے دوست احباب تمہارے مقصد کی راہ میں رکاوٹ ثابت ھوں گے کیونکھ ان کی سب سے بڑی خواہش یہی ھو گی کہ تم ان ہی جیسے بنو اور ان سے علیحدہ ھو کر ان سے بہتر نہ بن سکو. اس قسم کے لوگوں سے بحث کرنا بے کار ھوتا ہے کیونکہ ان پر کوئی دلیل اثر نہیں کرتی الٹا وقت ہی ضائع ھوتا ہے

اگراللّھ سے یہ دعا مانگی جائے کہ وہ تم سے بری عادتیں اور برے ساتھی چھڑا دے اور نیک عادتیں اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے تو وہ بھی ضرور تمہاری مدد کرے گا

اس کام میں عورتیں بھی مردوں کو بہت مدد دے سکتی ھیں. انہیں چاہیئے کہ اپنے بیٹوں بھائیوں اور خاوندوں کی خوراک پوشاک خیالات اور عادات کی نہایت اختیاط اور غور سے نگرانی کریں. عورت گھر کی رانی ھوتی ھے اور وہ ان سب انتظام عورت ہی کے ہاتھوں میں ھوتا ہے وہ مردوں کو جو چاہیں کھلا سکتی ھیں

شادی کے بعد بھی مردوں کو چاہیئے کہ وہ یہ اصول اپنائے رھیں اس سے ان کی طاقت اور صحت بحال رہے گی اور ان کی ازواجی زندگی نہایت خوشگوارگزرے گی. بیویوں کو بھی خاص طور پر خاوندوں کے اس راستے پر چلنے میں ان کی مدد کرنی چاہیئے کیونکہ اس طرح وہ خاوندوں کی کمزوریوں کو طاقت میں تبدیل کر سکتی ھیں پھر اس سے نہ صرف ان کی صحت اچھی رہے گی بلکہ ان کے خاوند کی تندرستی بھی روز بروز بڑھتی رہے گی

ان اصولوں پر کار بند ھونے سے جسم کے رگ پٹھے مضبوط رہتے ہیں بدن میں چستی آتی ہے. خوب دل لگا کر کام کرنے کی امنگ پیدا ھوتی ھے. خوراک ہضم ھو کر جزوبدن بنتی ہے اور جسم روزبروز طاقت ور ھوتا چاتا ہے آنکھیں ناک اور کان کی طاقتیں تیز ھوتی ہیں. جسم بڑھاپے میں بھی تندرست رہتا ہے. کوئی بیماری پاس نہیں پھٹکتی اور انسان آخری گھڑی تک تندرست اور توانا رہ کر زندگی کا پورا پورا لطف اتھاتا ہے. دماغی طاقت روز بروز بڑھتی ہے. انسان اپنی زندگی کے تجربات سے پورا پورا فائدہ اتھاتا ہے. ملک و قوم کی خدمت کر کے عزت اورر شہرت حاصل کرتا ہے. اسطرح مرنے کے بعد بھی اس شخص کو یاد رکھا جاتا ہے

سو فیصد مکمل جنسی علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان

al_shifa.herbal@yahoo.com 0313 9977999

تلاش کریں (Search)

Recent Post حالیہ پوسٹ

Categories مظامین