زیتون کے فضائل و فوائد
مفسرین کی تحقیقات کے مطابق زیتون کا درخت تاریخ کا قدیم ترین پودا ہے ، طوفان نوح کے اختتام
پر پانی اُترنے کے بعد سب سے پہلی چیز جو زمین پر نمایاں ھوئی وہ زیتون کا درخت تھا ، قرآن پاک
نے زیتون اور اس کے تیل کو بار بار ذکر کرکے شہرت دوام عطا کر دی ھے ،
( الانعام آیت 99، النحل آیت 11، النور آیت 35، المؤمنون آیت 20، تین آیت 1 )
قرآن مجید میں جہاں کسی اچھی فصل کا تذکرہ ھوا زیتون ضرور شامل ھوا ، اللّھ پاک نے جب اپنے
نور کو مثال دے کر واضح کیا تو مثال زیتون کا تیل ،اسکی روشنی اور اسکی خوشنمائی پر دی اور
اور فرمایا کہ یہ ایک مبا رک درخت ھے ،
ایک حدیث میں حضرت اسید الانصاری رضی اللّھ عنہ سے روایت ھے ، کہ رسول اللّھ صلی اللّھ علیہ
نے فرمایا ( کلوالذیت وادھنوا بھ فانّھ من شجرۃ مبا رکۃ ) زیتون کے تیل کو کھاؤ اور اس سے جسم
کی مالش کرو کہ یہ ایک مبا رک درخت ھے ،
ایک دوسری حد یث میں نبی اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرما یا ( علیکم بزیت الزیتون کلو وادھنو بھ
فا نھ تنفع من البوا سیر) تمھا رے لئے زیتون کا تیل مو جود ھے اسے کھاؤ اور بدن پر ما لش کرو
کیونکہ یھ بواسیر میں فا ئدہ دیتا ھے،
حضرت ابو ھریرہ رضی اللھ سے روایت ھے فرماتے ھیں کہ نبی صلی اللھ ّعلیھ وسلّم نے فرمایا
( کلو الذیت واد ھنو بھ فان فیھ شفاء من سبعین داء منھا الجذام ) زیتون کا تیل کھاؤ اور اسے لگاؤ
کیو نکہ اس میں ستّر بیماریوں سے شفا ھے،،جن میں سے ایک جذام ( کو ڑھ ) بھی ھے ،
طب نبوی صلی اللّھ علیہ وسلم پر کام کرنے دوعظیم محقق ابن القیم اور محمد احمد ذھبی رحمھما اللّھ
نے اپنی اپنی کوشش سے زیتون کے جو فوائد معلوم کئے ھیں ، وہ دونوں ایک دوسرے کی تصدیق
کرتے ھیں ، دونوں اس بات متفق ھیں کہ تیل مقوی امراض جلد میں شفا اور پیٹ کی بیما ریوں کیلئے
مکمل علاج ہے ،انہوں نی اپنی تحقیقات سے ثابت کیا ھے کہ زیتون کا سبز اور سنہری رنگت تیل مفید
ھے – معدہ اور آنتوں کے بیشتر امراض اور پیچس کیلئے اکسیر ھے ، پرانی قبض دور کرتا ھے ،
پیشاپ آور ھے ، پیٹ کے کیڑے نکالتا ھے اور پیٹ کے افعال کو اعتدال میں لاتا ھے ، طبیعت بحال
کرتا ھے ، چہرے کی رنگت نکہا رتا ھے، جسمانی کمزوری دور کرتا ھے ، زیتون کے تیل کی مالش
سے اعضا ء کو قوت حاصل ھوتی ھے ، بڑھاپے کے اثرات اور تکالیف ککو کم کرتا ھے ، اس کی
مالش سے پھٹوں کا درد دور ھو جاتا ھے ، عرق النسا ء کیلئے بھی اکسیر ھے ،
زیتون کے تیل کو کس طرح استعمال کیا جائے، اس کے بارے میںبتا دیں مہربانی ہو گی