مردانہ جنسی اعضاء
ذکر / عضو تناسل (Penis):
یہ ایک ایسا مردانہ جنسی عضو ہے، جو انسان کی افزائش نسل میں سب سے زیادہ اہم مانا جاتا ہے، اسی لئے اسے عضو تناسل بھی کہا جاتا ہے۔ قدیم ہندو تہذیب میں اسے دیوتا کی حیثت حاصل تھی۔ یہ ایک لٹکتے ہوئے گوشت کا نالی نما لوتھڑا ہوتا ہے، جو حالتِ انتشار میں سلاخ کی صورت میں اکڑ کر اپنے اصل سائز سے کافی بڑا ہو جاتا ہے۔ تناؤ کی صورت میں اس کا سائز 3 سے 7 انچ کے درمیان ہوتا ہے۔ اس کا کچھ حصہ جڑ کی طرح بدن کے اندر ہوتا ہے۔ عضو تناسل کے علاوہ اسے ذَکر اور قضیب کا نام بھی دیا جاتا ہے۔
حشفہ:
ذکر کا ٹوپی نما سرا، جو ختنہ کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، حشفہ کہلاتا ہے۔ حشفہ کی مقدار دخول کی صورت میں غسل واجب ہو جاتا ہے۔
خصیے (Testicles):
یہ دو گولی نما چھوٹے غدود ہوتے ہیں، جو ذَکر کے نیچے لٹکتے رہتے ہیں۔ سردوں میں کافی سکڑ جاتے ہیں جبکہ گرمیوں میں ڈھیلے ہو کر قدرے لٹک جاتے ہیں۔ یہ غدود روزانہ منی کے لاکھوں جرثومے بناتے ہیں۔ ہر خصیہ فی سیکنڈ ایک ہزار جرثومے بناتا ہے، یوں روزانہ 172 ملین جرثومے پیدا ہوتے ہیں۔
پیشاب کی نالی (Urethra):
یہ نالی مثانے سے عضو تناسل تک پہنچتی ہے۔ یہ نالی پیشاب کے علاوہ (بچے پیدا کرنے والے جرثوموں کی حامل) منی کی بھی گزرگاہ ہوتی ہے۔
جرثوموں کی نالیاں (Vas Deferens):
یہ نالیاں منی کے جرثوموں کو انزال سے پہلے پیشاب کی نالی تک پہنچاتی ہیں۔
ذکر / عضو تناسل (Penis):
یہ ایک ایسا مردانہ جنسی عضو ہے، جو انسان کی افزائش نسل میں سب سے زیادہ اہم مانا جاتا ہے، اسی لئے اسے عضو تناسل بھی کہا جاتا ہے۔ قدیم ہندو تہذیب میں اسے دیوتا کی حیثت حاصل تھی۔ یہ ایک لٹکتے ہوئے گوشت کا نالی نما لوتھڑا ہوتا ہے، جو حالتِ انتشار میں سلاخ کی صورت میں اکڑ کر اپنے اصل سائز سے کافی بڑا ہو جاتا ہے۔ تناؤ کی صورت میں اس کا سائز 3 سے 7 انچ کے درمیان ہوتا ہے۔ اس کا کچھ حصہ جڑ کی طرح بدن کے اندر ہوتا ہے۔ عضو تناسل کے علاوہ اسے ذَکر اور قضیب کا نام بھی دیا جاتا ہے۔
حشفہ:
ذکر کا ٹوپی نما سرا، جو ختنہ کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، حشفہ کہلاتا ہے۔ حشفہ کی مقدار دخول کی صورت میں غسل واجب ہو جاتا ہے۔
خصیے (Testicles):
یہ دو گولی نما چھوٹے غدود ہوتے ہیں، جو ذَکر کے نیچے لٹکتے رہتے ہیں۔ سردوں میں کافی سکڑ جاتے ہیں جبکہ گرمیوں میں ڈھیلے ہو کر قدرے لٹک جاتے ہیں۔ یہ غدود روزانہ منی کے لاکھوں جرثومے بناتے ہیں۔ ہر خصیہ فی سیکنڈ ایک ہزار جرثومے بناتا ہے، یوں روزانہ 172 ملین جرثومے پیدا ہوتے ہیں۔
پیشاب کی نالی (Urethra):
یہ نالی مثانے سے عضو تناسل تک پہنچتی ہے۔ یہ نالی پیشاب کے علاوہ (بچے پیدا کرنے والے جرثوموں کی حامل) منی کی بھی گزرگاہ ہوتی ہے۔
جرثوموں کی نالیاں (Vas Deferens):
یہ نالیاں منی کے جرثوموں کو انزال سے پہلے پیشاب کی نالی تک پہنچاتی ہیں۔