سردرد کے دوران تازہ کدو کا گودا حسب منشا لے کر کھرل میں باریک کرکے پیشانی پر لیب کریں- تھوڑی دیر بعد درد جاتا رہے گا-
دالوں میں جس طرح مونگ کی دال بے ضرر غذا تصور کی جاتی ہے اسی طرح کدو کو سبزیوں میں بے ضرر خیال کیا جاتا ہے- اگر کسی کا جگر کام نہیں کررہا تو کدو کو گلا کر اس کے ٹکڑے کرلیں- گفتے عشرے تک پابندی سے کھلائیں بہت فائدہ مند ثابت ہوں گے- ہلکی آنچ پر پکایا ہوا کدو کا سالن ایک کثیر الغذا قدرتی ٹانک ہے اس میں نہ صرف فولادی اجزا کیلشیم اور پوٹا شیم شامل ہیں بلکہ وٹامن اے اور وٹامن بی بھی پایا جاتا ہے- اس میں ایسے معدنی اور روغنی نمکیات وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو بدن کے لمحی حجم و توانائیوں میں خاطر خواہ اضافے کا سبب بنتے ہیں اسے کھانے سے معدے کی تیزابیت جلن وغیرہ بھی بڑی ہد تک دور ہوجاتی ہے دائمی قبض کے مریضوں‘ گرم طبیعت والے افراد اور محنت و مشقت کرنے والے مزدوروں کے لئے کدو اور چنے کی دال کا پکوان بہترین اور قوت بخش غذا کی حیثیت رکھتا ہے- ایسا یرقان جو عسیر العلاج مرض کی حیثیت اختیار کر گیا ہو اس کے لئے بہترین علاج یہ ہے کہ کدو کے پائو بھر گہودے میں تین چار تولے زرشک شیریں اور آٹھ دس دانے آلو بخارا کے ڈال کر صبح ٹھنڈے پانی میں بھگو کر شام کے وقت اسے ملا کر اور چھان کر پلانے سے چند ہی دنوں میں مریض کو یرقان سے نجات مل جاتی ہے-
کدو ہر قسم کے اورام دماغی کے لئے بھی تیربہ ہدف نسخہ کا کام کرتا ہے- کدو کا ٹکڑا اورم پر رکھ کر باندھ دیا کریں اور کدو کا تازہ پانی سونگھنے کو دیا کریں ایک دو مرتبہ اس طرح کرنے سے ورم جاتا رہے گا- اسی طرح اگر گلے کا ورم ہے تو کدو کا پانی نکال کر اس سے غرارے کریں- خناق تک کو بھی افاقہ ہوجاتا ہے- اس کا پانی پھنسیوں پر لگانے سے پھنسیاں معدوم ہوجاتی ہیں کدو کا گوا بچھو کے ڈنگ پر لیپ کر دینے سے اور اس کا رس مریض کو پلا دینے سے زہر کا اثر زائل ہوجاتا ہے سل و دق کے عارضہ کے لئے بھی کدو اکیسر کا درجہ رکھتا ہے اگر کسی شخص کو سل کا عارضہ لاحق ہے تو اس کا بہترین نتیجہ یہ ہے کہ تازہ کدو کو چاقو سے چھیل کر قاشیں بنالیں اور چینی لگا کر ہمیشہ کھایا کریں چند ہی دنوں بعد انہیں خود اس کی افادیت کا اندازہ ہوجائے گا-
کدو کے ساتھ مغز بادام کا استعمال طاقت بخشتا ہے- اگر کسی کو اچانک کان میںدرد ہونے لگے تو کدو کا پانی اور روغن گل ہم وزن لے کر پیس لیں اور اسے کسی شیشی میں محفوظ کرلیں دو تین قطرے کان میں ٹپکائیں درد نجات سے مل جائے گی- روغن کا ہو اور روغن کدو ہم وزن لے کر باہم ملا کر کان میں مسلسل ڈالنے سے ایسا بہراپن جاتا رہے گا جو بخار کی شدت سے لاحق ہوا ہو-
کدو سر سام کے لئے بھی بڑا مفید ثابت ہوا ہے- اس کا پانی لے کر اس میں ہم وزن روغن کنجد (میٹھا تیل) شامل کرکے تانبے یا پیتل کی دیگچی میں ڈال کر یہاں تک پکائیں کہ تمام جل کر محض تیل باقی رہ جائے- پھر کپڑے میں سے چھان کر تیل بوتل میں بھر کر رکھیں اور بوقت ضرورت کام میں لائیں- اس کے استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد مریض کے سر پر خوب مالش کریں اور اوپر گرم کی ہوئی روٹی باندھیں اس سے نہ صرف سر سام جاتا رہے گا بلکہ بے خوابی بدن کی خشکی‘ مالیخولیا‘ تشنج اور درد وغیرہ کے لئے بھی از حد مفید ہے- غرض یہ کہ قدرت نے اس سبزی میں اتنی خوبیاں ایک ساتھ جمع کردی ہیں کہ انہیں مکمل تحریر میں لانا ممکن نہیں- لہٰذا ایسے افراد جو لوکی کو کھانا پسند نہیں کرتے انہیں یہ بات سوچنی چاہئے کہ انہوں نے نادانستگی میں ایک ایسی چیز سے خودکو دور رکھا ہوا ہے جو انسانی صحت کے لئے ایک بہترین ٹانک کا کام کرتی ہے۔