آج کے دور میں مختلف بیماریوں کے لیے ہم مہنگی سے مہنگی ادویات استعمال کرتے ہیں لیکن قدرت نے مٹی جیسی بظاہر نظر آنے والی معمولی چیز میں بے بھی بے پناہ فوائد رکھے ہیں۔مٹی کی اہمیت اس کے استعمال کے ساتھ ہے اس کی افادیت کو وہی لوگ سمجھ سکتے ہیں جو مٹی سے قریبی رشتہ اور تعلق رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اگر اس نہج پر سروے کیا جائے تو یہ بات بالکل واضح ہوجائے گی کہ جن لوگوں کا تعلق دیہاتوں سے ہے مٹی کے قریب ہیں انھیں موجودہ جدید دور کی بہت ساری بیماریاں نہیں ہیں، جو جدیدیت کے نام پر ماڈرن ازم اور اعلیٰ سوسائٹی کے نام پر آج کے انسان نے خود مول لے رکھی ہیں۔
مٹی کا استعمال انسانی زندگی میں مختلف طریقوں سے آج بھی جاری ہے۔ وہ بے انتہا مفید اور کار آمد ہے جب کہ یہ تمام عمل دیہاتوں میں قدیم زمانے سے استعمال میں رہی ہے اور بیشمارلو گ اس سے فیضیاب ہوتے رہتے ہیں ۔ دیہاتوں میں کالی مٹی سے بال دھونے کا طریقہ قدیمی ہے جسے بہت سارے صوبوں میں آج بھی اہمیت حاصل ہے اور عورتیں کالی مٹی سے بالوں کو دھوتی ہیں ، جس کی وجہ سے سر میں ٹھنڈک رہتی ہے خشکی اور سکری نہیں پیدا ہوتے۔ بال سیاہ چمکدار اور لمبے ہوتے ہیں۔ چکنی مٹی یا پیلی مٹی کا استعمال نہانے کے لیے کیا جاتا ہے اور سارے جسم میں اسے مالش کرکے کچھ دیر چھوڑ دینے کے بعد غسل کرنے سے جسم تروتازہ چکنا اور جلد نرم وملائم وچمکدار ہوجاتی ہے ۔بے شمارلوگوں نے زندگی میں صابن اور دیگر چیزوں کاا ستعمال نہیں کیا اور ہمیشہ چکنی مٹی استعمال کی جس کی وجہ سے جلد پر شکن تک نہیں آئی۔ یہاں تک کہ کبھی ایک معمولی سی پھنسی بھی جسم پر نمودار نہیں ہوئی۔ ریہہ جو ایک قسم کی سفید مٹی ہوتی ہے بہترین قسم کا کاسٹک ہوتی ہے اور دیہاتوں میں اسے گرمی کے دنوں میں عورتیں جمع کرکے رکھتی ہیں اور کپڑے دھونے کے کام میں آتا ہے اس سے کپڑے نہایت صاف اور اُجلے دُھلتے ہیں۔
ملتانی مٹی جو چکنی مٹی کی ہی ایک قسم ہے اس سے چہرہ پر لیپ لگانے یعنی ماسک چڑھانے اور چہرہ دھونے کا کام لیا جاتا ہے اس سے چہرہ چکنا،دانوں ، پھنسی،کیل مہاسے اور جھائیں دھبے وغیرہ سے محفوظ ہوجاتا ہے ۔ یہ چہرے کی نازک جلد میں چھپے ہوئے زہریلے مادوں کو ختم کرکے غدود کی زائد چکنائی کو ختم کردیتی ہے اور خلیات کے اندر کے جرثوموں کا خاتمہ کرکے چہرے کو شادابی تروتازگی اور حسن عطاکرتی ہے۔ جسم پر مٹی کی لیپ لگا کر کچھ دیر سوکھنے دیا جائے اور پھر غسل کیا جائے تو یہ ’’مڈ باتھ‘‘ کی اصلی شکل ہے جو جسم کے اندر خون کے اضافی حرارت کو دور کرتی ہے زہریلے اور فاسدمادوں کو جذب کرتی ہے اور تمام خلیات جسمانی کو تازگی عطا کرتی ہے۔سانپ کے کاٹے میں بھی کسی کسی جگہ پر مٹی کا لیپ پورے جسم پر لگا کر علاج کیا جاتا ہے۔ زمین میں کیچوئے کے ذریعہ بنائے گئے سوراخ کے منہ پر نرم گول مٹی جمع ہوجاتی ہے اسے گھول کر پلانے سے سانپ کے زہر کی کاٹ ہوجاتی ہے۔ پرانے مٹی کے دیواروں میں ’’نوفی‘‘ ایک قسم کی دانے دار مٹی پیدا ہوجاتی ہے اسے جسم پر لیپ لگا کر کچھ دیر چھوڑ دینے سے کھجلی، خارش، پھوڑے پھنسی اور برساتی دانے گھموڑیاں وغیرہ ختم ہوجاتی ہیں۔
ملتانی مٹی جلد کو متعدد قسم کی خرابیوں سے بچاتی ہے خصوصاً جن افراد کی چکنی جلد ہے ان کے لیے بہت مفید ہے۔ملتانی مٹی میں ایک چمچہ عرق گلاب ملاکر چہرے پر لگانے سے چہرے کا اضافی تیل صاف ہوجاتا ہے۔ ملتانی مٹی میں پسے ہوئے بادام شامل کرکے اسے آنکھوں کے نیچے لگانے سے ’ڈارک سرکلز‘ کا مسئلہ حل ہوسکتاہے
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70