قوت کی چار اقسام ہیں، طبی لحاظ سے، ان کی پہچان، بہت ہی اہم معلومات
قویٰ
قویٰ قوت کی جمع ہے
قوٰی کی چار اقسام ہیں
نمبر1 قوت اصلی
نمبر2 قوت حیوانی
نمبر3 قوت طبعی
نمبر4 قوت نفسانی
قوت اصلی
اس قوت کی دو اقسام ہیں
نمبر1 قوت اصلی ذاتی
نمبر2 قوت اصلی عطا ئی
قوت اصلی ذاتی (حقیقی یا دائمی)
اس قوت کا خالق و مالک اللہ عزوجل ہے یہ وہ قوت ہے جو اس کاینات کی تمام موجودات کی اصل قوت ہے اس قوت کی خاصیت میں پکڑ گرفت اور مضبوطی وحاکمیت ہے اس قوت کا ظہور اللہ عزوجل کی صفت مالک کی بدولت ہوتا ہے یہ قوت غیر زوال پزیر ہے اس لیے اسے قوت حقیقی دائمی بھی کہا جاتا ہے
قوت اصلی عطایی (غیر دائمی یا غیر حقیقی) (قوت نباتی)
یہ وہ قوت ہے جو اللہ تبارک وتعلی کی طرف سے تشکیل کاینات میں مادہ اولیٰ کو صفت مالک کے نظری ظہور کے تحت ودیعت کی جاتی ہے یہی وہ قوت ہے جس کی بدولت مادہ اولیٰ اپنی ظاہری و باطنی جسمی حیثیت کو قایم رکھ پاتا ہے کیونکہ کاینات کی ہر چیز اپنی ثانوی اصل کے اعتبار سے مادی ہے یعنی مادہ ہی کی بدولت پیدا ہو ئی ہے اس لیے ہر طرح کی دیگر جسمی قوتیں اسی قوت اصلی عطایی (قوت نباتی) کی ہی بدلی ہوئی حالتیں ہیں
جن کی ترکیب یوں ہے
قوت اصلی عطایی(قوت نباتی) سے قوت حیوانی
قوت حیوانی سے قوت طبعی
قوت طبعی سے قوت نفسانی پیدا ہوتی ہے
ان سب قوتوں کی اصل قوت قطعی طور پر قوت اصلی عطایی (قوت نباتی) ہے
قوت اصلی عطایی کے بغیر کسی بھی قسم کی قوت مثلا حیوانی طبعی اور نفسانی کا پیدا ہونا ناممکن ہے
قوٰی ثلاثہ عامہ (حیوانی طبعی نفسانی) صرف قوت اصلیہ کی عکاس ہیں وگرنہ ان کی اپنی کیا حقیقت بالکل ویسے ہی جیسے آیینےمیں عکس کی صوت میں آپ کے جسم کی کیا حقیقت جبکہ جسم اصلی عکس کی دوسری طرف ہے
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا
حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70