وہ جنسی امراض اور عوارضات جنکا ذکر اس فورم میں کیا جا چکا ہی کسی نہ کسی سطح پر نامردی کی تعریف میں آتے ہیں تاہم اگر قوت مجامعت کمزور ہو جائے عضو مخصوص میں مکمل خزیش انتشار نہ ہو اور مریض وظیفہ جنسی کو پورے طور پر سرانجام نہ دے سکے تو اس حالت کو جنسی کمزوری یا ضعف باہ کہتے ہیں لیکن یہ قوت بالکل ناقص اور باطل ہو جائے عضو مخصوص میں کوئی خیزش نہ ہو جماع کی طرف رغبت نہ رہے طبعیت کو جذبہ شہوت سے نفرت ہو جائے اور باوجود کوشش کے جنسی فعل انجام نہ دیا جا سکے تو اسے عنانت یا نامردی کہتے ہیں-
اب پھر نامردی کو دو اقسام میں منقسم کیا جا سکتا ہے-
1- عضوی (ORGANIC)
-2 فعلی اور ذھنی (FUNCTIONAL AND PSYCHOLOGICAL)
-1 عضوی نامردی بیرونی طور پر عضو مخصوص کی ساخت اور جنسی گلینڈز کی خرابی سے تعلق رکھتی ہے-
-2فعلی اور ذھنی نامردی کے مـختلف نفسیاتی اور دیگر اسباب ہیں نامردی کی تمام اقسام کی تشخیص کرنے کے بعد۔۔۔