مرض استسقاء، معلومات

مرض استسقاء، معلومات

استسقاء جلودھر, مرض استسقاء، معلومات
تعریف مرض, جسم کے کسی حصہ میں پانی جمح ہو جاتا ہے
کیفیت مرض دوران خون کے نقص اور قوت جاذبہ کے کم ہو جانے سے جب خون تراوش پا کر بدن کے کطسی حصہ خانہ دار ساخت یا کسی اندرونی عضو کے غلاف یا جوف میں سے جمح ہو جاتا ہے تو اس حالت کو استسقاء کے نام سے یہ موسوم کرتے ہیں
اقسام مرض
جب خون تراوش پا کر بدن کی اندرونی اعضاء کی آبی جھلیوں کے جوفوں اور جلد کے نیچے خانہ دار ساختوں سیلز ٹشو میں جمح ہو جاتا ہے تو اسے استسقاء عامہ جنرل ڈراپسی کہتے ہیں
جب یہ پانی جوف باریطون پیری ٹونیم میں جمح ہو کر پیٹ کو مشک کی طرح بنس دے تو استسقاء زقی یا آساٹییز کہتے ہیں اسی طرح آب خون دماغ کے پردوں میں جمح ہو جاےُ تو اسے استسقاء دماغی یا ہائیڈرو کیفے لس کہتے ہیں  جب خون دل کے غلاف میں جمح ہونے لگے تو اسے استسقاء حجاب القلب یا ہائیڈرو پیری کارڈیم کہتے ہیں اور اگر پھپھڑوں کے غلاف میں جمح ہونے لگے تو استسقاے صدری ہائیڈرو تھروکس کے نام سے موسوم کرتے ہیں
اگر خصیوں کے غلاف میں جمح ہو جائے تو ہائیڈرو سیل کے نام سے نامزد کرتے ہیں
جب ٹانگوں، پاؤں یا بازوں کی ساختوں میں پانی جمح ہو جاتا ہے تو اسے تہیج یا اڈیما کا نام دیتے ہیں
استسقاء عامہ، استسقاء زقی یا بطنی، استسقاء دماغی، استسقاء حجاب القلب، استسقاء صدری، استسقاء خصیہ ہائیڈرو سیل وغیرہ
ماہیت مرض
حالت صحت میں آب خون رگوں سے جسم کے تمام اعضاء کو تر کرتا رہتا ہے اور پھر عروق جازبہ کی راہ سے جذب ہو کر خون میں مل جاتا ہے, اگر اس کے تراوش پانے اور جذب ہونے میں کوئی نقص آ جائے مثلا آب خون تراوش تو زیادہ پائے لیکن جذب کم ہو یا تراوش تو معمولی طور پر پائے مگر جذب بالکل نہ ہو تو اس حالت میں یہ پانی جہاں جمح ہونے لگتا ہے اس مقام پر تہئج ورم سا پیدا ہو جاتا ہے
اسباب
کبھی ایسی وریدوں میں جو دل سے دور واقع ہیں، کسی مقام پر سدہ یا دباؤ پیدا ہو جاتا ہے جس سے دوران خون میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے، ایسی حالت میں پاؤں سے آماس شروع ہو کر بتدریج اوپر کی طرف بڑھتا ہے، جب دل کے بائیں بطن میں رکاوٹ موجود ہو تو پھیپھڑوں میں آماس پیدا ہو جاتا ہے، او غلاف ریہ میں خون تراوش پا کر استسقاء صدری پیدا کرتا ہے، کبھی اجوف صاعدو نازل کے امتلا سے جگر بڑھ جاتا ہے اور باب الکبد کے ممتلی ہو جانے سے باریطون کے جوف میں آب خون تراوش پا کر استسقاء زقی عارض ہو جاتا ہے عروق دمویہ اور ان کے اطراف کی ساخت کے ڈھیلا اور کمزور ہو جانے سے بھی آب خون تراوش پا کر استسقاء عامہ عارض ہو جاتا ہے اسی طرح کمی خون، ورم گردہ مزمن، امراض جگر، سرطان جگر، سکربوط وغیرہ میں بھی ہاتھ, پاؤں اور چہرے پر آماس تہئج پیدا ہو جاتا ہے
علامات مرض، استسقاء بذات خود کوئی مرض نہیں ہے، بلکہ یہ کیفیت بعض امراض کی ایک علامت ہے، پس جس مرض کی وجہ سے استسقاء عارض ہوا ہے اس کی دیگر علامات بھی موجود ہوتی ہیں، یہ مرض آہستہ آہستہ ایسے مقامات سے شروع ہوتا ہے جو لٹکے رہتے اور دل سے دور ہوتے ہیں، مثلا  پاؤں، پپوٹے وغیرہ کبھی یہ مرض یک لخت بھی ظاہر ہو جاتا ہے اور چند گھنٹوں کے اندر اندر سارا بدن پھول کر کُپا بن جاتا ہے چنانچہ آماس ورم کی جگہ کو انگلی سے دبائیں تو وہاں گڑھا پڑ جاتا ہے،استسقاء کی وجہ سے قوت مدافعت بہت کم ہو جاتی ہے اور ذرہ سی خراش وغیرہ سے بھی خراب قسم کے زخم پیدا ہو جاتے ہیں اور جلد کی ساخت گل سڑ جاتی ہے، استسقاء کے مریض کی جلد صاف اور چمکدار دکھائی دیتی ہے اور جسم معمول کی نسبت کسی قدر سرد ہوتا ہے, پیٹ بتدریج بڑھتا رہتا ہے اور بالاخر مشک کی طرح پھول جاتا ہے, پیٹ بڑا ہو جاتا ہے, پیٹ کا بڑھاؤ یکساں اور ہموار ہوتا ہے, ناف پھیل جاتی ہے باہر نکل آتی جو اس مرض کی خاص علامت ہے, اور چھاتی پیٹ کے مقابل بہت چھوٹی معلوم ہوتی ہے, پیٹ کا چمڑا صاف اور تنا ہوا معلوم ہوتا ہے, اگر مریض کو لٹا کر اس کے پیٹ کو ٹٹولیں تو پانی کی موجودگی ہاتھ کو محسوس ہوتی ہے, اگر ہاتھ سے پیٹ کو دبائیں تو پانی کی تھلک لہریں محسوس ہوتی ہے,
علامات فارقہ
استسقاء زقی اور حمل میں شناخت کے لیے یاد رکھیں کہ استسقاء کا پانی عورت کے سینے کی صورت میں دونوں کولہوں میں جمح ہوتا ہے اگر استسقاء پھیپھڑوں کی خرابی کی وجہ سے ہو تو پہلے ورم پاؤں پر آتا ہے, پھر آہستہ آہستہ پیٹ اور تمام جسم پر پھیلتا ہے  اگر یہ عارضہ جگر کی خرابی سے ہو تو ورم پہلے پیٹ پر اور پھر باقی تمام جسم پر پھیلتا ہے اگر مرض کا سبب گردوں کا نقص ہو تو ورم سب سے پہلے آنکھوں، پپوٹوں اور چہرہ پر ورم, تہیج نظر آتا ہے, آنکھوں کے پپوٹے متورم ہو جاتے ہیں حیتکہ آنکھیں چھپ جاتی ہیں اور پھر تمام جسم متورم ہو جاتا ہے, گردوں کی خرابی سے یہ عارضہ ہو تو چلنے پھرنے سے کم ہو جاتا ہے اور آرام کی حالت میں زیادہ ہوتا ہے، اگر اس مرض کا سبب انیمیا کمی خون ہو تو ورم خفیف ہوتا ہے اور آرام کے بعد کمی خون کا عارضہ دور ہو جاتا ہے
اگر خرابی قلب دل اور پھیپھڑوں کی وجہ سے تو ورم پاؤں پر اور پھر ہاتھوں پر ظاہر ہوتا ہے
انجام
مرض کا انجام اس کے اسباب اور دیگر حالات پر منحصر ہوتا ہے چنانچہ جس عضو کی خرابی سے یہ مرض پیدا ہوا ہو اگر اس عضوء کی ساخت میں فتور نہ آیا ہو تو علاج سے آرام ہو جاتا ہے, کبھی دست, یا پسینہ آ کر یہ مرض یکایک زائل بھی ہو جاتا ہے, مگر جب یہ مرض خرابی قلب دل سے ہو تو انجام بخیر نہیں ہوتا اور مریض اسی مرض سے مر جاتا ہے علاج اصل مرض وجوہات اسباب کے ازالہ کی کوشش کریں, متورم ہاتھ پاؤں کے نیچے تکیہ وغیرہ رکھیں, جمح شدہ آب خون کے تحلیل یا اخراج کے لیے مسہلات و مدرات و معرقات کا استعمال کریں جب مرض گردوں کی خرابی سے ہوا ہو تو مدرات تیز ہرگز استعمال نہ کریں, اور تراوش یافتہ رطوبت کی مقدار کم کرنے کے لیے سیال اغذیہ اور پانی حتی الامکان کم کر دیں اگر پیٹ میں سے پانی زیادہ ہو تو اس عمل جراحی سورنج سے جو کہ تجربہ کار ہو نکال دیں, جب مرض خرابی دل سے ہو تو مریض کو کامل آرام و سکون کے ساتھ لٹاےُ رکھیں, اور پیٹ کے پانی کو کم کریں, بعد صحت بھی مشقت سے علیحدہ رکھیں ورنہ مرض دوبارہ ہو جائے گی مریض کو قبض نہ ہونے دیں, گردے خراب ہوں تو اس کو آرام سکون میں رہنا چاہیے  لحمی وشحمی اغذیہ نشاستہ دار اشیاء سے پرہیز کرائیں, نمک حتی الوسع بہت کم کر دیں

دوا خود بنالیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

تلاش کریں (Search)

Recent Post حالیہ پوسٹ

Categories مظامین