مواہب لدنیہ اور دوسری کتب میں امام ابوالقاسم قشیری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے منقول ہے کہ ان کا ایک بچہ سخت بیمار ہوگیا۔ علاج سے افاقہ نہ ہوا حتٰی کہ بچہ قریب المرگ ہوگیا۔ ابوالقاسم قشیری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ مجھے خواب میں تاجدار انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی۔ میں نے خدمت اقدس میں اپنے بچے کا حال عرض کیا تو حضور سرور انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا “تم آیات شفاء سے کیوں غافل ہو ؟ کیوں ان کے وسیلہ کے ساتھ شفا نہیں مانگتے ؟
امام ابوالقاسم قشیری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ میں جب نیند سے بیدار ہوا تو آیات شفاء پر غور کرنے لگا۔ میں نے ان کو کلام اللہ شریف میں چھ مقام پر پایا۔ وہ آیات کریمہ یہ ہیں۔
1۔ وَیَشفِ ُصدُورَ قَومٍ مُؤمِنِینَ ہ
2۔ وَشِفَآ ء لِمَا فِی الصُدُورِ
3۔ یَخرُجُ مِن بُطُونِھاَ شَرَاب مُختَلِف اَلوَانُہ فِیہِ شِفَاء لِنَاس ہ
4۔ وَنُنزِل مِن القُراٰنِ مَا ھُوَ شِفَآ ء وَرَحمَۃ لِلمُؤمِنِینَ ہ
5۔وَاِذَا مَرِضتُ فَھُوَ یَشفِین ہ
6۔ قُل ھُو لِلَذِینَ اٰمَنُوا ھُدًی وَشِفَآء
امام قشیری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے ان تین آیتوں کو لکھا اور پانی میں گھول کر بچے کو پلا دیا تو وہ اسی وقت شفایاب ہوگیا۔ گویا کہ کسی نے ان کے پاؤں کی گرہ کھول دی۔ (مدارج النبوۃ جلد اول)