دماغی افسردگی اور ذہنی دباؤ
دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہوگا جو افسردگی کا شکار نہ ہوتا ہو ہر شخص کبھی نہ کبھی غم مایوسی یا تھکاوٹ کے باعث افسردگی کی کیفیت ضرور محسوس کرتا ہے۔ عموماً افسردگی کے لمحے مختصر ہوتے ہیں لیکن بسا اوقات یہ کیفیت طویل بھی ہو جاتی ہے ماہرین کے نزدیک افسردگی کیفیت کا زیادہ عرصہ تک رہنا انسان کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔کئی ڈاکٹر اور نفسیات دان ڈپریشن یا افسردگی کے مریضوں کو محض یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں کہ یہ سب ایک واہمہ ہے یا ان کے اپنے ذہن کی پیداوار ہے لیکن مریض کی اس سے تشفی نہیں ہوتی بلکہ اکثر اوقات ڈاکٹر کی طرف سے اس قسم کی رائے انہیں مذید الجھنوں اور پریشانیوں کا شکار بنا دیتی ہیں۔لیکن افسردگی کے بارے میں جدید ترین تحقیق کے مطابق یہ کیفیت ہماری محض ذہنی یا جذباتی بگاڑ کے نتیجے میں نہیں ہوتی بلکہ اس کی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔ جس میں جسمانی خرابیاں بھی شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق گلے اور پیٹ کی خرابیاں فلو اور بے خوابی کی کیفیت اور ذہنی صدمات عموماً افسردگی کا سبب بنتے ہیں۔ماہرین کے مطابق ذہنی دباؤ افسردگی کا ایک اہم اور بنیادی سبب ہے۔ ماہرین کے مطابق ازدواجی زندگی میں الجھنیں، غیر صحت بخش رہائش، کام کاج ایسا جو ذہنی اور جذباتی سطح پر انسان کے ہم آہنگ نہ ہو، نا پسندیدہ ماحول اور ناپسندیدہ اشخاص کے ساتھ کام کرنے سے ذہنی اور اعصابی دباؤ پیدا ہوتا ہے۔لیکن بعض جسمانی اور حیاتیاتی خرابیاں بھی اسی کیفیت کا باعث بنتی ہیں نیز انسانی دماغ میں کیمیائی عدم توازن بھی جذباتی اور ذہنی افسردگی پیدا کرتا ہے۔اس کے علاوہ دواؤں کا مسلسل استعمال اور ضرورت سے زیادہ محنت بھی توانائی میں کمی کا باعث بنتی ہے اور اس طرح بے شمار مرد افسردگی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ عورتوں میں حمل کے ایام میں افسردگی پیدا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ذیابیطس اور خوراک کی بعض قسموں سے الرجک افراد بھی افسردگی یا ڈیپریشن کا شکار رہے ہیں۔ ڈاکٹروں اور خصوصاً دماغی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیپریشن کو ختم کرنے کیلئے ایسے اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔ جس سے آدمی کی ذہنی اور جذباتی کیفیات خوشگوار رہ سکتی ہیں۔ ایک ماہرین کی رائے ہے کہ بہترین خوراک کے استعمال سے ڈیپریشن کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہوگا جو افسردگی کا شکار نہ ہوتا ہو ہر شخص کبھی نہ کبھی غم مایوسی یا تھکاوٹ کے باعث افسردگی کی کیفیت ضرور محسوس کرتا ہے۔ عموماً افسردگی کے لمحے مختصر ہوتے ہیں لیکن بسا اوقات یہ کیفیت طویل بھی ہو جاتی ہے ماہرین کے نزدیک افسردگی کیفیت کا زیادہ عرصہ تک رہنا انسان کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔کئی ڈاکٹر اور نفسیات دان ڈپریشن یا افسردگی کے مریضوں کو محض یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں کہ یہ سب ایک واہمہ ہے یا ان کے اپنے ذہن کی پیداوار ہے لیکن مریض کی اس سے تشفی نہیں ہوتی بلکہ اکثر اوقات ڈاکٹر کی طرف سے اس قسم کی رائے انہیں مذید الجھنوں اور پریشانیوں کا شکار بنا دیتی ہیں۔لیکن افسردگی کے بارے میں جدید ترین تحقیق کے مطابق یہ کیفیت ہماری محض ذہنی یا جذباتی بگاڑ کے نتیجے میں نہیں ہوتی بلکہ اس کی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔ جس میں جسمانی خرابیاں بھی شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق گلے اور پیٹ کی خرابیاں فلو اور بے خوابی کی کیفیت اور ذہنی صدمات عموماً افسردگی کا سبب بنتے ہیں۔ماہرین کے مطابق ذہنی دباؤ افسردگی کا ایک اہم اور بنیادی سبب ہے۔ ماہرین کے مطابق ازدواجی زندگی میں الجھنیں، غیر صحت بخش رہائش، کام کاج ایسا جو ذہنی اور جذباتی سطح پر انسان کے ہم آہنگ نہ ہو، نا پسندیدہ ماحول اور ناپسندیدہ اشخاص کے ساتھ کام کرنے سے ذہنی اور اعصابی دباؤ پیدا ہوتا ہے۔لیکن بعض جسمانی اور حیاتیاتی خرابیاں بھی اسی کیفیت کا باعث بنتی ہیں نیز انسانی دماغ میں کیمیائی عدم توازن بھی جذباتی اور ذہنی افسردگی پیدا کرتا ہے۔اس کے علاوہ دواؤں کا مسلسل استعمال اور ضرورت سے زیادہ محنت بھی توانائی میں کمی کا باعث بنتی ہے اور اس طرح بے شمار مرد افسردگی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ عورتوں میں حمل کے ایام میں افسردگی پیدا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ذیابیطس اور خوراک کی بعض قسموں سے الرجک افراد بھی افسردگی یا ڈیپریشن کا شکار رہے ہیں۔ ڈاکٹروں اور خصوصاً دماغی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیپریشن کو ختم کرنے کیلئے ایسے اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔ جس سے آدمی کی ذہنی اور جذباتی کیفیات خوشگوار رہ سکتی ہیں۔ ایک ماہرین کی رائے ہے کہ بہترین خوراک کے استعمال سے ڈیپریشن کو ختم کیا جا سکتا ہے۔