خواص بنولہ، پنبہ دانہ، مغز بنولہ، کپاس کے بیج
Cotton Seeds
دیگرنام : عربی میں حب القطن ،فارسی میں پنبہ دانہ بنگالی میں کپاس بیچی ،سندھی میں ککرا جبکہ اردو میں بنولہ اور انگریزی میں کاٹن سیڈز کہتے ہیں
ماہیت : کپاس پاکستان و ہندوستان کا مشہورپودا ہے۔یہ پانچ فٹ تک بلند ہوتاہے اسکے پتے تین سے سات نوک والے پھٹے ہوئے لیکن ہتھیلی کی طرح جڑے ہوئے ہوتے ہیں
تخم کپاس کا بنولہ اس کا مغز نکال کر بطور دواء استعمال کیاجاتا ہے
رنگ : تیل ہلکا زرد
ذائقہ : چربیلا
مزاج : گرم تر درجہ دوم
افعال : مسمن بدن ،مقوی باہ ،مولد منی مولد شیر منفث و مخرج بلغم ،جالی
استعمال : مغزپنبہ دانہ کی کھیرپکاکریا اس حریرہ دیگر ادویہ کے ہمراہ بناکرمسمن بدن ،تقویت باہ، تولیدمنی وشیر استعمال کرتے ہیں۔اس کے علاوہ مقوی باہ معجونوں اورحلوؤں میں بھی استعمال کرتے ہیں جالی ہونے کی وجہ سے چہرے کے داغ دھبوں کو دور کرنے کیلئے ضمادًباہ میں اس کی دودھ کے ہمراہ کھیر پکاکر کھلاتے ہیں۔درد سر دورکرنے کیلئے مغزپنبہ دانہ اور تخم خشخاش کا حریرہ بناکر پلانا سودمندہے۔اس کے روغن کو روغن زیتون کے بدل کے طور پر استعمال کرتے ہیں
جالی ہونے کے باعث مغزپنبہ دانہ کو ابٹنوں میں شامل کیاجاتاہے
نسخہ : مقوی باہ، مسمن بدن مولد شیر اور منی
نسخہ الشفاء : مغزپنبہ دانہ 30 گرام، مغزچلغوزہ 30 گرام، مغزبادام 30 گرام، مغزپستہ 30 گرام، مغزاخروٹ 30 گرام، کوزہ، مصری 150 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا کر رکھ لیں
مقدارخوراک : ایک چمچ صبح ایک چمچ شام ایک گلاس نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریںاس نسخہ میں تین گنا شہد ملا کر معجون بھی بنا سکتے ہیں اور ایک ایک چمچ دودھ کے ساتھ استعمال کریں
نفع خاص : مقوی باہ ،مسمن بدن
مضر : گرم مزاج کیلئے
مصلح : خمیرہ بنفشہ یا شربت بنفشہ
بدل : تخم کیکر اور قرطم
کیمیاوی اجزاء : نشاستہ یا کاربوہائیڈریٹس،مواد لحمیہ معدنیات روغن
مقدارخوراک : تین سے سات گرام تکْ
مرکب : معجون آردخرما
مغز بنولہ کے بے شمار فوائد ہیں
مغز بنولہ غذائی اعتبار سے بہت مفید اجزا ءپر مشتمل قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے۔قوت باہ اور منی کی افزائش کے تمام نسخہ جات کا لازمی جزو ہے
سپرمز کی کم مقدار کی وجہ سے مردانہ و زنانہ بانجھ پن کا شکار مریض اس کے استعمال سےصحت یاب ہو سکتے ہیں اس میں فاسفورس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، اس لئے زیادہ دماغی کام کرنےوالوں کے لئے،پٹھوں کو سکون، طاقت اورہڈیوں کی مضبوط کے لئے اس کا استعمال بہت فائدہ مند ہے ۔اس میں اہم معدنیات ،روغنیات، ،وٹامن ای، ڈی،اے اور بی کمپلیکس آنکھوں، جلد اور بالوں کی حفاظت کرتے ہیں ،جوڑوں کو مضبوط کرکے درد سے نجا ت دلاتے ہیں اور خواتین میں دودھ کی افزائش کرتے ہیں ۔ سب سے قیمتی حیاتین بی کمپلیکس کی تمام اقسام اس میں پائی جاتی ہیں۔ مغز بنولہ کا استعمال ریڑھ کی ہڈی اور کمرکے درد سے نجات دلاتا ہے۔خاص طور پر وہ افراد جوگردن کے مہروں کی تکلیف میں مبتلا ہیں ان کے لئے مغز بنولہ کا استعمال، گردن کے پٹھوں ،ہڈیوں کو مضبوط اور ہڈیوں کی پرورش کرکے دوبارہ انہیں واپس اپنی جگہ پر لانے میں معاونت کرتا ہے
بڑی عمر کے افراد میں خون کی شریانوں میں سختی کا آجانا اور لچک کا کم ہونا عام بات ہے، اس علامت کی وجہ سے جسم میں دوران خون متاثر ہوتاہے اورمریض کو بہت سے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔یہ مسئلہ جسم میں وٹامن ای کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔وہ بزرگ افراد جو اس مسئلہ سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں باقاعدگی سے مغز بنولہ استعمال کریں انشاءاللہ افاقہ ہو گا مغز بنولہ آسانی سے ہضم کیا جاسکتا ہے اور تازہ مغز بنولہ آسانی سے دستیاب بھی ہے مغز بنولہ کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مغز بنولہ کھانے کا طریقہ یا ٹائم چاہے کوئی بھی ہو مغز بنولہ استعمال ضرور کریں
نسخہ مغز بنولہ کی کھیر کا ناشتہ
مغز بنولہ کی صفائی تھوڑی سی محنت طلب ہے۔ اس میں سے کالے اور پیلے دانے نکال کر پھینک دیں۔ صاف مغز بنولہ کو گرینڈر میں پیس کر پاؤڈر بنالیں۔ مغز بنولہ کی مقدار خوراک کا انحصار آپ کے مزاج اور برداشت پر منحصر ہے۔ دو یا چار چمچ مغز بنولہ سفوف کو کوکنگ آئل یا گھی میں بھون کر یا بھوننے کے بغیر، ایک پاؤ یا آدھ کلو دودھ میں ابال لیں، لو جی کھیر تیار ہو گئی اب مزے سے ناشتہ کر لیں۔ اگر آپ کا مزاج گرم ہے یا ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے تو اس کھیر اس طرح بنا لیں، چار چمچ گندم یا جو کادلیہ اور ایک یا دو چمچ مغز بنولہ سفوف ڈال کر باقی وہی طریقہ کھیر تیار کر لیں
اگر آپ کے پاس کھیر بنانے کے لئے وقت نہیں یا دودھ استعمال کرنا نہیں چاہتے، تو صبح یا کسی بھی وقت مغز بنولہ سفوف کے دو یا چار چمچ پانی کے ساتھ نوش فرما لیں۔ اس طریقہ سے فائدہ کم نہیں ہوگا بس فرق صرف یہ ہے کہ کھیر مزے دار بنتی ہے اور اسے کھانا آسان ہوتا ہے
مغز بنولہ کے سفوف کو شہد میں مکس کر لیں، اب یہ معجون بن گئی، روزانہ دو یا تین چمچ معجون نیم گرم پانی یا دودھ کے ساتھ نوش فر ما لیں۔ اس مقدار کو بھی اپنی برداشت کو مد نظر رکھتے ہوئے کم یا زیادہ کیا جا سکتا ہے۔ معجون بنا کر کھانے سے وقت کی کافی بچت ہو جاتی ہے اور اس کے بعد ناشتہ کی ضرورت بھی نہیں رہتی
مغز بنولہ کے سفوف کو کسی بھی وقت کسی بھی طریقہ سے کھا لیں، اگر اتنا کچھ پڑھنے کے بعد بھی آپ اسے کھا نے سے محروم رہےتو اسے بد قسمتی ہی کہا جا سکتا ہے
نوٹ : مغز بنولہ کا مسلسل استعمال وزن میں اضافہ کا باعث بن سکتا ہے۔ مغز بنولہ کے استعمال کے دوران روزانہ آدھ گھنٹہ پیدل چل کر یا ورزش کرنے سے موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ گردوں کی شدید تکلیف میں مبتلا افراد مغز بنولہ کو اپنے معالج کے مشورے سے استعمال کریں کیونکہ اس میں پوٹاشیم اور فاسفورس وافر مقدار میں موجود ہوتاہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض اگر مغز بنولہ کھانے کے بعد طبیعت میں تیزی محسوس کریں تو مقدار خوراک کم کر لیں یا اپنے معالج کے مشورہ سے استعمال کریں روغن بنولہ چہرے کی چھائیوں کیلئے ابٹن میں ملا کر استعمال کریں تو بہت فائدہ ہوتا ہے
ٹیسٹوسٹیران کی کمی، اور مادہ تولید کے جراثیم کا مجرب علاج
علامات : سپرمز کا متاثر ہو جانا ٹیسٹوسٹیران کی تعداد 12 سے کم ہو جانا منی کا اخراج پیپ جیسے ہونا اور سخت تکلیف ہونا وغیرہ
اسباب : سیکسی ماحول، کثر ت مباشرت، موٹاپا، پس سیلز، تر گرم اشیا کا کثرت استعمال وغیرہ
نسخہ الشفاء : کالی مرچ 25 گرام، ثعلب مصری 25گرام، شقاقل مصری 25گرام، موصلی سفید 25 گرام، سمندر سوکھ 25 گرام، تخم ریحان 25 گرام، مغز پنبہ دانہ 25 گرام، ناریل 50گرام، شہد 650گرام
ترکیبِ تیاری : تمام ادویہ کو پیس کر باریک سوف تیار کر کے شہد ملا لیں اور کسی شیشے کے جار میں ڈال کر رکھ لیں
مقدارخوراک : ایک بڑا چمچ کھانے والا صبح اور شام خالی پیٹ ایک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ ایک ماہ استعمال کریں
فوائد : ٹیسٹوسٹیران کی کمی، اور مادہ تولید کے جراثیم کا مجرب علاج ہے
دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر باکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوی کے لئے دستیاب ہیں تفصیلات کے لئے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے ربطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal
کپاس مشہور چیز ہے۔ جب اس سے اس کے بیج چرخی کے ذریعے الگ کر دیے جاتے ہیں تو بیج بنولے اور باقی چیز روئی کہلاتی ہے جس کے ریشوں سے سوت کاتا جاتا ہے اور لٹھا، ململ وغیرہ سوتی کپڑے تیار کیے جاتے ہیں۔ اگرچہ کپاس کا بڑا فائدہ یہی ہے کہ ہم اس سے اپنے کپڑے بناتے ہیں جو ہم کو گرمی اور سردی سے محفوظ رکھتے ہیں۔ لیکن اس کا پودا کئی طبی فائدے بھی رکھتا ہے۔ کپاس کے پھول پیلے رنگ کے خوشنما ہوتے ہیں، دل کو طاقت دیتے ہیں، جنون اور وسواس (دل میں آنے والے بُرے خیالات) کو دور کرتے ہیں۔ پانچ سات پھول رات کو آدھ پاؤ پانی میں بھِگو رکھیں۔ صبح کو پانی چھان کر اور تھوڑی مصری ملا کر پئیں۔ کپاس کے پھولوں کا شربت اس فائدے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ طریقہ یہ ہے کہ تین چھٹانک پھول تروتازہ لے کر رات کو آدھ سیر پانی میں بھگو دیں۔ صبح ہلکا سا جوش دے کر چھان لیں۔ اب اس میں ایک سیر چینی ملا کر شربت کا قوام بنائیں۔ یہ شربت چار چار توے صبح و شام پانی میں ملا کر پئیں۔ کپاس کے ڈوڈے اور جڑ کپاس کے پھل سے کپاس نکالنے کے بعد جو چھلکا باقی رہ جاتا ہے وہ ’’کپاس کا ڈوڈہ‘‘ کہلاتا ہے۔ یہ ڈوڈے بعض بیماریوں میں کام آتے ہیں۔کپاس کے بیج جو بنولے کہلاتے ہیں گائے بھینسوں کو دودھ گھی بڑھانے کے لیے کھلائے جاتے ہیں۔بنولیوں کی گِری انسان کے لیے بھی مفید ہے۔ یہ بدن کو طاقت دیتی اور موٹا کرتی ہے۔ روزانہ دو تولہ بِنولے کی گری دودھ میں پیس کر آگ پر پکائیں اور کھانڈیا مصری سے میٹھا کر کے برابر تین چار ہفتے تک کھائیں۔ بہت اچھی مقوی دوا ہے۔بنولہ مرض ذیابیطس کی ابتدا میں بہت ہی مفید ہے۔ مغز بنولہ ایک تولہ کو کوٹ کر رات کو پانی میں بھگو کر صبح کو چھان کر پئیں۔ بنولہ قطرہ قطرہ پیشاب آنے میں مفید ہے۔ مغز بنولہ افیون کا تریاق (اُتار) ہے افیون کا زہر اُتارنے میں کوئی دوسری دوا شاید ہی اس کا مقابلہ کر سکے۔ نازک حالات میں آبِ حیات کا کام دیتا ہے۔ بہر حال اگر بچے کو کوئی دوازیادہ کھلا دی جائے اور اس کی زہریلی علامتیں ظاہر ہو جائیں تو فوراً بنولہ کی گِری ایک ماشہ پانی میں پیس چھان کر پلائیں۔ ایک دوبار کے پلانے سے زہریلی علامتیں دور ہو جائیں گی اور اس کے بعد دو تین روز اور استعمال کرنے سے بچہ بالکل صحت یاب ہو جائے گا اور کوئی اثر باقی نہیں رہے گا۔ کوئی بڑی عمر کا آدمی غلطی سے نشہ آور شے کھا لے یا کوئی کھلا دے تو تین تولے بنولے کی گِری پانی میں پیس چھان کر پلانے سے اس کا اثر دور ہو جائے گا اور اگر افیون کھانے سے صحت پر کوئی اثر قائم رہ جائے تو وہ بھی چند روز تک گِری پلاتے رہنے سے جاتا رہتا ہے۔کپاس کا پودا دھتورے کا بھی تریاق ہے۔ اگر دھتورے کے پتے کھلائے گئے ہوں تو کپاس کے پتے اور بیج پانی میں پیس کر پلانے سے ان کا زہر دور ہو جاتا ہے۔ اگر معمولی چوٹ لگنے یا چاقو چھُری سے کٹنے سے خون جاری ہو تو روئی یا روئی کا کپڑا باندھنے سے خون فوراً رک جاتا ہے