دنیا کے دیگر معاشروں کی طرح مشرقی اور عرب گھرانوں میں بھی سرکے کا استعمال ایک قدیم روایت ہے جو مختلف اقسام کے کھانوں کی تیاری کے علاوہ سلاد میں بھی استعمال ہوتا ہے۔گوناگوں پھلوں سے تیار کیئے جانے والے سرکوں میں سیب کا سرکہ Apple cider vinegar اس لحاظ سے خصوصی اہمیت کا حامل ہے کہ اس میں انسانی جسم کے لیئے بہت ضروری اجزاء مثلاً پوٹاشیئم اور وٹامن ڈی اور سی موجود ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں یہ سرکہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھی مالا مال ہوتا ہے۔
قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج کرنے والے ہربل ماہرین کے مطابق انسانی صحت کے لیئے پوٹاشیئم ایک انتہائی اہم معدنی دولت ہے ۔سبز پتّوں والی سبزیاں ، پودے اور درختوں کی کونپلیں ، درختوں کی چھال، اُس کی جڑیں ، انگور ، کران بیریز اور سیب یہ تمام اشیاء پوٹاشیئم کے مواخذ ہیں ۔تاہم صرف پوٹاشیئم سے طبّی فوائد حاصل نہیں کیئے جا سکتے۔پوٹاشیئم کو کاریگر بنانے کے لیئے دیگر معدینات کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔سیب کے سرکے میں موجود پوٹاشیئم ناک ، حلق اور پھیپھڑوں میں موجود اضافی بلغم کو خارج کرنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔
یہ کہاوت تو بہت پرانی ہے کہ ، روزآنہ ایک سیب کھانے والا ڈاکٹر سے دور رہتا ہے۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ سیب سے تیار شدہ سرکے میں بھی وہ تمام اہم معدنیات اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں جو اصل سیب کا خاصہ ہیں ۔سیب کو آپ خواہ تازہ پھل کی صورت میں استعمال کریں ، جوس کے طور پر پیئیں یا اس سے تیار شدہ سرکہ سلاد پر چھڑک کر یا کھانوں میں استعمال کریں،سب میں انسانی جسم کے لیئے اہم معدنیات موجود ہوتی ہیں۔جڑی بوٹیوں کے ماہرین کے مطابق سیب کا سرکہ چھلکا سمیت پورے سیب کو کچل کر تیار کیا جانا چاہیئے اس طرح جو سرکہ تیار ہوتا ہے اُس میں سیب کی تمام خصوصیات منتقل ہوجاتی ہیں۔سوائے شکر کے ،جو تیزابی مادّے میں تبدیل ہوجاتی ہے اور یہی سرکے کی خصوصیت ہے ۔
ہر کھانے کے وقت اگر پانی کے ایک گلاس میں دو بڑے چمچے کی مقدار سیب کا سرکہ ملا کر پی لیا جائے تو اس سے غذا ہضم کرنے والی نالیاں صحت مند رہتی ہیں اور اُن میں موجود صحت کو نقصان پہنچانے والے جرثوموں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
ایک ہربل پریکٹشنر کے مطابق سیب کے سرکے کو موٹاپا ، حلق کی خراش ، بلغمی کھانسی ، نزلے کی وجہ سے ناک بند ہونے ، دمّہ ، نرخرے کی سوزش ، بڑھاپے میں ذہن کو مستعد رکھنے ، یہاں تک کے زہر خورانی کے علاج میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ہربل ماہرین کے مطابق حلق کی خراش کی صورت میں عام طور پر پانی میں سیب کے سرکے کو ملا کر اُس سے غرارہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
پانی سے بھرے ایک گلاس میں سیب کے سرکے کی چائے کے ایک چمچے کی مقدار کی آمیزش کافی ہوتی ہے۔اس آمیزے کو منہ میں بھر کر غرارہ کرنے کے بعد حلق سے نیچے اُتار لینا چاہیئے۔ایک گھنٹے کے بعد دوسری بار بھی اسی طرح غرارہ کیا جائے ۔جب حلق کی خراش کچھ کم محسوس ہو تو وقفہ دو گھنٹے تک بڑھا دینا چاہیئے۔
سیب کا سرکہ کھانوں میں تو استعمال ہوتا ہی ہے ، اس کے علاوہ جسم پر لیپ کے طور پر بھی مختلف امراض میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔بہت سے ایسے پودے ہوتے ہیں جن کو چھونے سے خارش کی شکایت ہوتی ہے ۔ اُن میں سے ایک مخصوص قسم کی عشقِ پیچاں کی بیل poison ivy ہوتی ہے اگر اس کی رگڑ سے خارش کی شکایت پیدا ہوجائے تو سیب کا سرکہ اور پانی مساوی مقدار میں ملا کر متاثرہ حصّے پر لگائیں پھر اُسے خشک ہوجانے دیں ۔بار بار اس آمیزے کو لگانے سے خارش کی شکایت ختم ہو جاتی ہے۔ وائرس سے پیدا ہونے والی ایک بیماری shingles میں مرکزی اعصابی نظام متاثر ہوتا ہے اور اعصاب کے ساتھ جلد پر چھالے بھی ہوجاتے ہیں ۔ اس تکلیف میں سیب کا سرکہ بغیر کچھ مکس کیئے بغیر متاثرہ جلد پر دن میں چار مرتبہ لگائیں اور اگر ممکن ہو تو رات کے وقت بھی تین ، چار مرتبہ استعمال کریں ۔اس سے چند منٹوں کے اندر خارش اور جلن کی شکایت ختم ہوجائے گی اور یہ عارضہ بھی بہت تیزی سے ختم ہوسکتا ہے۔بعض لوگوں کو رات کے وقت ٹھنڈے پسینے آنے کی شکایت ہوتی ہے ۔یہ افراد اگر سونے سے پہلے اپنے جسم کو سرکہ ملے پانی سے صاف کرلیں تو رات کے وقت پسینے کی تکلیف سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔جل جانے کی صورت میں بھی متاثرہ حصّے پر سیب کا سرکہ لگایا جاسکتا ہے،جس سے درد کی شدّت کم ہوجاتی ہے ۔ٹانگوں کی رگ پھولنے کی بیماری varicose vein میں انتہائی شدید درد محسوس ہوتا ہے۔اس تکلیف میں سیب کا سرکہ دن اور رات کے اوقات میں متاثرہ حصّے پر مالش کرنے سے درد میں کافی کمی ہوجاتی ہے ۔علاوہ ازیں اس تکلیف میں دن میں دو مرتبہ پانی سے بھرے گلاس میں دو بڑے چمچے کی مقدار سرکہ ملا کر پینا مفید ہوتا ہے ۔اس سے ایک ماہ کے اندر فرق محسوس ہونے لگے گا۔داد ایک قسم کی جلدی بیماری ہے جو ایک مخصوص قسم کے پھپھوند سے پیدا ہوتی ہے اور یہ ایک سے دوسرے کو منتقل بھی ہوتی ہے ۔داد سے متاثرہ جلد پر اُنگلیوں کی مدد سے سیب کا سرکہ دن میں چھ مرتبہ لگانے سے بہت زیادہ افاقہ ہوتا ہے۔سیب کے سرکے کے اور بھی بے شمار فوائد ہیں۔سر میں خشکی ، گنج پن ، لو لگنے سے سر میں درد ، زہریلے حشرات کے کاٹنے یا ڈنک مارنے ، پٹّھوں ، جوڑوں کے درد ، ایڑیوں کے پھٹنے میں بھی اس کا بیرونی استعمال مفید ہوتا ہے ۔
استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کرلیں۔
قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج کرنے والے ہربل ماہرین کے مطابق انسانی صحت کے لیئے پوٹاشیئم ایک انتہائی اہم معدنی دولت ہے ۔سبز پتّوں والی سبزیاں ، پودے اور درختوں کی کونپلیں ، درختوں کی چھال، اُس کی جڑیں ، انگور ، کران بیریز اور سیب یہ تمام اشیاء پوٹاشیئم کے مواخذ ہیں ۔تاہم صرف پوٹاشیئم سے طبّی فوائد حاصل نہیں کیئے جا سکتے۔پوٹاشیئم کو کاریگر بنانے کے لیئے دیگر معدینات کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔سیب کے سرکے میں موجود پوٹاشیئم ناک ، حلق اور پھیپھڑوں میں موجود اضافی بلغم کو خارج کرنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔
یہ کہاوت تو بہت پرانی ہے کہ ، روزآنہ ایک سیب کھانے والا ڈاکٹر سے دور رہتا ہے۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ سیب سے تیار شدہ سرکے میں بھی وہ تمام اہم معدنیات اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں جو اصل سیب کا خاصہ ہیں ۔سیب کو آپ خواہ تازہ پھل کی صورت میں استعمال کریں ، جوس کے طور پر پیئیں یا اس سے تیار شدہ سرکہ سلاد پر چھڑک کر یا کھانوں میں استعمال کریں،سب میں انسانی جسم کے لیئے اہم معدنیات موجود ہوتی ہیں۔جڑی بوٹیوں کے ماہرین کے مطابق سیب کا سرکہ چھلکا سمیت پورے سیب کو کچل کر تیار کیا جانا چاہیئے اس طرح جو سرکہ تیار ہوتا ہے اُس میں سیب کی تمام خصوصیات منتقل ہوجاتی ہیں۔سوائے شکر کے ،جو تیزابی مادّے میں تبدیل ہوجاتی ہے اور یہی سرکے کی خصوصیت ہے ۔
ہر کھانے کے وقت اگر پانی کے ایک گلاس میں دو بڑے چمچے کی مقدار سیب کا سرکہ ملا کر پی لیا جائے تو اس سے غذا ہضم کرنے والی نالیاں صحت مند رہتی ہیں اور اُن میں موجود صحت کو نقصان پہنچانے والے جرثوموں کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
ایک ہربل پریکٹشنر کے مطابق سیب کے سرکے کو موٹاپا ، حلق کی خراش ، بلغمی کھانسی ، نزلے کی وجہ سے ناک بند ہونے ، دمّہ ، نرخرے کی سوزش ، بڑھاپے میں ذہن کو مستعد رکھنے ، یہاں تک کے زہر خورانی کے علاج میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ہربل ماہرین کے مطابق حلق کی خراش کی صورت میں عام طور پر پانی میں سیب کے سرکے کو ملا کر اُس سے غرارہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
پانی سے بھرے ایک گلاس میں سیب کے سرکے کی چائے کے ایک چمچے کی مقدار کی آمیزش کافی ہوتی ہے۔اس آمیزے کو منہ میں بھر کر غرارہ کرنے کے بعد حلق سے نیچے اُتار لینا چاہیئے۔ایک گھنٹے کے بعد دوسری بار بھی اسی طرح غرارہ کیا جائے ۔جب حلق کی خراش کچھ کم محسوس ہو تو وقفہ دو گھنٹے تک بڑھا دینا چاہیئے۔
سیب کا سرکہ کھانوں میں تو استعمال ہوتا ہی ہے ، اس کے علاوہ جسم پر لیپ کے طور پر بھی مختلف امراض میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔بہت سے ایسے پودے ہوتے ہیں جن کو چھونے سے خارش کی شکایت ہوتی ہے ۔ اُن میں سے ایک مخصوص قسم کی عشقِ پیچاں کی بیل poison ivy ہوتی ہے اگر اس کی رگڑ سے خارش کی شکایت پیدا ہوجائے تو سیب کا سرکہ اور پانی مساوی مقدار میں ملا کر متاثرہ حصّے پر لگائیں پھر اُسے خشک ہوجانے دیں ۔بار بار اس آمیزے کو لگانے سے خارش کی شکایت ختم ہو جاتی ہے۔ وائرس سے پیدا ہونے والی ایک بیماری shingles میں مرکزی اعصابی نظام متاثر ہوتا ہے اور اعصاب کے ساتھ جلد پر چھالے بھی ہوجاتے ہیں ۔ اس تکلیف میں سیب کا سرکہ بغیر کچھ مکس کیئے بغیر متاثرہ جلد پر دن میں چار مرتبہ لگائیں اور اگر ممکن ہو تو رات کے وقت بھی تین ، چار مرتبہ استعمال کریں ۔اس سے چند منٹوں کے اندر خارش اور جلن کی شکایت ختم ہوجائے گی اور یہ عارضہ بھی بہت تیزی سے ختم ہوسکتا ہے۔بعض لوگوں کو رات کے وقت ٹھنڈے پسینے آنے کی شکایت ہوتی ہے ۔یہ افراد اگر سونے سے پہلے اپنے جسم کو سرکہ ملے پانی سے صاف کرلیں تو رات کے وقت پسینے کی تکلیف سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔جل جانے کی صورت میں بھی متاثرہ حصّے پر سیب کا سرکہ لگایا جاسکتا ہے،جس سے درد کی شدّت کم ہوجاتی ہے ۔ٹانگوں کی رگ پھولنے کی بیماری varicose vein میں انتہائی شدید درد محسوس ہوتا ہے۔اس تکلیف میں سیب کا سرکہ دن اور رات کے اوقات میں متاثرہ حصّے پر مالش کرنے سے درد میں کافی کمی ہوجاتی ہے ۔علاوہ ازیں اس تکلیف میں دن میں دو مرتبہ پانی سے بھرے گلاس میں دو بڑے چمچے کی مقدار سرکہ ملا کر پینا مفید ہوتا ہے ۔اس سے ایک ماہ کے اندر فرق محسوس ہونے لگے گا۔داد ایک قسم کی جلدی بیماری ہے جو ایک مخصوص قسم کے پھپھوند سے پیدا ہوتی ہے اور یہ ایک سے دوسرے کو منتقل بھی ہوتی ہے ۔داد سے متاثرہ جلد پر اُنگلیوں کی مدد سے سیب کا سرکہ دن میں چھ مرتبہ لگانے سے بہت زیادہ افاقہ ہوتا ہے۔سیب کے سرکے کے اور بھی بے شمار فوائد ہیں۔سر میں خشکی ، گنج پن ، لو لگنے سے سر میں درد ، زہریلے حشرات کے کاٹنے یا ڈنک مارنے ، پٹّھوں ، جوڑوں کے درد ، ایڑیوں کے پھٹنے میں بھی اس کا بیرونی استعمال مفید ہوتا ہے ۔
استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کرلیں۔
bohat achchi maloomat hein
شکریہ