بڑھے پیٹ کا علاج
پیٹ بڑھنا بھی ایک خطرناک بیماری ہے۔ کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی نہ پینا چاہئیے۔ نیز کھانے کے بعد فوراً سو جانا بھی اس مرض کو جنم دیتا ہے۔ زیادہ مرغن غزائیں اور اس کے ساتھ آرام طلبی بھی موٹاپا اور پیٹ بڑھاتی ہے۔
کم کھانے میں بے شمار فوائد ہیں۔ لٰہذا ایک تہائی کھانا، ایک تہائی پانی اور ایک حصہ سانس کیلئے ہونا چاہئیے۔ کیونکہ معدہ میں پانی، غذا اور رطوبتوں کے عمل سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس بنتی ہے اور یہ معدہ کے اوپر والے حصے میں آجاتی ہے اگر معدہ کے اس حصہ کو بھی خوارک سے بھر دیا جائے تو گیس کیلئے جگہ نہ ہوگی یہ عمل معدہ کی بہت سی بیماریوں کا باعث اور سانس میں دشواری اور پیٹ بڑھنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اسکا روحانی علاج یہ ہے کہ نماز پابندی سے پڑھیں۔ کیونکہ یہ ورزش بھی ہے۔
پیٹ بڑھنا بھی ایک خطرناک بیماری ہے۔ کھانا کھانے کے فوراً بعد پانی نہ پینا چاہئیے۔ نیز کھانے کے بعد فوراً سو جانا بھی اس مرض کو جنم دیتا ہے۔ زیادہ مرغن غزائیں اور اس کے ساتھ آرام طلبی بھی موٹاپا اور پیٹ بڑھاتی ہے۔
کم کھانے میں بے شمار فوائد ہیں۔ لٰہذا ایک تہائی کھانا، ایک تہائی پانی اور ایک حصہ سانس کیلئے ہونا چاہئیے۔ کیونکہ معدہ میں پانی، غذا اور رطوبتوں کے عمل سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس بنتی ہے اور یہ معدہ کے اوپر والے حصے میں آجاتی ہے اگر معدہ کے اس حصہ کو بھی خوارک سے بھر دیا جائے تو گیس کیلئے جگہ نہ ہوگی یہ عمل معدہ کی بہت سی بیماریوں کا باعث اور سانس میں دشواری اور پیٹ بڑھنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اسکا روحانی علاج یہ ہے کہ نماز پابندی سے پڑھیں۔ کیونکہ یہ ورزش بھی ہے۔