بلوغت کیاہے؟
بلوغت وہ وقت ہوتا ہے جب بچّے جسمانی، نفسیاتی، معاشرتی اور ذہنی طور پر پختہ ہونے لگتے ہیں۔ اِن تبدیلیوں کے لئے ایک ہی وقت مخصوص نہیں ہوتا بلکہ یہ انفرادی انداز میں واقع ہوتی ہیں۔
شِیر خواری کے زمانے کے علاوہ، عمر کے کسی اور حِصّے کے مقابلے میں، بلوغت کے دوران ہارمونز کے عمل کی وجہ سے، جسم زیادہ تیزی سے بڑھتا ہے ۔
ہارمونز کیا ہوتے ہیں؟
ایک خاص عمر پر پہنچنے کے بعد انسانی دِماغ سے خاص قِسم کے کیمیکلز خارج ہونا شروع ہوجاتے ہیں جنہیں ہارمونز کہا جاتا ہے۔لڑکوں اور لڑکیوں میں یہ ہارمونز متعلقہ اعضاء پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اب آپ کو جوان کہا جاتا ہے۔
بلوغت کے آغاز کو کس طرح معلوم کیا جا سکتا ہے؟
بلوغت کا احساس ہر ایک کے لئے مختلف ہوتا ہے اور یہ عمل بتدریج ہوتا ہے۔ یہ ابتدائی تبدیلیاں عام طور پر آنکھ سے نظر نہیں آتیں کیوں کہ یہ ہارمونز کے ذریعے واقع ہوتی ہیں۔بلوغت کے لئے سب کے لئے کوئی خاص عمر مقرر نہیں ہوتی۔یہ ہر فرد کے لئے اُس کے جسمانی نظام کے مطابق عمل میں آتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ آپ کے بعض دوست ابھی تک پہلے جیسے نظر آتے ہیں جب کہ کچھ دوست کا جسم بَھر جاتاہے۔
لڑکیوں میں بلوغت کا آغاز8 سے 17سال کی عمر اور لڑکوں میں 10سے 18سال کی عمر کے دوران ہوتا ہے۔لیکن ایک بات مشترک ہے یعنی سب ہی اِس عمل سے گزرتے ہیں!
لڑکوں اور لڑکیوں کی بلوغت کی علامات کے بارے میں مزید جانئے ۔
لڑکوں اور لڑکیوں میں واقع ہونے والی تبدیلیاں
* لڑکیاں: ایسٹروجین بننے لگتا ہے جس کی وجہ سے بیضہ دانیوں میں انڈے بننے لگتے ہیں۔ لڑکے: ہارمون ٹیسٹوسٹیرون اور منی کے جرثومے پیدا ہونے لگتے ہیں۔
* لڑکیاں: جسم کے خدوخال نمایاں ہونے لگتے ہیں۔ لڑکے: شانے چوڑے ہو جاتے ہیں اور جسم میں عضلات بڑھ جاتے ہیں۔
* لڑکیاں: کُولہوں پر وزن میں اِضافہ ہو سکتا ہے ۔یہ ایک معمول کی بات اور آپ کو کم خوراکی کی ضرورت نہیں ہے۔ اِس کے بجائے کھانے پِینے کی صحت مند عادات اختیار کیجئے، مثلأٔ روزانہ دُودھ لیجئے؛ مُرغّن غذائیں مثلأٔ حلوہ، پراٹھا یا گھی میں تلی ہوئی یا دیر تک فرائی کی ہوئی چیزیں کم کر دیجئے اور اپنی غذا میں پھل اور سبزیاں شامل کیجئے۔ لڑکے: آواز پھٹ جاتی ہے اور بعد میں آواز گہری ہوجاتی ہے۔
* لڑکیاں: چھاتیوں کی نپلز کے اطراف میں قدرے سُوجن کے ساتھ چھاتیاں بڑھنا شروع ہوجاتی ہیں ۔بعض اوقات ایک طرف کی چھاتی دُوسری طرف کی چھاتی کی نسبت زیادہ تیزی سے بڑھ جاتی ہے لیکن زیادہ تر صورتوں میں یہ بعد میں برابر ہوجاتی ہیں۔ لڑکے: بعض صورتوں چھاتیوں کے نپلز کے گِرد چربی جمع ہوجاتی ہے لیکن عام طور پر یہ بلوغت کے اختتام تک ختم ہوجاتی ہے۔
* لڑکیاں: پیشاب کی جگہ سے سفید اور لیس دار رطوبت خارج ہو سکتی ہے۔یہ کوئی فکر کی کی بات نہیں ۔یہ بھی بلوغت کے ساتھ ہونے والی جسمانی اور ہارمونی تبدیلیوں میں کی علامات میں سے ایک اور علامت ہے۔ لڑکے: عضو تناسل کی لمبائی اور گولائی میں اِضافہ ہوجاتا ہے ۔خُصیوں کی جسامت بڑھ جاتی ہے۔بعض اوقات عضو تناسل میں تناؤ پیدا ہونے لگتا ہے۔ اِس کا سبب جنسی خیالات ہوتے ہیں یا بعض اوقات کوئی سبب معلوم نہیں ہوتا۔
لڑکیاں: خمیر کا انفکشن (Yeast infection): خارش، پیشاب کی جگہ کے گِرد سفیدمادّے کی تہہ اور خاص طور پرگرمیوں کے موسم میںرانوں اور جنسی اعضاء پر سُرخی ہونا ایک اور قِسم کے انفکشن کی علامات ہو سکتی ہیں۔ یہ انفکشن خمیر کا انفکشن کہلاتا ہے۔جو ایک مرطوب ماحول میں بڑھنے والی فنگس کے ذریعے ہوتا ہے۔ اِس سلسلے میںکوئی کریم مثلأٔ Canesten یا Nilstat استعمال کی جاسکتی ہے۔ اِس سورت سے بچنے کے لئے تنگ زیر جامہ استعمال نہ کیجئے اور جنسی اعضاء اور رانوں کے حِصّوں کو صاف اور خشک رکھئے۔
لڑکے: بعض اوقات رات کو انزال ہوجاتا ہے (یا گِیلا خواب آتا ہے) یعنی نیند کے دوران مَردوں/ لڑکوں کو انزال ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اِسے گِیلا خواب بھی کہا جاتا ہے اوریہ بات معمول کے عین مطابق ہے۔ بلوغت کے مراحل آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ گِیلے خوابوں کی تعداد کم ہونے لگتی ہے اور آخر کار یہ ختم ہوجاتے ہیں۔
لڑکوں اور لڑکیوں میں ہونے والی مشترکہ تبدیلیاں
* چہرے اور جنسی اعضاء پر بال: جسم کے جن مقامات پر پہلے بال نہیںاُگتے تھے وہاں اب بال اُگنا شروع ہوجاتے ہیں۔ دونوں کی بغلوں میںاور جنسی اعضاء پر بال اُگنے لگتے ہیں۔ شروع میں یہ ہلکے اور تعداد میںکم ہوتے ہیں،لیکن بلوغت کے مراحل کے ساتھ یہ لمبے، موٹے، اور اِن کی تعداد میں اِضافہ اور اِن کا رنگ گہرا ہوجاتا ہے۔ لڑکوں میں بالآخر چہرے پر بھی بال اُگتے ہیں جنہیں ہم داڑھی اور مُونچھیں کہتے ہیں۔ اور وہ شَیو کرنا شروع کر سکتے ہیں۔
* قد: یہی وہ وقت ہوتا جب لڑکوں اور لڑکیوں کے قد مکمل ہوتے ہیں۔بعض کے قدمیں چار انچ یا اس سے زائدسالانہ اِضافہ ہوتا ہے۔
* چہرے پر دانے: بلوغت کے ساتھ ایک اور مسئلہ چہرے پر دانوں یا پھنسیوںکا نکلنا ہے۔بلوغت کے ہارمونز دانوں یا پھنسیوں کے آغاز کا سبب بنتے ہیں۔چہرے، کمر کے اُوپر والے حِصّے یا سینے پردانے یا پھنسیاں ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اگر دانوں کی موجودگی برقرار رہے تو جِلد کو صاف رکھنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ اچھی بات یہ ہے عام طور پر بلوغت کی تکمیل کے بعد یہ مسائل ختم ہوجاتے ہیں۔
* جسم کی بُو: بلوغت کے ہارمونز کی وجہ سے بغلوں اور جسم کے دِیگر حِصّوں میں ایک مختلف قِسم کی بُوپید اہو جاتی ہے۔یہ بُو جسم کی ہوتی ہے اور سب کو محسوس ہوجاتی ہے۔یہ بات معمول کے عین مطابق ہے۔
اِس بُو کی ناگواری کو کم کرنے کے لئے کیا کیا جاسکتا ہے؟
1. جسم کو صاف رکھئے ۔روزانہ نہائیے اور بہتر ہے کہ گرمیوں میں روزانہ دَو بار نہایا جائے۔
2. بیکٹیریا مارنے والا اچھا صابن استعمال کیا جائے ۔
3. بُو ختم کرنے والا کوئی اچھاکیمیکل (deodorant) استعمال کیا جائے ۔
4. اپنے کپڑوں کو جلد تبدیل کر لینا چاہئے۔
5. کالر یا کاٹن کے کپڑے استعمال کیجئے اور مصنوعی/ نائیلون کے کپڑوں سے گریز کیجئے۔
مزاج اور جذبات میں تبدیلیاں
بلوغت کے دوران آپ کا جسم نئے ہارمونز سے ہم آہنگی پیدا کر رہا ہوتا ہے تو آپ کے خیالات میں اُلجھن پیدا ہوسکتی ہے یا جذبات میں ایسی شدّت آسکتی ہے جِس کا اِس سے پہلے کبھی تجربہ نہیں ہُوا تھا۔ آپ کو اپنے جسم، اپنی ہیّت یا اپنے احساسات کے بارے میں بھی بے چینی ہوسکتی ہے، جب کہ بلوغت کے دوران ایسے احساسات کا ہونا بالکل معمول کے مطابق ہوتا ہے۔ اوراِس دور میں مزاج کا آسانی سے متا ثر ہوجانایا بہت حِسّاس ہوجانابھی معمول ہی شُمار کیا جاتا ہے۔ آپ بڑے ہورہے ہیں!بعض اوقات اپنے جذبات کا اظہار ہونے دیجئے۔
کسی سے بات کرنا مفید ہوسکتا ہے۔ ۔ ۔ کوئی دوست، والدین، شاید بڑا بھائی یا بہن یا کوئی اور بالغ فرد، کوئی بھی ایسا فرد جس سے آپ آسانی سے بات کر سکیں۔ بات کرنے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔
اگر آپ کے ذہن میں کوئی ایسا سوال ہے جس کا جواب اِس صفحے پر موجود نہیں یا آپ خود کے لئے یا اپنے کسی دوست کے لئے مدد حاصل کرنا چاہتے ہیں تو جواب حاصل کرنے کے لئے درجِ ذیل کو لکھئے:
ای میل کا پتہ al_shifa.herbal@yahoo.com…03139977999