فیٹ یا چربی انسانی غذا کا ایک اہم جزو ہے لیکن زیادہ تر افراد ان کے لیے ضروری مقدار سے زیادہ فیٹ کھاتے ہیں۔
بالغ مرد اور عورت میں گیارہ فیصد سے زیادہ توانائی سیچوریٹڈ فیٹس سے نہیں آنی چاہیئے
خاص طور پر سیچوریٹڈ فیٹس یا حل نہ ہونے والی مضر صحت چکنائی سے کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے اور یہ دل میں شریانوں کو بند کر سکتی ہے۔
خون میں بہت زیادہ کولیسٹرول دل کی بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔ سب کو صحت مند غذا کے لیے فیٹس کھانا بہت ضروری ہیں۔ اچھے فیٹس میں اومیگا۔3 فیٹی ایسڈز اور اومیگا۔6 ہوتے ہیں۔ اومیگا۔3 فیٹی ایسڈز مچھلی کے تیل میں ہوتے ہیں، اور اومیگا۔6 فیٹس زیتون، گری، بیج اور کئی سبزیوں میں ہوتے ہیں۔
یہ فیٹس ہماری شریانوں کو تندرست رکھتے ہیں اور مفید کولیسٹرول ایچ ڈی ایل (ہائی۔ڈینسٹی لِپو پروٹین) کے خون میں تناسب کو بڑھاتے ہیں۔
برے فیٹس سیچوریٹڈ فیٹس ہوتے ہیں۔ یہ وہ سخت فیٹ ہوتے ہیں جو کہ جانوروں سے لی گئی اشیاء یعنی سرخ گوشت، مکھن، اور پورے فیٹ والی پنیر میں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ برے فیٹس مارجرین، بسکٹ، کیک اور پائیز میں بھی ہوتے ہیں کیونکہ انہیں ایک کیمیائی عمل کے ذریعے سخت کیا گیا ہوتا ہے۔
یہ خون میں مضر فیٹس یعنی ایل ڈی ایل (لو۔ڈینسٹی لِپو پروٹین) کولیسٹرول بڑھاتے ہیں۔
بالغ مرد اور عورت میں گیارہ فیصد سے زیادہ توانائی سیچوریٹڈ فیٹس سے نہیں آنی چاہیئے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک دن میں ایک عام مرد کو 30 گرام سے زیادہ اور ایک عام عورت کو 20 گرام سے زیادہ سیچوریٹڈ فیٹ نہیں کھانا چاہیئے۔
اسی طرح پانچ سے دس سال کے بچوں کو ایک دن میں 20 گرام سے زیادہ سیچوریٹڈ فیٹ نہیں کھانا چاہیئے۔