امرود اور قبض، امرود، اور ضعف قلب کا علاج
امرود ایک عام اور مشہور پھل ہے ۔ یہ غذائیت سے بھرپور اور نہایت خوشبو دار اور لذیذ پھلوں میں شمار ہوتا ہے اور واحد پھل ہے جو سال میں دو دفعہ ہوتا ہے۔ سردیوں میں بھی گرمیوں میں بھی۔ مگر اتنا لطیف اور نازک ہوتا ہے کہ زیادہ دیر تک پڑا رہنے سے اس میں تعفن پیدا ہو کر کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں۔ اس لئے اکثر لوگ اسے گرمیوں میں زیادہ پسند نہیں کرتے کیونکہ گرمیوں میں عموماً پیاس زیادہ لگتی ہے اور امردو کھا کر اوپر سے پانی پی لیا جائے یا کسی اور قسم کا مشروب نوش کر لیا جائے تو گویایہ عمل قے‘ پیٹ درد یا پیچش کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ سردیوں میں امردو زیادہ پیدا ہوتا ہے اور نسبتاً لذیذ اور میٹھا بھی ہوتا ہے اور زیادہ دیر تک رکھا جا سکتا ہے۔ امرود کے باغات خود لگائے جاتے ہیں اوربرصغیر میں بہت سے علاقوں میں باآسانی پیدا ہوتا ہے ۔ امرود پکا ہوا اور تازہ کھانا چاہے۔ باسی امرود معدے اور آنتوں کی بہت سی بیماریوں کا موجب بنتا ہے۔ خاص طور پر امرود کھا کر لسی یا پانی وغیرہ نہیں پینا چاہیے۔ امرود کا مزاج سرد تر ہے۔ بعض کے نزدیک متعدل بہ حرارت ہے۔
امرود اور قبض
امردو جو ملین تاثیر بھی رکھتا ہے‘ معدہ اور آنتوں کی خشکی کو زائل کرتا ہے اور غذا کو ہضم کرنے میں معاون معدہ کا کام دیتا ہے۔ اگر کھانے کے بعد نرم اور پختہ تازہ امرود کھایا جائے تو قبض کو دور کرتا ہے اور معدہ کو تقویت دیتا ہے۔امرود نمک اور کالی مرچ لگا کر کھانا چاہیے۔
امرود اور ضعف ِ قلب
ضعف ِ قلب میں امرود نہایت مفید ہے اور دل کو تقویت دیتا ہے اور فرحت بخش ہے۔ جن لوگوں کو خفقان اور گھبراہٹ ‘بے چینی کی شکایت ہو ان کے لئے یہ ایک بہترین غذا ہے۔ سر کے درد اور چکر آنے میں بھی مفید ہے ‘ تبخیر معدہ اور دل کی گھبراہٹ کو دور کرتا ہے۔
امرود اور پیٹ کے کیڑے
امردو کے بیجوں میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ تاثیر رکھی ہے ‘ ان سے پیٹ اور آنتوں کے کیڑے اور سوزش دور ہوتی ہے بلکہ کیڑے خود بخود نکلنے لگتے ہیں ۔ امرود کے بیجوں کو فضول سمجھ کر ضائع نہیں کر دینا چاہیے۔ انہیں استعمال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ امرود کو دھو کر مع بیجوں کے کھانا چاہیے۔
دانت مضبوط کرنے اور مسوڑھوں سے خون آنے کو روکنے کا آسان طریقہ
امرود مسوڑھوں کے ورم اور سوجن کو رفع کرتا ہے اور مسوڑھوں سے خون آنے کو روکتا ہے۔ اگر باقاعدہ طور پر کچھ دن امرود بلا ناغہ کھایا جائے (مگر کھانے کے بعد اور بقدر ِ ہضم ) تو دانتوں کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ مسوڑھوں کے خون کو بند کرنے کا موجب بنتا ہے۔ اس مقصد کیلئے امرود کے درخت کی چھال نہایت مفید ہے۔
ھوالشافی
درخت امرود کی چھال2 تولہ کو تقریباً ڈیڑھ پاﺅ پانی میں بھگو دیں اور صبح کا بھگویا ہوا شام کو اور شام کو بھگویاصبح کے وقت کام میں لائیں‘ اس پانی سے کلی اور غرارہ کریں۔ چند دن کے استعمال سے دانت اور مسوڑھے مضبوط ہو جاتے ہیں۔
امرود اور کانچ کا نکلنا
بچوں کا یہ ایک ایسا مرض ہے کہ جس میں پاخانہ کرتے وقت بچے کی مقعد کا کچھ حصہ باہر نکل آتا ہے۔ اس کو خروج مقعد یا کانچ کا نکلنا بھی کہتے ہیں۔ پوست امرود کو سائے میں خشک کر لیں اور باریک پیس کر رکھ چھوڑیں۔ جب بچے کی کانچ نکلے تو یہ پوڈر یا سفوف اوپر چھڑک کر انگلی کی مدد سے کانچ کو اندر کر دیں۔ چند دن تک مرض دور ہو جائےگا۔ (انشا ءاللہ)
امرود اور اسہال
امرود کے تازہ پتے سائے میں خشک کر کے باریک پیس لیں۔ یہ سفوف ایک ماشہ صبح‘ دوپہر‘ شام کھانے سے دست اور اسہال دور ہو جاتے ہیں۔ امرود ہاضم‘ قبض کشا اور مفرح و مقوی معدہ ہونے کے ساتھ ساتھ بھوک بھی لگاتا ہے۔ گول امرود کی بجائے بیضوی امرود ‘ خوشبو‘ اثر اور ذائقہ کے لحاظ سے بہتر ہوتا ہے۔
امرود اور کھانسی
تازہ پکا ہوا ٹھوس امرود لے کر گوندھے ہوئے آٹے میں لپیٹ کر کچھ دیر آگ میں دبا دیں اور جب آٹا سرخ ہو جائے تو نکال کر امرود کھا لیں چند روز استعمال کریںگلے کی خرابی‘ سانس کی نالیوں اور کالی کھانسی کا مجرب علاج ہے۔