اعصابی کمزوری کیا اور کیسے ہوتی ہے
انسان کو اللہ تعالی نے بہترین قوام پر پیدا فرمایا..انسان ایک بنیادی اور 3حیاتی اعضاء سے مرکب ہے یہ 3 حیاتی اعضاء دل دماغ اور جگر انسانی عمارت کے اندر عظیم الشان باہمی تعلق سے اس طرح انسانی مشینری کو چلاتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے
انسانی مشینری میںاعصاب و دماغ احساسات کے مراکز ہیں
عضلات وقلب حرکات اور غدد و جگر خوراک مہیا کرنے پکانے اور تقسیم کرنے کے ذمہ دار ہیں اعصابی کمزوری کثرت سے بولا جانے والا لفظ ہے اکثر معالجین اپنے مریضوں کو کہتے نظر آتے ہیں کہ آپ کو اعصابی کمزوری ہوگئ ہے اور اکثر مریض بهی معالجین سے کہتے نظر آتے ہیں کہ وه اعصابی کمزوری میں مبتلا ہیں یہ اعصابی کمزوری ہے کیا؟ آئیں ہم اس کا جائزہ لیتے ہیں اعصاب کا کام چونکہ احساسات کاہے جس میں اعصاب ایک طرف پورے جسم سے معلومات/خبریں خبررساں اعصاب کے ذریعے حاصل کرتے ہیں اور دوسری طرف حکم رساں اعصاب کے ذریعے ان خبروں پر عملدارآمد کے لیے عضلات و قلب کو احکامات بهیجتا ہے اور قلب ارادی عضلات کے ذریعے ان احکامات کو بجا لاتا ہے جبکہ غدد ان افعال کی ادائیگی کے بعد خود اور ان اعضاء کو خوراک کی فراہمی کا فریضہ سرانجام دیتے اور فاضل مادوں کو جسم سے خارج کرنے کی ذمہ داری سرانجام دیتے ہیں.اعصابی کمزوری کے شکار افراد کو ہم تین اقسام میں تقسیم کر سکتے ہیں
اعصابی کمزوری بوجہ احساسات کی زیادتی
اس قسم میں اکثر نوجوان یونورسٹی مدارس کے طلباء اور مخلوط نظام تعلیم کے حامل گرفتار ہوتے ہیں یا دماغی محنت کرنے والے افراد ایسے نوجوان جو شباب میں قدم رکھ رہے ہوتے ہیں ایسے نوجوانوں میں چونکہ شباب کی وجہ سے احساسات کی بہت زیادہ شدت پائی جاتی ہے ماحول اور سوچ سے مسلسل احساسات تیز رہنے لگتے ہیں جس سے اعصاب سوزش ناک ہو جاتے ہیں ایسی حالت میں طبعیت اس سوزش کو دور کرنے کے لیے وہاں پر رطوبات گراتی ہے جب جسم میں یہ عمل مسلسل جاری رہے تو یہ رطوبات جسم خارج کرنے لگتا ہے تاکہ بدن کو مرض سے بچا سکے رطوبات کے اخراج کے ساتھ حرارت غریذیہ (وائیٹل فورس) بھی خارج ہوتی رہتی ہے رطوبات غریزیہ اور حر ار ت غریزیہ کے اس مسلسل اخراج سے اعصاب و دماغ کو مکمل خوراک نہیں مل پاتی جسکی وجہ سے اعصاب و دماغ کمزور ہونے لگتے ہیں اور یہ عمل اعصابی کمزوری کہلاتا ہے
علامات
بھوک کا بند ہوجانا پیشاب کا بار بار انا جریان لیکوریا یاداشت کی کمی ہیموگلوبن کی کمی الکلی کی زیادتی سے معدہ میں جلن رنگت پھیکی طحال کا بڑھ جانا سستی چکر لوبلڈپریشر چڑچڑاپن سپر مز کی کمی رحم کی کمزوری سے حمل نہ ٹھہرنا بالوں کا سفید ہونا نیند کا نہ آنا ضعف باہ جیسے عوارضات لاحق ہو جاتے ہیں ایسی خواتین ماہواری کی کمی کا شکار ہوکر موٹی ہونے لگتی ہیں