اذان کا جواب

اذان کا جواب

 

 

 

 

 

اذان کا جواب

جب اذان سنے تو اذان کا جواب دینے کا حکم ہے۔ اور اذان کے جواب کا طریقہ یہ ہے کہ اذان کہنے والا جو کلمہ کہے سننے والا بھی وہی کلمہ کہے مگر حی علی الصلوٰۃ اور حی علی الفلاح کے جواب میں لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہے۔ اور بہتر یہ ہے کہ دونوں کہے اور فجر کی اذان میں الصلوٰۃ خیر من النوم کے جواب میں صدقت وبررت وبالحق نطقت کہے۔

مسئلہ:- جب مؤذن اشھد ان محمدا رسول اللہ کہے تو سننے والا درود شریف بھی پڑھے اور مستحب ہے کہ انگوٹھوں کو بوسہ دے کر آنکھوں سے لگائے اور کہے قرت عینی بک یارسول اللہ اللھم متعنی بالتمع
مسئلہ:- خطبہ کی اذان کا جواب دینا مقتدیوں کو جائز نہیں۔
مسئلہ:- جنب بھی اذان کا جواب دے۔
مسئلہ:- حیض و نفاس والی عورت پر اور جماع میں مشغول ہونے والے پر اور پیشاب پاخانہ کرنے والے پر، اذان کا جواب نہیں

تلاش کریں (Search)

Recent Post حالیہ پوسٹ

Categories مظامین


اس ویب سائٹ پر فراہم کی گئی تمام معلومات کا مقصد صرف معلومات فراہم کرنا ہے۔ کسی نسخہ کو پیشہ ورمعالج سے مشورہ لیے بغیر نہیں اپنانا چاہیئے۔

مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70