آگ سے جلنے کا مدنی علاج
حضرت محمد بن حاطب رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ میرے ہاتھ پر ہنڈیا گر گئی جس سے میرا ہاتھ جل گیا۔ میری والدہ مجھے لے کر بارگاہ رسالت صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہو گئی۔ حضور تاجدار مدینہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم میرے ہاتھ پر تھوکتے جاتے تھے اور فرماتے جاتے تھے۔
اَذھِب البَابَس رَبَ النَاسَ وَاشفَ اَنتَ الشَافِی لاَ شَفَاءَ اِلاَ شِفَائُکَ شِفَاءً لاَ یُغَادِرُ سَقمًا ۔
حضرت محمد بن حاطب کی والدہ کہتی ہیں کہ میں ابھی رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس سے اٹھی نہیں تھی کہ ہاتھ درست ہو گیا۔
-خصائص کبرٰی جلد ثانی