کھجور ایک طاقتور غذا ہے اور کئی اعتبار سے اہمیت کی حامل بھی سورۃ مریم میں کھجور کا تذکرہ ملتا ہے اس ضمن میں ڈاکٹر خالد غنزوی لکھتے ہیں۔
“قرآن مجید نے تاریخ طب میں پہلی مرتبہ valid food کا تصور کھجور کی صورت میں پیش کیا ہے۔“
نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم پکی ہوئی کھجور سے روزہ افطار فرماتے وہ نہ ہوتی تو پرانی کھجور سے۔ اقبال احمد مدنی اس حکمت کی وضاحت یوں پیش کرتے ہیں۔ “روزے کی وجہ سے معدہ غذا سے خالی ہوتا ہے شیریں چیز جگر کو بہت زیادہ مرغوب ہے مگر تازہ کھجور کو جگر اور بھی زیادہ نرم کرکے قبول کرتا ہے چنانچہ اس سے قوی اور جگر دونوں کو ہی تقویت ملتی ہے۔“
“قرآن مجید نے تاریخ طب میں پہلی مرتبہ valid food کا تصور کھجور کی صورت میں پیش کیا ہے۔“
نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم پکی ہوئی کھجور سے روزہ افطار فرماتے وہ نہ ہوتی تو پرانی کھجور سے۔ اقبال احمد مدنی اس حکمت کی وضاحت یوں پیش کرتے ہیں۔ “روزے کی وجہ سے معدہ غذا سے خالی ہوتا ہے شیریں چیز جگر کو بہت زیادہ مرغوب ہے مگر تازہ کھجور کو جگر اور بھی زیادہ نرم کرکے قبول کرتا ہے چنانچہ اس سے قوی اور جگر دونوں کو ہی تقویت ملتی ہے۔“
بیک وقت غذا اور دوا کا کام دینے والی کھجور صالح بقا کیلئے پیدا کرتی ہے۔ وہ تمام وٹامنز جو حیات انسانی کی بقا کیلئے اہم ہیں کھجور میں پائے جاتے ہیں۔ کھجور بعض امراض میں اکسیر ہے عجوہ کھجور دل کے مریضوں کیلئے بہترین دوا ہے کھجور کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ جسم کے ہر حصے کیلئے یکساں مفید ہے کھجور کو دھو کر دودھ میں ابال کر ایک مقوی اور فوری توانائی کی حامل غذا تیار کی جاتی ہے۔ جس کا استعمال بیماری کے بعد کی کمزوری کیلئے بے حد مفید ہے کھجور کی کھٹلی سے نکالا جانے والا تیل دواؤں میں استعمال ہوتا ہے۔