بسر کے دو بیٹوں جو سلمٰی سے تھے، فرماتے ہیں کہ حضور تاجدار مدینہ ہمارے ہاں تشریف لائے تو ہم نے خدمت اقدس میں کھجور اور مکھن پیش کیا کیونکہ آپ کھجور اور مکھن کو پسند فرماتے تھے۔ (سنن ابی داؤد)
مکھن کے فوائد
مکھن ملطف اور مقوی دماغ ہے۔ بدن کو موٹا کرتا ہے۔ سدہ کھولتا ہے۔ آواز کو صاف کرتا ہے۔ ظاہری اور باطنی اورام کو مفید ہے۔ مکھن اور شہد ملا کر شیرخوار بچوں کے مسوڑھوں پر ملنے سے دانت آسانی سے نکلتے ہیں۔ کھانسی کو نافع، فضلات کو براہ پیشاب خارج کرتا ہے۔ ذات الجنب اور ذات الریہ کو ہمراہ شہد مفید ہے۔ جلد کو نرم کرتا ہے۔ مادہ کا انضاح کرکے اس کو تحلیل کرتا ہے اور کانوں کے پہلوی حصے میں اور حالبین دو رگیں (جن سے پیشاب گردے سے مثانے میں اترتا ہے) میں پائے جانے والوں ورموں کو دور کرتا ہے اور منہ کا ورم بھی ختم ہو جاتا ہے۔ اس کو تنہا کرنے سے استعمال کرنے سے عورتوں اور بچوں کے جسم کے تمام ورم ختم ہو جاتے ہیں۔ اگر اس کو چاٹا جائے تو پھیپھڑے سے پیدا ہونے والے خون کو خارج کرنے میں نافع ہے اور پھیپھڑے کے ورموں کو نضبح کرتا ہے۔
یہ دست آور ہے۔ سخت اعصاب کو نرم کرتا ہے اور سودا اور بلغم کی حرارت کی وجہ سے ہونے والے ورموں کی سختی وصلابت کو دور کرتا ہے۔ بدن کی خشکی کو ختم کرتا ہے۔
بچوں کے مسوڑھوں پر اس کو لگانے سے دانت نکلنے میں آسانی ہوتی ہے۔ خشکی اور ٹھنڈک کی وجہ سے ہونے والی کھانسی کے لئے مفید ہے۔ بالخورہ اور بدن کی خشونت کو ختم کرتا ہے۔ پاخانہ نرم کرتا ہے مگر بھوک کم کر دیتا ہے۔ اس کے ساتھ شیریں چیز مثلاً شہد یا کھجور وغیرہ بدہضمی میں مفید ہے۔ مکھن اور کھجور ایک ساتھ تناول کرنا سنت ہے۔ اس میں ایک بڑی حکمت ہے کہ اس سے ایک دوسرے کی اصلاح ہو جاتی ہے۔