وَاِنْ کُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوْا. (القرآن، المائدہ، 5 : 6)
اور اگر تم حالتِ جنابت میں ہو تو (نہا کر) خوب پاک ہو جاؤ۔
غسل کے 3 فرائض ہیں (1) کلی کرنا، (2) ناک میں پانی ڈالنا، (3) پورے بدن پر پانی بہانا۔
غسل کا مسنون طریقہ
1. نیت کرے۔
2. بسم اللہ سے ابتداء کرے۔
3. دونوں ہاتھوں کو کلائیوں تک دھوئے۔
4. استنجاء کرے خواہ نجاست لگی ہو یا نہ لگی ہو۔
5. پھر وضو کرے جس طرح نماز کے لیے کیا جاتا ہے اگر ایسی جگہ کھڑا ہے۔ جہاں پانی جمع ہو جاتا ہے تو پاؤں کو آخر میں غسل کے بعد دھوئے۔
6. تین بار سارے جسم پر پانی بہائے۔
7. پانی بہانے کی ابتداء سر سے کرے۔
8. اس کے بعد دائیں کندھے کی طرف سے پانی بہائے۔
9. پھر بائیں کندھے کی طرف پانی بہانے کے بعد پورے بدن پر تین بار پانی ڈالے۔
10. وضو کرتے وقت اگر پاؤں نہیں دھوئے تھے تو اب دھو لے۔
غسل واجب کی صورت میں جسم پر لگی ہوئی نجاست کو پہلے دھونا سنت ہے۔
شاور، ٹوٹی، نل اور ٹب وغیرہ کے ذریعے غسل کرنے کے لیے پہلے اچھی طرح کلی کریں اور ناک میں نرم ہڈی تک پانی ڈالیں اور پھر پورے بدن پر کم از کم ایک مرتبہ اس طرح پانی بہائیں کہ بدن کا کوئی حصہ بال برابر بھی خشک نہ رہے تو غسل کے واجبات ادا ہو جائیں گے۔
تالاب یا نہر میں غسل کا طریقہ
تالاب، دریا یا نہر میں نہانے سے پہلے کلی کریں پھر ناک میں پانی ڈال کر خوب صاف کریں اور تھوڑی دیر اس میں ٹھہرنے سے غسل کی سب سنتیں ادا ہو جائیں گی۔ اور اگر تالاب اور حوض یعنی ٹھہرے ہوئے پانی میں نہائیں تو بدن کو تین بار حرکت دینے یا جگہ بدلنے سے غسل ہو جائے گا۔
سر کے بالوں کا دھونا
اگر غسل کرنے والی عورت کے سر کے بالوں کو کھولے بغیر پانی سر کی جلد تک بخوبی پہنچ جائے تو اس کے لیے سر کے بالوں کو کھولنا ضروری نہیں۔ تاہم اگر گوندھے ہوئے بالوں کی تہ تک پانی نہ پہنچے تو پھر بالوں کا کھولنا واجب ہے۔
دوران غسل قرآنی آیات اور دعاؤں کا پڑھنا
غسل کرتے ہوئے انسان بالعموم ننگا ہوتا ہے اس لیے اس دوران قرآنی آیات یا دیگر کوئی دعا وغیرہ پڑھنا جائز نہیں یہاں تک کہ کوئی دنیوی کلام کرنا بھی منع ہے۔