دس سال کی عمر تک بستر الگ کر دیئے جائیں

دس سال کی عمر تک بستر الگ کر دیئے جائیں

بچہ جب دس سال کا ہو جائے تو اس کا بستر الگ کر دیا جائے اور ہر بچے کو الگ الگ چارپائی پر سلایا جائے دس سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد بھی اگر ایک سے زیادہ بچے ایک بستر پر سوتے رہیں‌ گے تو وہ جنسی حوالے سے کسی پریشانی میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ بڑے بچے چھوٹوں‌ کو جنسی حوالے سے ہراساں کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے
مروا أولادکم بالصلاة وھم أبناء سبع سنین واضربوھم علیھا وھم أبناء عشر سنین وفرقوا بینھم في المضاجع (ابوداؤد)
ترجمہ
جب بچے 7 سال کے ہو جائیں‌ تو انہیں کی نماز پڑھنے کی ترغیب دو اور جب وہ 10 سال کے ہو جائیں‌ تو نماز نہ پڑھنے کی صورت میں‌ ان پر سختی کرو اور 10 سال کی عمر میں ان کے بستر الگ الگ کر دو۔چنانچہ بچوں‌ کو قبل از بلوغت جنسی اعضاء کی طرف مائل ہونے سے بچانے اور چھوٹے بچوں‌ کو بڑے بچوں‌ کا آلہ کار بننے سے محفوظ‌ رکھنے کے لئے ان کے بستر الگ کر دینا سنت نبوی سے ثابت ہے

تلاش کریں (Search)

Recent Post حالیہ پوسٹ

Categories مظامین


اس ویب سائٹ پر فراہم کی گئی تمام معلومات کا مقصد صرف معلومات فراہم کرنا ہے۔ کسی نسخہ کو پیشہ ورمعالج سے مشورہ لیے بغیر نہیں اپنانا چاہیئے۔

مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں۔
حکیم محمد عرفان، فاضل طب والجراحت، رجسٹرڈ۔
Helpline & Whatsapp Number
0 30 40 50 60 70