جاپان کے مایہ ناز سائنسدان ڈاکٹر مساروایموٹو نے انکشاف کیا ہے کہ آبِ زم زم میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو اس کے سوا دنیا کے کسی بھی پانی میں موجود نہیں ہیں- انہوں نے نینو نامی ٹیکنالوجی کی مدد سے آبِ زم زم پر متعدد تحقیقیں کی ہیں جن کی مدد سے انہیں معلوم ہوا کہ آبِ زم زم کا کا ایک قطرہ عام پانی کے ایک ہزار قطروں میں شامل کیا جائے تو عام پانی میں بھی وہی خصوصیات پیدا ہو جاتی ہیں جو زم زم میں ہیں- ڈاکٹر ایموٹو جاپان میں قائم ہیڈ و انسٹی ٹیوٹ برائے تحقیق کے سربراہ ہیں اور آج کل مملکت کے دورے پر آئے ہوئے ہیں- انہوں نے اپنے ایک لیکچر میں
کہا کہ جاپان میں انہیں ایک عرب باشندے سے آبِ زم زم ملا جس پر انہوں نے متعدد تحقیقیں کی ہیں
تحقیق سے معلوم ہوا کہ زم زم کے ایک قطرے کا بلور ( ایک چمکدار پانی جوہر) انفرادیت رکھتا ہے- دیگر کسی پانی کے قطرے کے بلور سے مشابہت نہیں رکھتا- کرہ ارضی کے کسی خطے سے لیے گئے پانی کے خواص زم زم سے کسی طرح بھی مشابہت نہیں رکھتے- انہوں نے لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعہ معلوم کیا کہ آبِ زم زم کے خواص کو کسی طرح بھی تبدیل کرنا ممکن نہیں- اس کی اصل وجہ جاننے سے سائنس قاصر ہے- زم زم کی ری سائیکلنگ کرنے کے بعد بھی اس کے بلور میں تبدیلی نہیں پائی گئی-
جاپانی سائنسدان نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کھانے٬ پینے اور ہر کام کرنے سے پہلے “ بسم اﷲ “ پڑھتے ہیں- انہوں نے کہا کہ جس پانی پر “ بسم اﷲ “ پڑھی جائے اس میں عجیب قسم کی تبدیلی وقوع پذیر ہوتی ہے- لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعہ عام پانی کو طاقتور خوردبین کے ذریعے دیکھا گیا اور اس پر “ بسم اﷲ “ پڑھنے کے بعد دیکھا گیا تو اس کے ذرات میں تبدیلی واقع ہو گئی تھی- بسم اﷲ پڑھنے کے بعد پانی کے قطرے میں خوبصورت بلور بن گئے تھے- انہوں نے کہا انہوں نے پانی پر قرآن مجید کی آیات پڑھوائیں تو اس میں بھی عجیب قسم کا تغیر واقع ہوا- انہوں نے کہا کہ پانی میں اﷲ تعالیٰ نے عجیب قسم کی صلاحیتیں رکھی ہیں- پانی قوت سماعت٬ احساس٬ یادداشت اور ماحول سے متاثر ہونے کی صلاحیت ہے- اگر پانی پر قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کی جائے تو اس میں مختلف امراض سے علاج کی صلاحیت بھی پیدا ہو سکتی ہے-
پانی ماحول کے منفی اور مثبت حالات کا اثر قبول کرتا ہے- ڈاکٹر ایموٹو نے کہا کہ کرہ ارضی کی تمام مخلوقات خواہ وہ بظاہر جمادات ہی کیوں نہ ہوں ان میں ماحول کا اثر قبول کرنے کی صلاحیت ہے- کائنات کا ہر ذرہ شعور رکھتا ہے اور اسی شعور کے نتیجے میں وہ اپنے خالق کی تسبیح میں مصروف ہے-
سبحان اللہ ، تیری قدرت