نیند سے بیداری پر پہلے ہاتھوں کی صفائی
حکم ہے کہ جب کوئی شخص سو کر اٹھے تو جب تک تین بار ہاتھ نہ دھو لے اس کو کسی پانی کے برتن میں ہاتھ نہیں ڈالنا چاہئیے کیونکہ سوتے وقت نا معلوم اس کا ہاتھ کہاں کہاں پڑا ہو گا۔
حکم ہے کہ جب کوئی شخص سو کر اٹھے تو جب تک تین بار ہاتھ نہ دھو لے اس کو کسی پانی کے برتن میں ہاتھ نہیں ڈالنا چاہئیے کیونکہ سوتے وقت نا معلوم اس کا ہاتھ کہاں کہاں پڑا ہو گا۔
یہ امر تحقیق شدہ ہے کہ تمام امراض کی اصل وجہ “جراثیم“ (وہ خوردبینی اجسام) ہیں جو حجم میں ایک ملی میٹر کے ہزارویں حص سے بھی کم ہوتے ہیں اور جو مختلف حیوانی یا نباتاتی اجسام سے اپنا تغذیہ حاصل کرتے رہتے ہیں۔ جس کے نتیجہ میں کیمیاوی تبدیلیوں کی وجہ جراثیمی سمیت پیدا
بیمار جسم میں نہ صحت مند دماغ رہ سکتا ہے اور نہ صحیح روح کام کرتی ہے۔ اس لئے کہ جسم کی صفائی سے دل و دماغ میں بلند خیالات اور پاکیزہ تصورات جنم لیتے ہیں دل بھی اچھے اور نیک کاموں کی طرف مائل ہوتا ہے اور عبادت تلاوت کی طرف رجوع ہوتا ہے
تربوز کا ہر حصہ مدربول ہے۔ پیٹ سے جلن اور سوزش کو رفع کرتا ہے۔ خون کی تیزی اور صفرا کو تسکین دیتا ہے۔ اس کا جوس پیاس کو بجھاتا ہے اور تپ محرقہ میں مفید ہے۔ اس میں غذائی عناصر کی مقدار اسے جسم کے لئے مقوی بلکہ وزن کو بڑھانے والا بنا دیتی
حضرت ابو الدرداء روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم” نے فرمایا۔ “دنیا اور جنت کے رہنے والوں کے کھانے کا سردار گوشت ہے۔“ (ابن ماجہ شریف) حضرت ابو ہریرہ بیان فرماتے ہیں۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم” کی خدمت میں گوشت آیا۔ وہ دستی کا تھا کیونکہ وہ
گوشت کا رنگ نہ تو زردی مائل سرخی پر ہو اور نہ ہی بینگن کی طرح کا ہو یعنی بینگنی نہ ہو کیونکہ پرپل بینگنی رنگ کا مطلب یہ ہے کہ جانور کو ذبح نہ کیا گیا تھا۔ گوشت کی شکل و صورت اور ہئیت اس طرح ہو کہ جیسے کوئی مرصع فرش اصطلاحاً اس
چونکہ گوشت ایک مکمل غذا ہے، اس لئے جب کوئی اسے مسلسل ترک کر دے تو اس کو لحمیات کی کمی ہوتی ہے اور سبزیوں میں موجود کم غذائی عناصر سے مطلوبات حاصل کرنے کی کوشش میں آنتوں کا حجم بڑھ جاتا ہے اور پیٹ بڑا ہو جاتا ہے۔ گوشت کی پچان : گائے ۔
جو مشہور پھل ہے وہ ایک بالشت یا اس سے کم و بیش لمبا ہوتا ہے اور اس کو ککڑی کے مانند تراش کر کھایا جاتا ہے۔ اطباء ہند کھیرے اور ککڑی کو خیارین کہتے ہیں۔ لغت کی بعض کتابوں میں قتاء سے مراد ککڑی لی گئی جبکہ عرب میں قتاء کا نام کھیرے کے
جدید تحقیقات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ گناہ کرنے سے پریشانی، تذبذب اور نفسیاتی امراض پیدا ہو جاتے ہیں۔ دراصل گناہ سے خون میں ہسٹامین کی زیادتی ہو جاتی ہے جن سے برین سیل بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور انسان بے شمار مہلک امراض میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ بعض گناہوں
وضو کا مطلب صرف جسمانی پاکیزگی نہیں بلکہ روحانی پاکیزگی بھی ہے ہمارے شعبہ روحانیت نے مشاہدہ کیا ہے کہ جن خواتین و حجرات نے باوضو رہنے کی پابندی کی ہے وہ ذہنی پراگندگی سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ جسم کی صفائی اور
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ جب حضرت ابو سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا انتقال ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے اس وقت چہرے پر ایلوا لگا رکھا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ ام سلمہ یہ کیا
علاج حقیقت میں دو چیزوں پر عمل کرنے کا نام ہے۔ ایک پرہیز، دوسرے حفظان صحت۔ تیسرے جب کبھی صحت کے گڑ بڑ ہونے کا خطرہ ہو تو مناسب استفراغ سے کام لیا جائے۔ الغرض طب کا دار و مدار انہی تین قواعد پر ہے۔ پرہیز دو طرح کے ہوتے ہیں۔